Inquilab Logo

کاغذ کی درآمد کو ’فری‘ سے ’رسٹرکٹیڈ‘ زمرے میں لانے کا مطالبہ

Updated: July 10, 2020, 11:42 AM IST | Agency | New Delhi

چین سے درآمدات میں اضافہ کے سبب ملک کے مینوفیکچرر پریشان،باہر سے لانے پر پابندی کی مانگ

Paper Industry - Pic : INN
ہندوستانی صنعتکار کاغذ کی درآمدات سے پریشان ہیں

چین سے کاغذات کی درآمدات  میں۲۰۔۲۰۱۹ءمیں ۱۴؍فیصدکے اضافے ہونےکے دوران اس صنعت کی سب سےبڑی تنظیم انڈین پیپر مینوفیکچررس اسوسی ایشن (آئی پی ایم اے) نے کاغذ کی  درآمد پالیسی کو بدل کر فوری طور پر’فری‘ سے ’رسٹرکٹیڈ(پابندی)‘ زمرےمیںلانے کی  ضرورت کا  اظہار کیا۔
 اسوسی ایشن نے آج کہاہےکہ کاغذدرآمد کی اجازت صرف حقیقی صارف لائسنس کی بنیادپرملنی چاہئےجس  سےچین اورآسیان ممالک سےہورہے کاغذ کی درآمدات کو روکا جاسکے۔
 اس نےحکومت کےذریعہ جاری نئے اعدادوشمار کا حوالہ دیتےہوئےکہاکہ مالی سال۲۰۔۲۰۱۹ءمیں مجموعی کاغذدرآمد۱۱؍ فیصدسےبڑھ کر۱۶؍لاکھ ٹن ہوگیا ہے۔ اس مدت میں چین سےہونےوالی درآمد۱۴؍فیصد سے  بڑھ کرتقریباً۳؍لاکھ ٹن ہوگیا۔ ہندوستان۔آسیان  ایف  ٹی اے اورہندوستان۔کوریاسی ای پی اےکےتحت آسیان اورجنوبی کوریا سے ہونے والےکاغذکی درآمدات  بالترتیب ۱۸؍فیصد اور ۹؍ فیصدبڑھ گیا ہے۔ان دونوں ممالک سے درآمد پرفیس صفرہے۔چین سے ہونے والے  درآمدت پر اےپی ٹی اے قرار کے تحت زیادہ پیپرگریڈپر۳۰؍ فیصد کامارجن پریفرنس ملتا ہے۔آئی پی ایم اےکےچیئرمین اے ایس مہتہ نے تنظیم کےمطالبہ کےسلسلے میں مرکزی وزارت تجارت و صنعت کو  بھیجےگئےخط کاحوالہ دیتےہوئے کہا کہ کاغذایسے  مینوفیکچرنگ شعبہ میںسے ہیں جس پر درآمد کا سب  سے زیادہ اثر پڑا ہے۔ ہندوستان میں کئی چھوٹےپیپرمل اور کچھ بڑے پیپرمل بھی تجارتی اعتبار سے پائیدار نہ ہونے کی وجہ سےبندہوگئےہیں،جس سے ہزاروں لوگوں کا روزگار  چھن گیاہے۔ملک میں کاغذ کی پیداوارکی صلاحیت  مناسب ہےلیکن اس کا استعمال پورا نہیں ہوپارہا ہے۔
 انہوں نےکہا کہ آسیان ممالک اور چین کو کاغذ مینوفیکچرر کوسستا ان پٹ اور خام مال مل جاتا ہے اور ان ممالک میں کمپنیوں کو انسینٹیو اورسبسیڈی بھی ملتی ہے۔ ایسےمیںان ممالک سےصفر درآمدفیس اور ترجیحات کی  بنیاد پر درآمد کو منظوری دینےسےگھریلوبازار میں ہندوستانی مینوفیکچررکو یکساں مواقع نہیں مل پاتے  ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK