جب تک حکومت تحریری حکم جاری نہیں کرتی تب تک ہڑتال جاری رہے گی، حکومت کی جانب سے ہڑتال واپس لینے کی اپیل۔
EPAPER
Updated: July 04, 2025, 3:56 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
جب تک حکومت تحریری حکم جاری نہیں کرتی تب تک ہڑتال جاری رہے گی، حکومت کی جانب سے ہڑتال واپس لینے کی اپیل۔
حکومت کی یقین دہانی کےباوجود مال بردار ٹرانسپور ٹرس نےباقاعدہ جی آر جاری نہ ہونے تک ہڑتال جاری رکھنے کافیصلہ کیاہےحالانکہ بدھ کو نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور وزیر برائے نقل وحمل پرتاپ سرنائک کےساتھ ہوئی میٹنگ کے بعد اسکول بس اسوسی ایشن اور دیگر کچھ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے اپنی ہڑتال ختم کر دی مگر ٹرکوں ہڑتال جاری ہے۔ حالانکہ ممبئی میں دودھ، سبزیاں ، پھل اور پھول وغیرہ معمول کے مطابق پہنچ رہے ہیں، اس لئے عام لوگوں پر ابھی تک ہڑتال کا کوئی اثر نہیں ہوا ہے۔
اس ہڑتال کے سببمتعد د مقامات پر مال بردار ٹرینیں روک کر ضروری سامان کی سپلائی میں خلل ڈالنےکی کوشش کی جارہی ہے، ٹرانسپورٹرس کاا لزام ہےکہ ان کے ڈرائیوروں کو ای چالان کے نام پر پریشان کیاجا تا ہے اور زبردستی جرمانہ وصول کیا جاتا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت ای چالان کے ذریعے لگائے گئے جرمانے کو معاف کرے۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت اور تنظیم کے عہدیداروں کے ساتھ بدھ کو میٹنگ بھی ہوئی ہے۔ میٹنگ میں کچھ مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، لیکن ریاستی حکومت نے میٹنگ میں زیر بحث مسائل سے متعلق تحریری مکتوب تنظیموں کو نہیں دیا، اس لئے کچھ تنظیمیں ہڑتال پر ڈٹی ہوئی ہیں۔
خیال رہےکہ ریاست کی بھاری اور مسافر ٹرانسپورٹروں کی ایکشن کمیٹی نے۱۶؍ جون کو آزاد میدان میں احتجاج شروع کیا تھا۔ اس کے بعد ۲۵؍ جون کو ریاست میں اس احتجاج کو مختلف شعبوں جیسے اسکول اورملازمین کی ٹرانسپورٹ خدمات، شہری ٹرانسپورٹ خدمات اور لمبی دوری کی بسیں، اور نجی ٹرانسپورٹ کی حمایت حاصل ہوئی تھی۔ وزیر صنعت اُودے سامنت نے ۲۵؍جون کو آزاد میدان میں ٹرانسپورٹروں سے ملاقات کی تھی۔ ۲۶؍جون کو ٹرانسپورٹ کے وزیر پرتاپ سرنائک نےکہاتھا کہ حکومت ای چالان سے متعلق مسائل کو حل کرنا چاہتی ہے اور اس کیلئے محکمہ ٹرانسپورٹ متعلقہ افراد کی ایک کمیٹی تشکیل دے گی، جو ایک مہینے میں اپنی رپورٹ پیش کرےگی۔ چونکہ ایک مہینے کی مدت میں بھی ایسا کچھ نہیں کیا گیا اس لئے یکم جولائی سے ٹرانسپوٹرو ں نےغیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کر دی ۔ اس دوران حکومت نے ٹرانسپورٹرس کے مطالبات کو تسلیم کرنےکی یقین دہانی کروائی۔ اس پر اسکول بس ایسوسی ایشن نے ہڑتال شروع کرنے سے قبل ہی واپس لےلی لیکن مال بردارگاڑیوں کی ہڑتال جاری ہے۔ اگر یہ ہڑتال شدت اختیار کرتی ہے تو ممبئی سمیت ریاست میں ضروری اشیاء کی قلت کا خدشہ ہے۔
واشی اےایم پی سی سبزی مارکیٹ کے ڈائریکٹر سنجے پنسارے کےمطابق دادراور واشی مارکیٹ میں سبزیاں اور پھل معمول کےمطابق آرہے ہیں اسلئے ہڑتال کا ابھی تک کوئی اثر نہیں دکھائی دیاہے۔ ممبئی ملک ڈیلرس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری جگدیش کٹمانی کےبقول’’ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال کا ممبئی میں فی الحال کوئی اثر نہیں ہوا ہے، ہر جگہ دودھ سپلائی ہورہا ہے۔ اسی طرح دادر کے پھول فرو ش پانڈورنگ آملے نے بتایاکہ پھولوں کی منڈی میں بدھ کی رات اور جمعرات کی صبح پھولوں کی سپلائی معمول کےمطابق ہوئی ۔ دریں اثناءوزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سرنائک نے ٹرانسپورٹروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہڑتال نہ کریں ، حکومت نے ٹرانسپورٹروں کے مسائل کے حل کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کی رپورٹ ایک ماہ میں آ جائے گی۔ اسکے بعد اقدامات کئے جائیں گے۔