Inquilab Logo

مذاکرات کے ذریعہ اختلاف ختم کریں گے

Updated: March 14, 2023, 10:19 AM IST | Riyadh

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا عزم ، ان کے مطابق حالیہ معاہد ے کامطلب یہ نہیںہے کہ تمام اختلافات ختم ہوگئے ہیں ، آئندہ مذاکرات کے ذریعہ تمام مسائل کا حل نکالا جائے گا، جلد ہی اپنے ہم منصب سے ملاقات کروں گا

photo;INN
تصویر :آئی این این

سعودی عرب کے وزیر خارجہ   فیصل بن فرحان نے  مذا کرات کے ذریعہ ایران سے اختلاف کرنے کا عزم ظاہر کیا۔    یادرہےکہ گزشتہ دنوں سعودی عرب اور ایران کے درمیان ۷؍ سال کے بعد سفارتی تعلقات بحال ہوئے ہیں ۔ اس کے بعد  سے فیصل بن فرحان مختلف  اہم   میڈیا    اداروںکو انٹرویو دے رہےہیں۔  
   سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے   اہم عربی اخبار الشرق الاوسط کو  دیئے گئے خصوصی تفصیلی انٹرویو میں کہا ،’’ ہم مذاکرات کے ذریعہ اختلاف ختم کریں گے ۔‘‘ انہوں نے مزید وضاحت کرتےہوئےکہا ،’’ حالیہ معاہدے کامطلب یہ نہیںہے کہ تمام  اختلافات ختم ہوگئے ہیں ، آئندہ   مذاکرات کے ذریعہ تمام مسائل کا حل نکالا جائے گا، جلد ہی اس کا آغاز کیا جائے گا  ۔ ‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا،’’ ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات ۲؍ ماہ میں بحال ہو جائیں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کا معاہدہ اہم پیش رفت ہے۔  یہ دراصل  تعلقات کو   نیا رخ دینے کی 
 مشترکہ خواہش کا اظہار ہے۔‘‘  ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا،’’ تہران اور ریاض کے سفارتی تعلقات بحال کرنے  کا مطلب ایران سے تمام اختلافات کا خاتمہ نہیں ہے۔ فی الحال ایران کی جوہری صلاحیتوں میں مسلسل اضافہ باعث  تشویش  ہے۔ خلیجی ممالک ،مشرق وسطیٰ کو تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک کرنے کے مطالبے کو دہراتے ہیں۔ ‘‘
 انہوں نے یہ بھی کہا ،’’ ایران جوہری ذمے داریوں کو پورا کرے،  بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی  سے تعاون بڑھائے، چین کے سعودی عرب اور ایران  سے مثبت تعلقات ہیں۔ چین کی ثالثی میں ہونے والا یہ معاہدہ، مشترکہ سلامتی اور تعلقات بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا، معاہدے کے مطابق ایرانی ہم منصب سے جلدہی ملاقات کا منتظر ہوں۔‘‘
 انہوں نے  مزیدکہا ،’’میں  معاہدے کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ سے ملاقات  کروں گا تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کئے جاسکیں۔ ہم آئندہ  جلد سے جلد تعلقات  بحال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور جلد ہی  دوطرفہ دورے بھی کئے جائیں گے۔‘‘
 ایران کے ساتھ تعلقات کے مستقبل کے بارے میں  سوال پر انہوں نے کہا،’’ میں سعودی عرب اور ایران کے تعلقات کو خوش آئند سمجھتا ہوں اور امید کرتاہوں کہ خطے کے تمام ملکوں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا ۔ اس طرح تعلقات مستحکم ہوں گے۔‘‘
 سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے روزنامہ الشرق الاوسط کے خصوصی انٹرویو  میں  یہ بھی کہا،’’ ایران اور سعودی عرب جیسے دو بڑے ہمسایہ ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو تقویت دی جائے گی جو مشترکہ مذہبی، ثقافتی ،تاریخی اقدار اور تہذیبی رشتوں کے حامل ہیں۔  انہوں نے یہ بھی کہا ،’’ ایران  سےمعاہدہ  عراق میں دوسال تک مذاکرات کے بعد چین کی نگرانی میں  ہوا۔‘‘
  سعودی عرب کے وزیر خارجہ  نے یقین دلایا ،’’ ہمارا ملک علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی  کے استحکام  سےمتعلق اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی کی جانب قدم بڑھاتا رہے گا۔ ایران کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا سمجھوتہ باہمی اختلافات کو پرامن اور سفارتی طریقے سے حل کرنے کی مشترکہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘
  یادرہے کہ عالمی سطح پر تہران ریاض سمجھوتے کا خیر مقدم کیا گیا ۔ مغربی ایشیا کے تمام ملکوں نے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات  بحال ہونے پر خوشی کا اظہار کیا ہے  اورتہران ریاض سمجھوتے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کو خطے میں اہم تبدیلی کے سفر کا آغاز قرار دیا ہے۔جن ملکوں نے  روابط بحال  ہونے کا خیر مقدم کیا ہے ان میں چین، روس، کویت ،  ترکی، عراق، یمن، لبنان، متحدہ عرب امارات، بحرین اور شام کے نام شامل ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK