• Thu, 01 January, 2026
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھانڈوپ جیسے دلخراش بس حادثات روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ

Updated: December 31, 2025, 10:52 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

سب سے اہم سوال یہ ہے کہ نئے سال میں بیسٹ انتظامیہ مسافروں کی حفاظت کویقینی بنانے کیلئے کیاقدم اٹھا رہا ہے

A scene of the accident in Bhandup. (Photo: PTI)
بھانڈوپ میں جائے حادثہ کا ایک منظر۔ ( تصویر:پی ٹی آئی)

بھانڈوپ میں پیر کی شب میں۶۰۶؍نمبر کی اے سی بس سےہونے والے دلخراش حادثے کے بعد بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے خاطی ڈرائیور کو ملازمت سے نکالنےکے ساتھ مہلوکین کے ورثاء کو ۲؍۲؍ لاکھ روپے معاوضہ دینے اور محکمہ جاتی انکوائری کا اعلان کیا گیا ہے ۔ یہ ضابطے کے تحت کیا گیا وقتی عمل ہے۔ سب سے اہم یہ ہے کہ اس طرح کے حادثات کے تدارک کے لئے ٹھوس قدم اٹھایا جائے گا یا محض وقتی اعلان اورمعمولی کارروائی کافی ہو گی ؟اس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ اسی طرح کے اعلانات کرلا بس حادثے کے بعد بھی کئے گئے تھے، اسی لئے الگ الگ گروپ میں اور صحافیو ں کی جانب سے بیسٹ انتظامیہ سے سوالات کئے جارہے ہیں اور بھانڈو پ جیسے  بس حادثات کو روکنے کیلئے ٹھوس قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ 
 واضح ہوکہ پیر کی شب ۱۰؍بجکر ۵؍ منٹ پر بھانڈوپ(مغرب) میں گزشتہ برس کرلا جیسا حادثہ پیش آیا جس میں بیسٹ کی ویٹ لیز بس نے ۱۵؍ افراد کو ٹکر ماردی تھی۔اس میں ۳؍ خواتین سمیت ۴؍ افراد کی موت ہوگئی تھی اور دیگر ۱۰؍ زخمی ہوگئےتھے۔ 
 کرلا حادثے کے بعد بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے یہ دلیل بھی دی گئی تھی کہ بس اور ڈرائیور پرائیویٹ ایجنسی سے تعلق رکھتے ہیں، یہ بیسٹ کے باضابطہ ملازم نہیں ہیں۔ اس پریہ پوچھا گیا تھا کہ جب بیسٹ انتظامیہ نے ان ایجنسیوں کو موقع دیا ہے اوراُن سے کلو میٹر کےحساب سے خدمات لی جارہی ہیں تو جوابدہی سے بیسٹ انتظامیہ کیسے بھاگ سکتا ہے؟ آج بھی یہ سوال کیاجارہا ہے۔بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے اس بات کااعادہ کیا گیا ہے کہ خدمات مہیا کرانے والی تمام ایجنسیوں کو متوجہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنےعملہ کی صحیح تربیت کریں اور تجربہ کار ڈرائیورس کو رکھا جائے تاکہ حادثات نہ ہوں ۔ اس کے علاوہ یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ جلد ہی مزید ٹھوس اقدامات کئے جائیںگے کیونکہ مسافروں کی حفاظت سب سے اہم اوربنیادی عمل ہے،اس سے کسی طور سمجھوتہ نہیںکیا جاسکتا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK