Inquilab Logo

بیسٹ ورکروں کو بی ایم سی ملازمین کے برابر بونس دینے کا مطالبہ

Updated: November 04, 2020, 8:35 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

بیسٹ یونین نے جنرل منیجر کو خط‌ دیا اور کہا :بیسٹ ملازمین نے کورونا‌کی وباء میں‌ اس وقت خدمات انجام دیں جب ممبئی تقریباً بند‌تھی، آئندہ سال کا بقایا اور کووڈ بھتہ بھی مانگا

Best Worker
کورونا وائرس کے خوف اور لاک ڈاؤن کے دوران بھی بیسٹ ملازمین نے اپنی خدمات انجام دیں۔

بیسٹ ملازمین کو بھی بی ایم سی ملازمین کی طرح ۱۵؍  ہزار  ۵۰۰؍ روپے بونس اور گزشتہ سال بونس کا بقایا بھی دیا جائے۔ اس لئے کہ بیسٹ ملازمین نے کورونا وباء کے دور میں اُس وقت جان ہتھیلی پر رکھ کر خدمات انجام‌ دیں‌ جب اس وباء کے خوف اور خطرے کے پیش نظر ممبئی بند تھی ۔اس کے علاوہ کورونا‌بھتہ جو ۳؍ ماہ سے نہیں دیا گیا ہے ، اسے بھی بونس کے ساتھ اداکیاجائے۔یہ مطالبہ بیسٹ ورکرس کے سربراہ ششانک  راؤ نے بیسٹ جنرل منیجر ڈاکٹر باگڑے کوخط لکھ کر کیا ہے۔ اس تعلق سے انہوں نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت بھی کی۔
  بی ایم سی کی جانب سے ملازمین کو بونس دینے کا اعلان کیا گیا ہے جس سے وہ بہت خوش ہیں لیکن‌ بیسٹ کے تقریباً  ۴۰؍ ہزار ملازمین کے لئے خبر لکھے جانے تک ایسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے جس سے ان میں  پس وپیش کی کیفیت ہے۔ بیسٹ ورکرس یونین کے لیڈر ششانک راؤ نے کہا کہ ہمیں‌ خط لکھنے کی ضرورت ہی نہیں‌ پڑنی  چاہئے تھی کیونکہ دقت اور خطرہ اٹھا کر جس طرح بیسٹ ملازمین نے ممبئی کروں‌کی خدمت کی ہے وہ کسی سے چھپی نہیں ہے ۔اس کے باوجود‌ یاد دہانی کے لئے لیٹر لکھ دیا ہے ۔اسی کے  ساتھ گزشتہ  سال بی ایم سی کے ملازمین کو ۱۵؍  ہزار روپے بونس دیا گیا تھا اور بیسٹ ملازمین کو محض۹؍ہزار ۱۰۰؍  روپے ہی دیا گیا تھا ۔اس لئے ہم نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ۲۰۱۹ءکا ۵؍ہزار ۹۰۰؍روپے بقایا بھی اس سال ادا کیا جائے۔ ان سے یہ پوچھنے پر کہ اگر بیسٹ نے اتنا‌ بونس نہ دیا تو ‌کیا کریں گے ؟تو‌ ششانک راؤ نے کہا کہ امسال شاید ایسی نوبت نہ آئے  اور‌ اگر آہی گئی تو اس پر فیصلہ کرنے میں‌بھی ہم لوگ پیچھے نہیں رہیں گے کیونکہ بیسٹ ملازمین کا استحصال کیا جائے یا ان کی خدمات کو‌نظر‌انداز کرکے حقوق سے محروم کردیا جائے ، یہ کسی طرح گوارا نہیں۔
 ششا نک راؤ کے مطابق بی ایم سی ملازمین کے برابر بونس بیسٹ ملازمین کا اس لئے بھی حق ہے کہ بیسٹ بی ایم سی کا اٹوٹ حصہ ہے اور اسے تسلیم کیا گیا ہے ۔اس لئے بیسٹ انتظامیہ بلاتاخیر اس کا اعلان کرے تاکہ کوئی اندیشہ نہ رہے۔
 بیسٹ کامگار سنگھٹن کے سربراہ جگ نارائن گپتا نے کہا کہ ان مطالبات کے ساتھ کووڈ بھتہ ۳؍ ماہ سے بند ہے ،اسے بھی بونس کے ساتھ دینے ک مطالبہ کیا گیا ہے ۔یہ بھتہ ۳۰۰؍ روپے ماہانہ دیا جارہا ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ بیسٹ کے ملازمین کو بونس دینے یا دیگر مراعات دینے میں دقت ہوتی ہے اور بیسٹ ملازمین کی خدمات کو فراموش کردیا جاتا ہے یا بار بار مطالبہ کیا جاتا ہے اور یاددہانی کروائی جاتی ہے ۔اس لئے ضروری ہے بیسٹ ملازمین کا پورا خیال رکھا جائے اور انہیں بھی بونس دیا جائے۔
 بیسٹ ورکرس یونین لیڈر نے یہ بھی دہرایا کہ کورونا‌کے دور میں کئی بیسٹ ملازمین فوت ہوئے ، کئی بیمار ہوئے اور کچھ اس وقت بھی زیر علاج اور ہوم آئیسولیشن میں ہیں اس کے باوجود ان کی خدمات میں کوئی کمی نہیں آئی ۔چنانچہ ان کا بھی حق ہے کہ بغیر مطالبے کے ان کو پورا پورا بونس دیا جائے اور ان کی خدمات کا اعتراف بھی کیا جائے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK