بی ایم سی کو یہ آمدنی تاجروں کے ذریعے لائے جانے والے بکروں ، بھینس اورپاڑوں سے ہوئی ہے
EPAPER
Updated: June 10, 2025, 11:04 PM IST | Mumbai
بی ایم سی کو یہ آمدنی تاجروں کے ذریعے لائے جانے والے بکروں ، بھینس اورپاڑوں سے ہوئی ہے
محض ۱۲؍دن میں دیونار منڈی میں قربانی کے جانور لائے جانے سے بی ایم سی کو ۳؍ کروڑ ۸۲؍ لاکھ ۲۱؍ہزار ۵۳۶؍روپے سے زائد آمدنی ہوئی۔ واضح رہے کہ دیونار میں قربانی کے جانوروں کو لانے کا سلسلہ ۲۶؍ مئی سے شروع کیا گیا تھا اور یہ سلسلہ عید الاضحی کے دن ۷؍جون تک جاری رہا۔ یہ بھی اتفاق ہے کہ پہلی مرتبہ دیونار منڈی میں تاجروں کا ڈیٹا ڈیجیٹائزڈ کیا گیا اور کیو آر کوڈ سسٹم رکھا گیا تھا ۔ اسی طرح بڑے جانورو ں کے ۷۵؍ اور بکروں کے ۳۱۲۶؍ سے زائد تاجروں کا ڈیٹاڈیجیٹائز کیا گیا جو بڑا ریکارڈ ہے۔ اس کے ذریعے کئی طرح سے مدد ملے گی۔
دیونار مذبح کے جنرل منیجر کلیم پاشا پٹھان نے نمائندۂ انقلاب کے استفسار پر بتایا کہ ’’بکروں کیلئے ۱۹۸؍ روپے اور بڑے جانوروں کی انٹری فیس ۱۰۰؍ روپے تھی۔ یہ میڈیکل چیک اپ کے لئے لیا جاتا ہے اور بڑے جانوروں کی یہ فیس بقرعید کے علاوہ عا م دنوں میں بھی وصول کی جاتی ہے۔ پہلے یہ فیس ۲۰۰؍ روپے تھی مگر حکومت نے تخفیف کرکے ۱۰۰؍روپے کردیا۔
دیونار مذبح انتظامیہ کی جانب سے اس کی وضاحت اس طرح کی گئی کہ جب جانور دیونار مذبح لایا جاتا ہے تواس کی میڈیکل جانچ کی جاتی ہے ۔طبی جانچ میں یہ دیکھا جاتا ہےکہ یہ جانور صحت مند ہے یا نہیں، اسے کوئی مرض تو نہیں ہے اور اس کا گوشت قابل استعمال ہے۔ ڈاکٹرو ںکی تشخیص اور سرٹیفکیٹ دینے کے بعد اسے اندر لایا جاتا ہے۔
دوسری جانب دیونار انتظامیہ کی تیاری کے برعکس سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے اور امسال ایک لاکھ ۸۵؍ہزار ۲۳۲؍بکرے لائے گئے۔ اُس وقت حالات کے تناظر میں انقلاب نے اپنی اشاعت میں یہ بھی بتایا تھا کہ امسال عید قرباں میں تقریباً ۲؍لاکھ بکرے لائے جائیں گے، یہ اندازہ تقریباً درست ثابت ہوا۔
مذہبی تہوار میں یہ تفریق کیوں
بی ایم سی کو ہونے والی آمدنی میں ایک اہم سوال یہ ہے کہ یومیہ کاٹنے کے لئے بکروں کا دیونار مذبح میں ہفتے میں ۲؍ دن بازار لگتا ہے ۔ ایک بازار میں تقریباً ۲۰؍ہزار بکرے لائے جاتے ہیں اور مہینے میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد۔ اس بازار میں دیونار انتظامیہ تاجروں سے فی بکرا ۲۵؍ روپے چارج لیتا ہے اور اس کے عوض انہیں پانی اور شیڈ فراہم کراتا ہے۔ اس کے برخلاف قربانی کے بکروں کیلئے تاجروں سے ۱۹۸؍روپے فی بکرا مطلب ۸؍گنا زائد کیوں لیا جاتا ہے جبکہ وہ مذہبی فریضے کی ادائیگی میں سہولت کے لئے ملک کے طول وعرض سے اپنے جانور لے کر پہنچتے ہیں۔ اس لئے اس تفریق پر سوال قائم ہونا لازمی ہے۔