ایم پی میں ایک اور موت، بنگال کے ۲۴؍ پرگنہ میںہارٹ اٹیک کے بعد بوتھ لیول افسر اسپتال داخل، فتح پور میں خود کشی کرنےوالے سدھیر کی دوسرے دن شادی تھی
EPAPER
Updated: November 26, 2025, 11:22 PM IST | Lucknow
ایم پی میں ایک اور موت، بنگال کے ۲۴؍ پرگنہ میںہارٹ اٹیک کے بعد بوتھ لیول افسر اسپتال داخل، فتح پور میں خود کشی کرنےوالے سدھیر کی دوسرے دن شادی تھی
یس آئی آر کے غیر ضروری دباؤ کی وجہ سے بوتھ لیول افسران کی اموات اور خود کشی کی وارداتیں ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جارہی ہیں تاہم الیکشن کمیشن اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔ تمام تر مطالبوں کے باوجود نہ وہ یہ بتارہا ہے کہ جس ووٹر لسٹ کی بنیا دپر ۲۰۲۴ء میںمرکز کی مودی سرکار منتخب ہوئی،اس کی ’ایس آئی آر‘ اتنی عجلت میں کیوں کرائی جارہی ہے اور نہ ہی وہ ایس آئی آر کو ملتوی کرنے یا اس کیلئے وقت میں توسیع کیلئے آمادہ نظر آرہا ہے۔ ایس آئی آر (ووٹر لسٹ کی خصوصی جامع نظر ثانی) اب تک عام طو رپر ۲؍ سے ۳؍ سال میں مکمل ہوا کرتی تھی مگر چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار کی قیادت میں الیکشن کمیشن اس عمل کو ایک ماہ میں مکمل کرلینے پر بضد ہے۔
فتح پور کے کھجوا میں بی ایل او سپر وائزر کی خود کشی
اتر پردیش میں گونڈہ میں بپن یادو کی خود کشی کے ساتھ ہی فتح پور کے کھجوا علاقے میں جو بندکی پولیس اسٹیشن کی حدود میں آتا ہے، سدھیر کمار کی خود کشی کا بھی سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ ۲۵؍ سالہ سدھیرلیکھ پال کے عہدہ پر فائز تھے۔ انہیں الیکشن کمیشن کی جانب سے بی ایل اوز کے سپروائزر کے طور پر اضافی ذمہ داری سونپی گئی تھی ۔ بدھ کو ان کی شادی ہونی تھی مگر انہیں چھٹی نہیں مل سکی تھی ۔شادی سے ایک روز قبل منگل کو وہ اپنے مکان میں چھت سے اس وقت لٹکتے ہوئے پائے گئے جب بدھ کی شادی کے پیش نظر گھر میںتقریبات جاری تھیں۔ ایس ڈی ایم پرینکا اگروال نے چھٹی نہ ملنے کے الزام کی تردید کی ہے۔ پرینکا کے مطابق انہیں ۷؍ دن کی چھٹی دی گئی تھی۔ دوسری طرف سدھیر کے اہل خانہ نے نے بتایا کہ اتوارکو ایک میٹنگ میں شریک نہ ہو پانے کی وجہ سے انہیں معطل کردیا گیاتھا جس کے بعد انہوں نے انتہائی قدم اٹھایا۔ ان کی بہن نے یہ الزام پولیس کو دی گئی تحریری شکایت میں عائد کیا ہے اور بتایا ہے کہ منگل کو سدھیر کے انتہائی قدم اٹھانے سے قبل چند افسران گھرآئے تھے اور انہیں معطلی کا مکتوب سونپ کر گئے تھے ۔ مہلوک کی بہن کا الزام ہے کہ شادی سے ایک روز قبل معطلی کا لیٹر ملنے پر سدھیر شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوگئے اور انہوں نے انتہائی قدم اٹھانے کافیصلہ کرڈالا۔
بریلی میں ہارٹ اٹیک سے موت
بریلی کے بھوجی پورہ بلاک کے پردھولی گاؤں میں واقع پرائمری اسکول میں تعینات۴۷؍سالہ ٹیچر سرویش کمار گنگوار بھی بی ایل او کی اضافی ذمہ داری نبھارہے تھے اور ایس آئی آڑ کی وجہ سے غیر معمولی دباؤ کا سامنا کررہے تھے۔ بدھ کی صبح ۱۰؍ بجےڈیوٹی کے دوران اسکول میں اچانک گر پڑے اور جگہ پر ہی ان کی موت ہو گئی ۔ان کے بڑے بھائی یوگیش گنگوار بھی ٹیچر ہیں،انہیں سپروائزر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان دنوں ایس آئی آر کا بہت زیادہ دباؤ ہے۔ افسران لگاتار تنگ کر رہے ہیں۔ رات کے ۱۱؍ سے ۱۲؍ بجے تک کام کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے باوجود افسران ڈانٹتے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ ’’کام کا زیادہ بوجھ ہونے کی وجہ سے میرے بھائی کی جان چلی گئی۔‘‘ سرویش کمار کی موت سے ان کے دو معصوم بچوں کے سر سے باپ کا سایہ اٹھ گیا۔ سرویش کی اہلیہ پربھا کی دو مہینے پہلے کینسر سے موت ہو گئی تھی۔ بچے اہانا اور ایانش جڑواں اور محض ۵؍ سال کے ہیں۔
مدھیہ پردیش میں پانچویں موت
اُدھر مدھیہ پردیش میں بدھ کو ایک اور بی ایل او کی موت کی خبر آئی ہے جس کے بعد ایس آئی آر کا عمل شروع ہونے کے بعد سے ریاست میں ہلاک ہونےوالے بی ایل اوز کی تعداد ۵؍ ہوگئی ہے۔ سہاگ پور تحصیل میں اسسٹنٹ ٹیچر کے عہدہ پر فائز ۵۴؍ سالہ منی رام ناپت کے بارے میں بتایاگیا ہے کہ ایس آئی آر کے کام کے دوران وہ اچانک گرے اور پھر کبھی نہ اٹھ سکے۔ پولیس کےمطابق ان کے ساتھ یہ حادثہ ایس آئی آر کا کام کرنے کے بعد شام کو گھر لوٹتے وقت پیش آیا۔ ابتدائی طور پر اسے ہارٹ اٹیک کا معاملہ سمجھا جارہاہے جبکہ تفتیش کاروں کو پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔ اہل خانہ نے ایس آئی آر کے دباؤ کو موت کی وجہ بتایا ہے۔
۲۴؍ پرگنہ میں بی ایل اوکو دل کا دورہ، بال بال بچا
اُدھر مغربی بنگال کے ۲۴؍ پرگنہ ضلع میں ایک بوتھ لیول آفیسر( بی ایل او) دل کا دورہ پڑنے کے بعد بال بال بچ گیا۔ اہل خانہ نے بتایا کہ پیر کو بی ایل اوسوشانت ٹیکادار گھر پر ہی ایس آئی آر کا کام کررہے تھے۔ دوپہر کو وہ ایس آئی آر کے فارمس اور کاغذات پر بے ہوش ملے۔ انہیں فوراً اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیر علاج ہیں۔خاندانی ذرائع کے مطابق ٹیکا دار کوکام کے دوران دل کا دورہ پڑا۔ ان کی بیٹی شریا ٹیکا دار نےبتایا کہ ’’دل کا دورہ پڑنے کے ۲؍دن بعد بدھ کو بھی ان کی حالت میں زیادہ بہتری نہیں آئی ہے۔‘‘ مغربی بنگال میں اس سے قبل ۲؍ خاتون بی ایل او ایس آئی آر کے کام کے دباؤ کی وجہ سے خود کشی کرچکی ہیں۔