علاقے کے مکینوں سے مشورہ نہ لینے پرناراضگی کا اظہار کیا۔ مقامی آرکیٹیکٹ نے مجوزہ پروجیکٹ میں چند خامیاں بھی بتائیں۔
EPAPER
Updated: April 16, 2024, 1:34 PM IST | Inquilab News Network | Khar
علاقے کے مکینوں سے مشورہ نہ لینے پرناراضگی کا اظہار کیا۔ مقامی آرکیٹیکٹ نے مجوزہ پروجیکٹ میں چند خامیاں بھی بتائیں۔
کھارریسیڈنٹ اسوسی ایشن نے ۲؍ ہزار ۴۰۰؍کروڑ روپے کے کھار- باندرہ ایلیویٹڈ روڈ پروجیکٹ کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مختلف اداروں کے ۵۰؍بنیادی اراکین نے گزشتہ روز کھار لائبریری میں ایک میٹنگ کی اور اس منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔
ممبئی نارتھ سینٹرل ڈسٹرکٹ فورم کے بانی ایڈوکیٹ تریوین کمار کرنانی نے کہاکہ ’’بی ایم سی اس پروجیکٹ کیلئے کھارکے مکینوں سے تجاویز نہیں لیتی ہے۔ مجوزہ پل تنگ سڑکوں سے گزرتا ہے جس میں اسکول اور اسپتال شامل ہیں جس سے ممکنہ خطرات لاحق ہیں۔ عبدالحکیم چوک سے گولی بار تک جانے والی مجوزہ سڑکوں پر تجاوزات ہیں، جو پل کے ستونوں کی جگہ میں رکاوٹ ہیں۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’پل ایک باغ کے اوپر سے گزرتا ہے، یہ ۱۰۰؍سے زائد عمارتوں کے درمیان واحد کھلی جگہ اور کھار مشرق کے روڈ نمبر ایک سے روڈ نمبر۱۲؍ کے درمیان واحد کھلی جگہ سے سمجھوتہ کرتا ہے۔ بی ایم سی کے غیر قانونی تجاوزات اور جھوپڑ پٹی کے مکینوں کے تحفظ کیلئے واضح فزیبلٹی اسیسسمنٹ کے بغیر بنائے گئے منصوبے کے سبب اس کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ ‘‘
کھار میں مقیم آرکیٹیکٹ ایلن ابراہم نے جو میٹنگ میں موجود تھے کہاکہ ’’بی ایم سی نے پہلے ہی کھار میں مشرقی اور مغربی علاقوں کو جوڑنے والے ۲؍ پلوں کو نشان زد کیا ہے جو مجوزہ پروجیکٹ کیلئے ایک اچھا متبادل ہو سکتا ہے۔ بی ایم سی کے مجوزہ پروجیکٹ میں کچھ خامیاں ہیں۔ سب سے پہلے اس پروجیکٹ کی لاگت۲؍ ہزار ۴۰۰؍کروڑ روپے ہے نیزیہ ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے سے نہیں جڑے گا۔ پل ایک تنگ سڑک پر اترے گا۔ دوسرا صرف کاریں اس سڑک استعمال کر سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: سالانہ امتحان ختم ہونےکے باوجود ۳۰؍اپریل تک اسکول جاری رہیں گے
کھار ریسیڈنٹس اسوسی ایشن نے ممبئی نارتھ سینٹرل ڈسٹرکٹ فورم(ایم این سی ڈی ایف)، سانتا کروز ایسٹ ریسیڈنٹ اسوسی ایشن(ایس ای آر اے) اورکھار-سانتاکروز ریسیڈنٹس گروپ کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ بلائی تھی۔ کھار ریسیڈنٹس اسوسی ایشن کی آنندنی ٹھاکر نے کہاکہ ’’موجودہ ٹینڈر کو ختم کر دینا چاہئے کیونکہ تجویز کردہ ڈیزائن انتہائی ناقص ہے۔ بی ایم سی کو متبادل حل تلاش کرنا چاہئے۔ کوئی بھی نیا ڈیزائن تجویز کرنے سے پہلے مغربی اور مشرقی علاقوں کے شہریوں سے مشاورت اورگفتگو ہونی چاہئے۔ ‘‘
معروف پروجیکٹ کنسلٹنٹ اجیت کے ماتھر نے اس بارے میں کہا کہ ’’بی ایم سی کی طرف سے تقریباً۲؍ ہزار ۴۰۰؍کروڑ کی لاگت سے کھار سب وے پر تجویز کردہ پل پیسے کا ضیاع ہے اور اس کے بجائے شہریوں کیلئے خاص طور پر سانتا کروزمشرق میں رہنے والوں کیلئے کافی مسائل پیدا ہوں گے۔ اس کے بجائےبی ایم سی کو چاہئے کہ بارش کے موسم میں سب وے کے نیچے سیلاب کے مسائل کو ایک بار اور ہمیشہ کیلئے حل کرنے کی خاطر سڑک سے تجاوزات کو ہٹائے۔ اگر بی ایم سی اس کو نافذ کرنے کی خواہش رکھتی ہے اور اسے برسوں کیلئے زیر التواء نہیں چھوڑتی ہے توہر مسئلے کا حل موجود ہے۔ ‘‘