Inquilab Logo

مودی سرکار کی ہٹ دھرمی کے بعد پیگاسس پر فیصلہ محفوظ

Updated: September 14, 2021, 9:58 AM IST | new Delhi

مرکز نے سپریم کورٹ کے اصرار کے باوجود تفصیلی حلف نامہ داخل نہیں کیا،قومی سلامتی کا عذر پیش کیا، چیف جسٹس نےکہا : ہمیں تو کچھ کرنا ہی پڑیگا۔۲؍ سے ۳؍ دن میں فیصلہ متوقع

The entire monsoon session of parliament was devoted to the demand for Pegasus probe, but the government did not give a clear answer there either. (PTI)
پارلیمنٹ کا پورا مانسون اجلاس پیگاسس کی جانچ کے مطالبے کی نذر ہوگیا مگر حکومت نے وہاں بھی کوئی واضح جواب نہیں  دیا ( پی ٹی آئی)

: پیگاسس جاسوسی معاملہ مرکزی حکومت کی ہٹ دھرمی اور سپریم کورٹ کے اصرار کے باوجود تفصیلی حلف نامہ داخل کرنے سے انکار کے بعد عدالت نے پیر کو اپنافیصلہ محفوظ کر لیا۔ چیف جسٹس این وی رامنا نے ۲؍ سے ۳؍ دن میں فیصلہ سنانے کا اعلان کیا ہے۔  انہوں  نے تفصیلی حلف نامہ داخل کرنے سے مرکز کے انکار پر ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہمیں  تفصیلی حلف نامہ درکارہے اوراسی لئے آپ کو وقت دیاگیاتھا اور اب آپ یہ کہہ رہے ہیں۔‘‘ مودی حکومت کی جانب سے قومی سلامتی کے عذر پر کورٹ نے کہا کہ ’’ہمیں قومی سلامتی سے متعلق کچھ نہیںجاننا،مسئلہ یہ ہے کہ کچھ شہری  یہ الزام لگارہے ہیں کہ ان کے فون ٹیپ ہوئے ہیں۔‘‘
بات کو گھمانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا:سپریم کورٹ
 اس کے بعد بھی  جب سالیسٹر جنرل  تشار مہتا نے  تفصیلی حلف نامہ داخل کرنے سے انکار کیا اور مودی حکومت کے موقف   پر اڑے رہے تو  چیف جسٹس نے ناراضگی  سے کہا کہ’’ہمیں تو کچھ کرنا ہی پڑےگا، کیا آپ کو اور کچھ کہناہے؟‘‘ مہتا کی جانب  سے نفی میں جواب پر کورٹ نے کہا کہ ’’مسٹر مہتا بات کو گھمانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔  ہم دیکھتے ہیں کہ کیا حکم جاری کیا جاسکتاہے۔‘‘  اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس این وی رامنا، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہیما کوہلی  پر مشتمل بنچ نے اپنافیصلہ محفوظ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ’’ہم اسے محفوظ کئے لیتے ہیں، ہم عبوری فیصلہ سنائیں گے۔اس میں ۲؍ سے ۳؍ دن لگ سکتے ہیں۔‘‘  چیف جسٹس نے حکومت کے رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم سمجھ رہے تھے کہ حکومت جوابی حلف نامہ داخل کریگی جس کے بعد ہم اگلے قدم  کے بارے میں سوچیں گے مگر اب صرف عبوری فیصلہ سنانے کا معاملہ ہی رہ گیاہے۔‘‘ جوابی حلف نامہ داخل کرنے سے مرکز کے انکار کے باوجود کورٹ  نے اسے ایک اور موقع دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت ۲؍ سے ۳؍دن میں اپنا عبوری   فیصلہ سنائے گی،اس بیچ اگر حکومت کا ’’ذہن بدل ‘‘ جائے تو سالیسٹر جنرل کورٹ کوبتاسکتے ہیں۔ 
ماہرین کی کمیٹی کے قیام پر حکومت کا اصرار
  اس سے قبل سالیسٹرجنرل تشار مہتا نے   اضافی حلف نامہ داخل نہ کرنے کے مودی سرکار کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کورٹ کو بتایا کہ ’’ہمارے پاس چھپانے کو کچھ نہیں ہے۔مگر کچھ ایسے سنگین معاملات ہیں جن کی وجہ سے کچھ چیزیں حلف نامہ کی شکل میں عوامی  سطح پر ظاہر نہیں کی جاسکتیں۔‘‘ 
 اس کے ساتھ ہی انہوں نے ماہرین کمیٹی کی تشکیل کی حکومت کی پیشکش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ مگر شہریوں کی پرائیویسی کا احترام کرتے ہوئے حکومت اپنی طرف  سے پیشکش کررہی کہ اس معاملے کو دیکھتے ہیں اور پھر جو رپورٹ عدالت کے سامنے پیش ہوگی وہ قابل اعتبار ہوگی۔ (ماہرین کی) کمیٹی عدالت کو جوابدہ ہوگی۔‘‘

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK