کیجریوال سرکار نے ماناکہ پولیس نے غیر جانبدارانہ تفتیش نہیں کی، منصفانہ شنوائی کیلئے خود وکیل منتخب کر یگی
EPAPER
Updated: July 29, 2020, 9:47 AM IST | Agency | New Delhi
کیجریوال سرکار نے ماناکہ پولیس نے غیر جانبدارانہ تفتیش نہیں کی، منصفانہ شنوائی کیلئے خود وکیل منتخب کر یگی
دہلی کی عام آدمی پارٹی سرکار نے شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات کی پیروی کیلئے پولیس کے تجویز کردہ وکیلوں کے پینل کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا ہے اس کی وجہ سے مقدموں کی غیر جانبدارانہ شنوائی متاثر ہوگی۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت میں دہلی کابینہ نے اس بات کا تسلیم کیا کہ فسادات کی جان میں پولیس نے غیر جانبداری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ اس معاملے کی منصفانہ شنوائی کو یقینی بنانے کیلئے عام آدمی پارٹی کی حکومت نے اپنی وزارت داخلہ کو خود وکیلوں کا پینل منتخب کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ فساد کے مقدموں کی شنوائی میں غیر جانبداری کو یقینی بنایا جاسکے۔
کابینہ کی میٹنگ کے بعد جاری کئے گئے بیان میں کہاگیا ہے کہ ’’کابینہ نے دہلی پولیس کے وکیلوں کے پینل کو مسترد کردیاہے۔کابینہ اس بات کو محسوس کرتی ہے کہ دہلی فسادات کی جانچ میں پولیس نے غیر جانبداری کا مظاہرہ نہیں کیا ہے اس لئے اگر پولیس کے تجویز کردہ وکیلوں کے پینل کو منظوری دیدی جائے تو غیر جانبدارانہ شنوائی کو یقینی نہیں بنایا جاسکے گا۔‘‘ واضح رہے کہ دہلی فساد کے حوالے سے پولیس پر جہاں جانبدارای کا الزام عائد ہورہا ہے وہیں عام آدمی پارٹی بھی تنقیدوں کی زد پر رہی ہے۔ اس سے پہلے پولیس کے تجویز کردہ وکیلوں کی منظوری دینے کے بعد اس پر ہونے والی تنقیدوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ الزام ہے کہ وہ نرم ہندوتوا کی پالیسی پر عمل کرتےہوئے اپنی ریاست میں جانچ کے نام پر پولیس کے ذریعہ مسلمانوں پر ہونےو الے مظالم کو نظر انداز کر رہی ہے۔کیجریوال حکومت کی جانب سے پولیس کے تجویز کردہ وکیلوں کے پینل کو مسترد کیا جانا اپنی شبیہ کو سدھارنے کی کوشش کے طور پر دیکھی جارہی ہے۔
بہرحال اس کے اس فیصلے کے بعد مرکز اور دہلی سرکار میں ٹکراؤ کی ایک نئی شروعات کا اندیشہ ظاہر کیا جارہاہے۔ اس معاملے میں لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے حکومت پر شدید دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جاچکی ہے۔