Inquilab Logo

نمازیوں سے بدسلو کی کرنے والے پولیس افسر کو برخاست کرنے کا مطالبہ

Updated: March 10, 2024, 7:33 AM IST | n

ملّی و سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے ملک کی فرقہ پرست پارٹیوں پر شدید تنقید بھی کی

There is a lot of anger against Sub-Inspector Manoj Kumar Tomar
سب انسپکٹر منوج کمار تومر کیخلاف سخت غم و غصہ پایا جارہا ہے

دہلی کے اندر لوک علاقے میں واقع مکی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ایک پولیس انسپکٹرکے ذریعے نمازیوں کو دھکے دینے اور لاتوں اور گھونسوں سے مارنے پر ملّی اور سیاسی تنظیموںکے ذمہ داران نے سخت رد عمل کااظہارکیا ۔  انہوں نے مطالبہ کیا کہ  ایسے پولیس افسرکو معطل کیا جانا کافی نہیںہے، اسے گرفتار کیاجائے اورسخت سے سخت سزا دی جائے ۔ اس بارے  میںمولانا سید اطہر علی (  پرسنل لاء بورڈ ) نے کہاکہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے ، اس کی مذمت کرنے کےلئے الفاظ نہیںہیں۔ پولیس والوں کی ہمت اتنی بڑھ گئی ہے ،اس سے قبل ایسی کوئی اورمثال نہیںملتی ہے۔انتظامیہ ایسے پولیس افسر کے خلا ف سخت ایکشن لے ۔‘‘مولانا عبدالجلیل انصاری (جمعیت اہل حدیث کےنائب ناظم) نے کہاکہ’’یہ ظلم کی انتہاء ہے۔ ایک پولیس افسر کے ذریعے اس حرکت سے اس کی ذہنیت کا بھی اندازہ لگایاجاسکتا ہے۔  ‘‘
 مولانا محمودخا ن دریابادی نے کہاکہ ’’ اس پولیس افسرکےخلاف فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی دفعہ ۲۹۵؍(اے) اور مذہبی منافرت پھیلانے کی دفعہ۱۵۳؍(اے) کےتحت سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ دوسرے برسہا برس سے میڈیا اور دیگر ذرائع سے مسلسل نفرت پھیلانے کی جوسازِشیں کی گئیں اسی کے زہریلے اثرات اب ظاہر ہورہے ہیں۔  
 رضا اکیڈمی کے سربراہ محمدسعید نوری نے کہاکہ ’’ اس قدر بیہودگی اوربدتمیزی کرنے والے پولیس افسر کی محض تین مہینے کی معطلی کافی نہیںہے، اسے مستقل طور پر پولیس فور س سےنکال باہر کیا جائے۔‘‘عبدالحسیب بھاٹکر (جماعت اسلامی) نے کہاکہ ’’سڑک پرنمازپڑھنے کا کسی کوکوئی شوق نہیںہے ، مجبوراًایسا کیا جاتا ہے ۔ اگرحکومت مساجد کے لئے زائد ایف ایس آئی دے تو یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔‘‘ ایم اے خالدنے کہاکہ ’’فرقہ پرستوںنے جوزہر بویا  یہ اسی کی عملی تصویر ہے ۔اس سے قبل ٹرین میںچیتن سنگھ نے مسلم شناخت معلوم کرکے گولی ماری تھی۔‘‘ ڈاکٹرعظیم الدین نے کہا کہ ’’قانون کےمحافظوں کا ذہن بھی ا س قدر آلودہ اورزہریلا کردیا گیا ہے، یہ اسی کے خطرناک نتائج ہیں۔ اندازہ کیجئے کہ اگرکوئی شخص پوجا پاٹھ کررہا ہو اورکوئی مسلم پولیس اہلکار اس کے ساتھ یہی اندازاپناتا تو کیا ہوتا ؟‘‘
   رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے کہا کہ ’’ دہلی میں پولیس افسر نے جو کیا وہ شرمناک ہے۔ یہ بھارت کی تہذہب نہیں ہے۔ہم ایک رہے ہیں اور آگے بھی رہیں گے۔ اس افسر کیخلاف ہم کارروائی چاہتے ہیں۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK