Inquilab Logo Happiest Places to Work

’احتجاج کے دوران جوش میں آکر ہوش کا دامن نہ چھوڑیں‘

Updated: April 15, 2025, 9:54 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

وقف قانون کیخلاف مظاہرہ کے دوران مرشد آباد میں تشدد پرمسلم پرسنل لاء بورڈ کی مسلم نوجوانوں سے اپیل، ممتا سرکار سے مہلوکین کے اہل خانہ کیلئے معاوضہ کا مطالبہ بھی کیا۔

Things are returning to normal in Murshidabad after the violence on Friday and Saturday. Police can be seen in the affected areas in the picture below.Picture: INN
مرشد آباد میں جمعہ اور سنیچر کےتشدد کے بعد حالات معمول پر آرہے ہیں۔ زیر نظر تصویر میں متاثرہ علاقوں میں پولیس کو دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این

مغربی بنگال کے مرشد آباد میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد اور پولیس فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نےمغربی بنگال حکومت سے خاطی افسران کے خلاف سخت کارروائی اور مہلوکین کے اہل خانہ کوکم از کم  ۲۵؍ لاکھ روپے کی عبوری راحت دینے کی اپیل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بورڈ نے مغربی بنگال اور آسام میں مظاہروں  کے دوران تشدد کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے ملک کے تمام مسلم نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ احتجاج کے دوران جوش میں آکر ہوش نہ کھو بیٹھیں۔
 برادران وطن کو ساتھ رکھنے کو مشورہ
 بورڈ نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وقف قانون کے خلاف احتجاج اور مظاہرے ضرورکریں لیکن اس کو پرامن رکھیں۔ بورڈ نے   مسلمانوں پر زور دیا کہ مظاہروں کی کامیابی  اسی میں مضمر ہے کہ پوری تحریک پر امن اور قانون کے دائرے میں ہو۔بورڈکے قائدین  نے مشورہ دیا کہ ’’ ہم کوشش کریں کہ ہمارے پروگراموں اور ہماری صفوں میں انصاف پسند برادران وطن کی ہر وقت ایک بڑی تعداد موجود رہے۔‘‘مرشد آباد  کے تشدد کو بی جےپی جس طرح فرقہ وارانہ رنگ دیکر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے،اس پس منظر میں  آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے  وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج  اورمظاہروں کو ہندو مسلم رنگ نہ دینے پر زور دیا۔بورڈ نے کہا کہ ’’مسلمانوں کو اللہ سےاپنے تعلق کو مضبوط رکھ کر، اس پر بھروسہ رکھنا چاہئے اور خدا کی مدد مانگتے رہنا چاہئے۔اس کے ساتھ ہی ملک کے مسلمان اگر اپنی تحریک پر امن اور قانون کے دائرے میں چلائیں گے تو کامیابی مل کر رہے گی۔‘‘
مہلوکین کیلئے معاوضہ کا مطالبہ
 پیر کو بورڈ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان  میں کہا گیا  ہےکہ’’ مرشد آباد ( مغربی بنگال ) کے احتجاجی جلوس پر پولیس کی بربریت نے ۳؍مسلم نو جوانوں کی جان لے لی ، جس کی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مغربی بنگال کی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ خاطی افسران کے خلاف سخت کاروائی کرے اور ہلاک ہونے والے ہر فرد کے خاندان کو ۲۵؍ لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کرے۔‘‘ بورڈ نے ریاستی حکومت  سے مطالبہ کیا کہ  پولیس کو سختی سے تاکید کی جائے  کہ وہ کسی بھی احتجاج سے نمٹنے میں انتہائی ضبط وتحمل سے کام لے۔
مظاہروں کے دوران چوکنا رہنے کی ہدایت
 آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، نائب صدور اور جنرل سیکریٹریز کے دستخط کے ساتھ جاری کئے گئے بیان میں  متنبہ کیا ہے کہ شر پسند عناصر مظاہروں  کے دوران’’ آپ کی صفوں میں شامل ہو کر انتشار و بدامنی نہ پیدا کریں۔‘‘ بورڈ  نے مظاہرے پرسنل لاء بورڈ کےمقامی ذمہ داران کی سرپرستی میں  کرنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا ہے کہ’’  ہر کس و ناکس اور اجنبی افراد کی کال پر لبیک نہ کہیں۔ جب تک کہ بورڈ یا کوئی معتبر د ینی تنظیم کوئی کال نہ دے اس پر بالکل توجہ نہ دیں۔‘‘
 حالات ناسازگار  ہوں تو تحمل کی صلاح
 بورڈ نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ وقف قانون میں مرکزی حکومت کے ذریعہ من مانی ، متنازع، دستوری حقوق سے متصادم، امتیاز و تفریق اور فرقہ واریت پر مبنی ترمیمات نے مسلمانوں کے جذبات کو برانگیختہ کر دیا ہے، جس کا اظہار ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاج و مظاہروں کی شکل میں ہو رہا ہے۔  بورڈ کے مطابق ’’ہم ذمہ داران بورڈ مسلمانوں بالخصوص ہماری نئی نسل کے ان جذبات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں مگر ان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جوش کے ساتھ ہوش کا دامن نہ چھوڑیں۔ وہ بورڈ یا کسی ذمہ دار جماعت کے تحت ہی کوئی سرگرمی انجام دیں۔‘‘ اس کے ساتھ ہی  آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نےمسلمانوں کے جان ومال کو اولین ترجیح دیتے ہوئے  صلاح دی ہے کہ ’’جن ریاستوں اور شہروں کے حالات سازگار نہ ہوں وہاں کوئی ریلی اور جلوس نہ نکالیں۔‘‘ بورڈ کے علاوہ سابق وزیر مالیات یشونت سنہا اور دیگر انصاف پسند شخصیات نے بھی متنبہ کیا ہے کہ احتجاج میں تشدد بی  جےپی  کے جال میں پھنسنے کے مترادف ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK