Inquilab Logo

بی بی سی کو مودی پر بنائی گئی دستاویزی فلم کی پاداش میں دہلی ہائی کورٹ کا نوٹس

Updated: May 23, 2023, 9:44 AM IST | new Delhi

غیر سرکاری تنظیم ’جسٹس آن ٹرائل‘ نے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا، ڈاکیومنٹری کو پوری دنیا میں ہندوستان کی بدنامی کا باعث قرار دیا

The said BBC documentary is banned in India.
ہندوستان میں بی بی سی کی مذکورہ ڈاکیومنٹری پر پابندی عائد ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے   وزیراعظم  مودی پربی بی سی کی دستاویزی فلم سے متعلق ہتک عزت کے معاملہ میں بی بی سی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ گجرات کی  این جی او’ جسٹس آن ٹرائل‘ کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ دستاویزی فلم نے عدلیہ سمیت ہندوستان اور پورے نظام کو بدنام کیا ہے۔ 
دہلی ہائی کورٹ میں بی بی سی کی دستاویزی فلم جس نے اس کیس کی سماعت کی وہ دوحصوں پر مشتمل سیریز کا حصہ تھی اور جس کا عنوان تھا ’انڈیا:دی مودی کوئشچن‘، بی بی سی نے اس سیریز کی اپنی  ڈسکرپشن میں کہا ہے کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور ہندوستان کی مسلم اقلیت کے درمیان کشیدگی کے تناظر میں۲۰۰۲ء کے فسادات میں ان کے کردار کے بارے میں دعوؤں کی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔‘‘
  خیال رہےفروری کے مہینے میں بی بی سی کے دہلی اور ممبئی کے دفاتر میں۵۹ گھنٹے کا آئی ٹی سروے ہوا تھا۔اس کے بعد ای ڈی نے اپریل کے مہینے میں بی بی سی کے خلاف مزید کارروائی شروع کی۔ ای ڈی نے بی بی سی انڈیا کے خلاف فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کے تحت غیر ملکی زرمبادلہ کی مبینہ خلاف ورزیوں کی رپورٹ درج کی۔ بی بی سی انڈیا کے ڈائریکٹر سمیت کئی ملازمین سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اس کے بعد میڈیا میں یہ خبر آئی کہ ای ڈی نے فیما کے دفعات کے تحت کمپنی کے کچھ افسران کے دستاویزات اور بیانات کی ریکارڈنگ بھی مانگی ہے۔ کمپنی  پر ایف ڈی آئی کی مبینہ خلاف ورزیوں  کا الزام عائد کیا گیاہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK