Inquilab Logo

شکایت کے باوجود قبروں کی نئی ترتیب کا کام جاری!

Updated: March 07, 2024, 9:08 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

ناریل واڑی قبرستان کا معاملہ۸I؍ افرادکے اشتراک سے ۱۰۰؍سے زائد افراد کی دستخط کے ساتھ ای وارڈ میںشکایت ،ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کوبھی تفصیلات ارسال۔ ٹرسٹیان کی وضاحت ،کہا:جو کچھ کیا جارہا ہے اس میں شرعی اصولوں اوربی ایم سی ضابطے کوپیش نظر رکھا گیا ہے

Lane No. 10 Narilwadi Graveyard
لین‌ نمبر دس ناریل واڑی قبرستان

ناریل واڑی میںقبرو ں کی نئی ترتیب کےخلاف بی ایم سی میںشکایت کے باوجود کا م جاری ہے۔ ۸؍افرادکے اشتراک سے ۱۰۰؍سے زائد افراد کے دستخط لے کر ای وارڈ میںشکایت کی گئی۔ بدھ ۶؍مارچ کو ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی اس ضمن میںتفصیلات بھیجی گئی ہیں۔ ٹرسٹیان نے وضاحت کی اورکہاکہ جو کچھ کیا جارہا ہے اس میں شرعی اصولوں اورضابطے کوپیش نظر رکھا گیا ہے،پھر بھی کچھ لوگ کام میںرخنہ اندازی کررہے ہیں۔ الیاس منور،عمران مبین خان ، یٰسین شان علی پاشا ، جاوید قادری ، سمیر قادری ، فیضل شیخ ، مبین سرگاؤنکر، ایڈوکیٹ راج اوستھی اورایڈوکیٹ الطاف خان  کی جانب سے بی ایم سی میںشکایت کی گئی ہے ۔
 بی ایم سی میںکی گئی شکایت کے تعلق سے شکایت کنندگان میںشامل عمران معین خا ن نے نمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ’’ شکایت میںکہا گیا ہے کہ ناریل واڑی قبرستان ٹرسٹ کی جانب سے تمام اصول وضوابط کوطاق پررکھ کرکام کیا جا رہا ہے اور قبروں کی نئی ترتیب سے حدبندی کے نام پرپرانی قبروں کواس طرح سے ملادیا گیا ہے کہ پرانی قبروں کا نشان ہی ختم ہوگیا ہے ۔ اس کی وجہ بہت سے افراد نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے ہم سے رابطہ قائم کیا کہ اب ہم اپنے بزرگوں کی قبر پرکہاںجاکر فاتحہ خوانی کریں؟‘‘ انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’۶؍مار چ کو بھی میںای وارڈ گیا اورمیونسپل افسران سے ملاقات کی اور ان سےکہا کہ آپ نے ٹرسٹیان کوبلایا ،کام روکنے کانوٹس بھیجا مگرکچھ بھی نہیںہوا ، پہلے کی طرح کام جاری ہے ۔ا س پربی ایم سی افسران نے کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا ۔اسی بنیاد پرہم  نے یہ تمام تفصیلات بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کوبھیجی ہیں اوران سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے میںمداخلت کریں اورقانون توڑ کر کئے  جارہے کام کواپنے طور پرکسی صورت رکوائیں۔‘‘ عمران معین خان سے یہ پوچھنے پرکہ آپ نے بی ایم سی میںشکایت کی ،ٹرسٹیان سے ملاقات کرکے مسئلے اوراعتراضات سے انہیں آگاہ کراتے اوراپنی جانب سے انہیں مشورے بھی دے دیتے ، توانہوںنے بتایاکہ ’’ہم نے ملاقات کی تھی لیکن کوئی نتیجہ نہیںنکلا ۔ ‘‘ ان سےیہ پوچھنے پرکہ کس سے ملاقات کی تھی؟ ’’تو وہ نام بتانے سے قاصر رہے ۔‘‘
ناریل واڑی ٹرسٹیان کی وضاحت 
 ناریل واڑی قبرستان کےٹرسٹی سلیم خان اورانتظامیہ کمیٹی کے رکن یٰسین چشتی سے مذکورہ بالا شکایات کے تعلق سے پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ ’’ جو کچھ بھی کام ہورہا ہے اس میںنہ توشرعی اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور نہ ہی بی ایم کے ضابطے کی مگر کچھ لوگ ہیں جو مسلسل روڑے اٹکارہے ہیں ۔شکایت   کے بعدہم نے ٹرسٹ کی جانب سے ۳؍افراد کوبی ایم سی دفتر بھیجا ۔ وہاں انہوںنے وضاحت کردی اوریہ بھی بتادیا کہ اوٹا وغیرہ کاسسٹم ۳۰؍۳۵؍سال قبل ہی ختم کیاجاچکا ہے ۔ کسی کو نیا اوٹا نہیںدیا جارہا ہے مگر پرانا اوٹا ٹرسٹ ختم نہیںکرسکتا ہے ،اگربی ایم سی اس کے تعلق سے لکھ کر دے دے توہم تیار ہیںتاکہ ٹرسٹیان پرکوئی حرف نہ آسکے ۔‘‘
  انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ ناریل واڑی قبرستان میںیومیہ ۱۲؍ تا ۱۵؍میت لائی جاتی ہیں، ا س کیلئے گنجائش کہاں سے پیدا ہوگی ؟ اسی لئے قبروں کی نئی ترتیب ا س طرح سے بنائی جارہی ہے کہ فاضل جگہ کام میںآجائے اورقبروں کے درمیان فاتحہ خوانی کیلئے راستہ بھی رہے اورمزار بنانے کی شکایت بھی دور ہوجائے ۔اس تعلق سے اندازہ لگائیےکہ نئی ترتیب سے کس قدر جگہ نکل رہی ہے۔ ابھی انجیرواڑی کی جانب سے ۱۰؍ نمبرلین میںکام کیا جارہا ہے اور آدھا بھی کام نہیں کیا ہوا ہے پھر بھی اتنے ہی حصے میں۴۰؍قبروں کی اضافی جگہ نکل گئی ہے۔جہاں تک تعمیر کی بات ہے تو یہاں کوئی عمارت نہیںبنائی جارہی ہے بلکہ زمین کے نیچے سے قبر کی سطح پرآرسی سی کی دیوار قبروں کی حفاظت  کیلئے بنائی جارہی ہے ۔‘‘
  سلیم خان نے یہ بھی کہا کہ ’’ٹرسٹیان ہمیشہ  مشورہ کرتے ہیں۔میں اب بھی کہہ رہا ہوں کہ اگرکوئی اچھا مشورہ دیتا ہے توٹرسٹ اسے قبول کرے گا کیونکہ ہم سب کا مقصد قبرستان میں سہولت پیدا کرنا ، تدفین کیلئے گنجائش نکالنا اورآنے والے وقتوں کو سامنے رکھ کرمنصوبہ بندی کرنا ہے لیکن اگر کچھ لوگ خواہ مخواہ اعتراض اورشکایت کررہے ہیں توان کے تعلق سے میںکچھ نہیںکہہ سکتا ۔ جوکام جاری ہے ، و ہ مخیر شخص کے توسط سے ہورہا ہے اوربیشتراطمینان کا اظہارکررہے ہیں۔ کام پورا ہوجانے کےبعدمزید ۲؍سےڈھائی ہزار   قبروں کی گنجائش پیدا ہوگی ۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK