Inquilab Logo

امیتابھ کو اینگری ینگ مین بنانے والے پرکاش مہرا عمدہ گیت کار بھی تھے

Updated: May 17, 2024, 9:20 AM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ کے مشہور ہدایت کار پرکاش مہرا نے۱۹۷۳ء میں ریلیز اپنی سپر ہٹ فلم ’زنجیر‘ میں امیتابھ بچن کو ایک روپیہ سائننگ اماؤنٹ دیاتھا۔

Prakash Mehra. Photo: INN
پرکاش مہرا۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ کے مشہور ہدایت کار پرکاش مہرا نے۱۹۷۳ء میں ریلیز اپنی سپر ہٹ فلم ’زنجیر‘ میں امیتابھ بچن کو ایک روپیہ سائننگ اماؤنٹ دیاتھا۔ اس فلم سے امیتابھ بچن اینگری ینگ مین اور سپر اسٹار بن کر ابھرے۔ ۱۳؍ جولائی ۱۹۳۹ءکواترپردیش کے بجنور میں پیداہوئے پرکاش مہرااپنے کریئر کے ابتدائی دور میں اداکار بننا چاہتے تھے۔ ۶۰؍ کی دہائی میں اپنے اسی خواب کوپوراکرنے کے لئے وہ ممبئی آ گئے۔ انہوں نےاپنے کریئرکا آغاز فلم اجالا اور پروفیسر جیسی فلموں سے کیا۔ 
۱۹۶۸ءمیں آئی فلم حسینہ مان جائے گی بطور ہدایتکارپرکاش مہراکی پہلی فلم تھی۔ اس فلم میں ششی کپورنےدوہراکردار ادا کیاتھا۔ ۱۹۷۳ءمیں فلم زنجیر نہ صرف پرکاش مہرا کےلئے بلکہ امیتابھ بچن کے کریئرکے لئے بھی سنگ میل ثابت ہوئی۔ بتایا جاتا ہے دھرمیندر اور پران کے کہنے پرپرکاش مہرا نے امیتابھ کو زنجیرمیں کام کرنے کا موقع دیا تھا اور اس کیلئے سائننگ اماؤنٹ ایک روپیہ دیا تھا۔ 
زنجیر کی کامیابی کے بعد امیتابھ اورپرکاش مہرا کی سپرہٹ فلموں کادورطویل وقت تک چلا۔ اس دوران لاوارث، مقدر کا سکندر، نمک حلال، شرابی، ہیرا پھیری جیسی کئی فلموں نے باکس آفس پر کامیابی کے پرچم لہرائے۔ پرکاش مہرا ایک کامیاب فلمسازکےعلاوہ نغمہ نگاربھی تھے اور انہوں نےاپنی کئی فلموں کیلئے سپر ہٹ نغموں کی تخلیق کی تھی۔ ان میں ’’او ساتھی رے، تیرے بنا بھی کیاجینا، لوگ کہتے ہیں میں شرابی ہوں، جس کا کوئی نہیں اس کا تو خدا ہے یارو، جوانی جان من حسین دلربا، جہاں چار یار مل جائیں وہیں رات ہو گلزار، انتہا ہو گئی انتظار کی، دل تو ہے دل، دل کا اعتبار کیاکیجئے، دل جلوں کا دل جلا کے کیا ملے گا دلربا، دے دے پیار دے، اور اس دل میں کیا رکھا ہے، اپنی تو جیسےتیسےکٹ جائے گی اور روتے ہوئےآتے ہیں سب ہنستا ہوا جو جائے گا‘‘ وغیرہ شامل ہیں۔ 
 بتایا جاتاہےممبئی میں جدوجہد کے دنوں میں انہیں زندگی گزارنے کیلئےصرف۵۰؍روپے میں نغمہ نگاربھرت ویاس کو ’’ تم گگن کے چندرما ہو، میں دھرا کی دھول ہوں ‘‘ نغمہ فروخت کیلئےمجبور ہوناپڑا تھا۔ انہوں نے اپنےفلمی کریئر میں ۲۲؍ فلموں کی ہدایتکاری اور۱۰؍فلموں کی تخلیق کاکام کیا تھا۔ ۲۰۰۱ء میں آئی فلم مجھے میری بیوی سے بچاؤ ان کے فلمی کریئر کی آخری فلم ثابت ہوئی اوریہ فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام ہوگئی۔ پرکاش مہرا اپنی زندگی کے آخری لمحات میں امیتابھ کے ساتھ ’گالی‘ نامی ایک فلم بنانا چاہتے تھے لیکن ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا اور اپنی فلم کے ذریعے ناظرین کو مسحورکرنے والے پرکاش مہرا ۱۷؍ مئی ۲۰۰۹ء کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK