Inquilab Logo

ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں اضافہ ،عوام سےتوجہ دینے کی اپیل

Updated: April 16, 2024, 7:33 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

تحقیقی رپورٹ کےمطابق۱۰؍میں سے ۴؍افراد جانچ سےگریز کرتےہیں،بے قابو ہائی بلڈ پریشر سےدل کی بیماری اور فالج کا خطرہ بڑھتاہے۔

Blood pressure testing is recommended in the report. Photo: INN
رپورٹ میں بلڈ پریشر کی جانچ کرانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ تصویر : آئی این این

نیشنل سینٹر آف ڈیزیز انفارمیٹکس اینڈ ریسرچ اور `جرنل آف پبلک ہیلتھ کی تازہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر والے ۱۰؍ میں سے ۴؍ افراد اپنا بلڈ پریشر باقاعدگی سے جانچ نہیں کرواتے ہیں۔ ایسے لوگوں میں ۱۸۔۵۵؍ سال کی عمرکے ۴۰؍ فیصد لوگ اپنے بلڈ پریشر سے لاعلم ہیں۔ماہرین کے مطابق ایسے مریضوں کو ہائی بلڈ پریشر کا مقابلہ کرنے کیلئے باقاعدگی سے بلڈ پریشر کی جانچ کروانی چاہئے ۔کم سوڈیم والی خوراک، ورزش ، تناؤ سے دور اور وزن کو کنٹرول میں رکھنا چاہئے ۔
`  لیلاوتی اسپتال باندرہ کے ماہر ڈاکٹر سی سی نیر کے بقول’’ ہائی بلڈ پریشر کی شکایت  ایک خاموش قاتل جیسی ہے۔ معمول سے زیادہ بلڈ پریشر ہونے کی وجہ سے مریض کی طبیعت متواتر متاثر ہوتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر ایک خطرناک مرض ہے اگر کسی شخص کا بلڈ پریشر مستقل طور پر ۱۸۰۔۱۲۰؍ کے اوپر ہوتا ہے تو اس شخص کو سردرد، دھڑکن اور ناک سے خون آنے جیسی شکایتوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ 
 ہائی بلڈ پریشر کی شکایت سوڈیم کی زیادہ مقدار، ذہنی تناؤ، جسمانی سرگرمی کی کمی، عمر، الکحل کا استعمال، بعض ادویات، نیند کی کمی، موٹاپا اور سگریٹ نوشی سے ہوتی ہے۔ جو لوگ  بلڈ پریشر کی سطح کی جانچ کرنے میں لاپروائی کرتے ہیں۔ ایسے لوگ ہارٹ اٹیک اور فالج کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ۱۸؍ سے ۵۵؍ سال کی عمر کے ۴۰؍ فیصد لوگ یہ نہیں جانتے کہ انہیں ہائی بلڈ پریشرہے۔ باقاعدگی سے چیک اپ کے ساتھ ہائی بلڈ پریشر کا بروقت علاج صحت کیلئے ضروری ہے۔
  اس تعلق سے نائر اسپتال کی ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ’’ عموماً لوگ بلڈ پریشر کی شکایت نظر انداز کرتے ہیں لیکن بلڈپریشر متعدد بیماریوںکو جنم دیتی ہے ۔اس لئے اس کے بارے میں وسیع پیمانے پر بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ ہائی بلڈ پریشر سے نمٹنے کیلئے باقاعدہ ورزش، چہل قدمی، سائیکلنگ اور تیراکی زیادہ سے زیادہ کرنی چاہئے۔ اس کے علاوہ یوگا اور مراقبہ یقینی طور پر تناؤ سے دور رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ وزن کو کنٹرول میں رکھنے کی کوشش کریں۔ تمباکو اور شراب نوشی سے پرہیز اور معقول نیند لینی ضروری ہے۔‘‘
 ہائی بلڈ پریشر کی بڑھتی شکایت کے تعلق سے جنوبی ممبئی کے ایک نجی کلینک کے ڈاکٹر نے بتایا کہ ’’ بلڈ پریشر کی شکایت ان دنوں عام ہے جس کی وجہ سے متعدد قسم کی بیماریاں لاحق ہو رہی ہیں۔ طرز زندگی کے بدلنے اور بھاگ دوڑ والی زندگی بھی اس مرض کی ایک اہم وجہ ہے۔ ہائی بلڈپریشر میں مبتلا افراد کو ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہئے ورنہ اس کے خطرناک نتائج سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK