Inquilab Logo

دھولیہ: اہل غزہ کی حمایت میں جمعۃ الوداع کو یوم دعا منانے کی ایپل کی گئی

Updated: April 01, 2024, 12:38 PM IST | Ismail shad | Dhule

مختلف مکاتب فکر کے علماء نے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ اور ہندوستانی مصنوعات کے استعمال کو ترجیح دینے کی گزارش بھی کی۔

A copy of the written appeal issued. Photo: INN
جاری کردہ تحریری اپیل کا عکس۔ تصویر : آئی این این

’’رمضان جیسے مبارک مہینے میں جنگ بندی کی اپیل کو مسترد کرکے غزہ کے مسلمانوں پر ظالم اسرائیل کی بربریت ہنوز جاری ہے۔ اہل فلسطین، غزہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ ہم ہمارے ایمان والے بھائی، بہنوں معصوم بچوں بزرگوں کیلئے کسی قسم کی مدد کرنے سے قاصر ہیں۔ لیکن ظالم کے ہوش ٹھکانے لگانے کا کام تو کرسکتے ہیں ؟ اس کی معیشت کو نقصان پہنچاکر ظالم کو ملّی اتحاد کی طاقت کا اندازہ تو دکھا سکتے ہیں ؟ اور مظلومین کیلئے اللہ کی بارگاہ میں دعا تو کرسکتے ہیں ؟ ‘‘اس طرح کی فکر انگیز اپیل دھولیہ شہر کے مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام نے شہر، ریاست اور ملک کے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ انسانیت کا درد رکھنے والے برادران وطن سے بھی کیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:۷؍ سیٹوں پر کانگریس کو حمایت دیں گے، لیکن اکولہ کیلئے ہم نے حمایت نہیں مانگی : پرکاش امبیڈکر

 مولانا مفتی محمد قاسم جیلانی( صدر جمعیۃ علماء ضلع دھولیہ)، مولانا محمد فاروق اشرفی(ناظم اعلیٰ دارالعلوم سلطانیہ، دھولیہ)، حافظ حفظ الرحمٰن مولانا ابو العاص قاسمی( صدر جمعیۃعلماء مولانا ارشد مدنی ضلع دھولیہ)، حافظ وقاری محمد جمیل رضوی (سکریٹری تنظیم فروع اہلسنت، دھولیہ)، حافظ فاروق محمدی(خطیب و امام محمدی مسجد(اہلحدیث) انصار نگر، دھولیہ ان مختلف مکاتب فکر کے علماءنے ملّی اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ’’ آج کسی اسرائیلی مصنوعات کا استعمال کیا یا کسی ملٹی نیشنل کمیٹی کا پرو ڈکٹ استعمال کیا گیاتو گویا آپ نے غزّہ کے مسلمانوں کے قاتلوں کا ساتھ دیا۔ سرحدی پابندیوں اور سفارتی پابندیوں کے پیش نظر ہم اپنے مظلومین فلسطینی بھائیوں کی مدد سے مجبور و بے بس ہیں آج پورا یورپ اپنی مالی امداد و جنگی ساز و سامان کے ساتھ اسرائیلی یہودیوں کی مدد کر رہاہے۔ یہ تمام ملٹی نیشنل کمپنیوں کا منافع غزہ کو نیست و نابود و برباد کرنے کےلئے استعمال کیا جا رہاہے۔ ایسے میں ہم اگر ان اسرائیلی مصنوعات کا استعمال کریں تو گویا یہودیوں کی مدد کر رہے ہیں لہٰذا فوراً سے پیش تر ان تمام مصنوعات کا مکمل طور پر بائیکاٹ کریں۔ 
 جاری کردہ تحریری اپیل میں عوام سے یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا اب بھی ہم دھوم دھام سے عیدمنائیں گے ؟ساتھ ہی برادران ملت سے پُر خلوص گزارش کی گئی ہے کہ اسرائیلی مصنوعات کا مکمل طور پر بائیکاٹ کریں، ہندوستانی اشیاء استعمال کریں۔ اس اپیل میں  آگے درج ہے کہ اپنی خصوصی دعاؤں میں خاص طور سے افطار کے وقت غزّہ کے مسلمانوں کے لئے دعائیں کریں۔ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یومِ دعا کے طور پر منائیں۔ انفرادی، اجتماعی اور مستورات بھی غزّہ کے مسلمانوں کے لئے دعائیں کریں اپنے دینی بھائیوں کی مظلومیت بے چارگی، بے بسی اور کسمپرسی کے حالات کی وجہ سے عید الفطر سادگی سے منائیں۔ علاوہ ازیں تمام دوکانداروں سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ اپنی دکانوں پر اسرائیلی پروڈکٹ، سامان وغیرہ نہ رکھیں، اور تمام غیور مسلمانوں سے درخواست ہے کہ اسرائیلی پروڈکٹ، سامان وغیرہ بالکل نہ خریدیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK