فروری کے تشدد میں اُس کے رول کی جانچ کیلئے نمائندوں کو امن و آشتی کمیٹی میں طلب کیاگیا تھا ، حاضرنہ ہونے پر کمیٹی برہم، حتمی وارننگ دی
EPAPER
Updated: September 16, 2020, 7:54 AM IST | Agency | New Delhi
فروری کے تشدد میں اُس کے رول کی جانچ کیلئے نمائندوں کو امن و آشتی کمیٹی میں طلب کیاگیا تھا ، حاضرنہ ہونے پر کمیٹی برہم، حتمی وارننگ دی
دہلی حکومت کی امن و آشتی کمیٹی نے دہلی فساد کے معاملے میں طلب کئے جانے کے بعد بھی فیس بک کے نمائندوں کے حاضر نہ ہونے پر سخت برہمی کااظہار کیا ہے۔ فیس بک کے اس جواب کو کہ اس کے نمائندے اسی موضوع پر مرکزی کمیٹی میں حاضر ہوچکے ہیں اور آئی ٹی مرکز کا موضوع ہے اس لئے دہلی سرکار کی کمیٹی میں حاضر ضروری نہیں ہے، راگھو چڈھا نے توہین آمیز قراردیا ہے۔
راگھو چڈھا مذکورہ کمیٹی کےسربراہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ کو تنبیہ جاری کرتے ہوئے اس کے اعلی عہدیدار کو حاضر ہونے کا ایک اور موقع دیا ہے۔کمیٹی نے متنبہ کیا ہے کہ بصورت دیگر فیس بک انڈیا کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
راگھو چڈھا نے کہا ہے کہ فیس بک انڈیا کے اعلیٰ عہدیدار کا کمیٹی میں حاضر نہ ہونا دہلی اسمبلی کی توہین ہے۔ یہ دہلی کے ۲؍کروڑ عوام کی توہین ہے۔ انہوں نےکہا ہے کہ فیس بک کے وکلاء اور مشیروں نے انہیں غلط مشورے دیئے ہیں۔ پارلیمنٹ اور اسمبلی میں اسی مسئلے اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے، لیکن یہاں یہ معاملہ مختلف ہے۔ دہلی اسمبلی کی کمیٹی اور پارلیمنٹ کمیٹی مختلف امور پر تبادلہ خیال کر رہی ہیں۔