Inquilab Logo

پیاز کے داموں میں گراوٹ کے سبب کسان پریشان، کھڑی فصلوں پر روڈ رولر پھیرنے پر مجبور

Updated: February 26, 2023, 10:01 AM IST | ahmednager

ریاست میں پیاز کی فصل اگانے والے کسان اس بات سے پریشان ہیں کہ پیاز کے دام دن بہ دن گرتے جا رہے ہیں۔

Onion farmers are not able to cover the cost (file photo).
پیاز کے کسانوں کی لاگت تک نہیں نکل پا رہی ہے ( فائل فوٹو)

ریاست میں پیاز کی فصل اگانے والے کسان اس بات سے پریشان ہیں کہ پیاز کے دام دن بہ دن گرتے جا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے انہیں بڑے پیمانے پر نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ کسانوں کی پریشانیوں کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ریاست کے مختلف علاقوں سے پیاز کی کھڑی فصلوں پر روڈ رولر پھیر کر انہیں تباہ کرنے کی خبریں موصول ہو رہیں ہیں۔ کسانوں کو مطالبہ ہے کہ حکومت جلد از جلد اس معاملے کو حل کرے۔ 
  اطلاع کے مطابق  احمد نگر ضلع کے کرجت تعلقہ میں  واقع ناگا پور علاقے میں ایک کسان نے اپنی ایک ایکڑ پر اگائی ہوئی پیاز کی فصل پر روڈ رولر پھیر دیا۔   سبھاش نمبارے نامی کسان کا کہنا ہے کہ پیاز کے دام گر رہے ہیں ۔ بازار میں جو دام پیاز کے مل رہے ہیں اس سے فصل کی لاگت بھی نہیں نکل رہی ہے۔ اس لئے انہوں نے فیصلہ کیا کہ ایک ایکڑ پر پھیلی ہوئی ان کی پیاز کی فصل کو وہ روڈ رولر سے تباہ کر دیں گے۔ اس واقعے  سے ریاست میں پیاز کے کسانوں کی حالت اور ان  کے غصے کا اندازہ لگا یا جا سکتا ہے۔
   سبھاش اکیلے نہیں ہیں جنہوںنے یہ قدم اٹھایا ہے۔  احمد نگر ہی کے سنگم نیر تعلقے میں  رہنے والے دھننجے تھورات نے بھی  اپنی ۴؍ ایکڑ پر پھیلی ہوئی پیاز کی فصل پر ٹریکٹر پھیر دیا ہے۔ دھننجے نے پیاز کی اس فصل کیلئے اب تک تقریباً ۲؍ لاکھ روپے خرچ کئے تھے۔ بس اب فصل کاٹنے کا وقت قریب آیا تھا کہ پیاز کے دام گر گئے۔ جتنے دام بازار میں مل رہے ہیں اتنے داموں میں فصل کی لاگت تک نہیں نکل سکے گی یہ سوچ کر دھننجے دلگیر تھے ۔ انہوں نے اعلان کر دیا کہ جسے چاہے وہ پیاز کی یہ فصل مفت لے کر چلا جائے باقی بچی ہوئی پیاز پر انہوں نے ٹریکٹر پھیر دیا۔   انہوں نے بتایا کہ ریاست میں کئی کسان اسی طرح کا قدم اٹھانے پر مجبور ہیں کیونکہ ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں رہ گیا ہے۔ 
  یاد رہے کہ ریاست میں اس وقت پیاز کے دام ساڑھے ۴؍ سو تا ۶؍ سو روپے فی کوئنٹل ہیں جو کہ بہت کم ہیں۔ کسان کم از کم ۹۰۰؍ روپے فی کوئنٹل  دام چاہتے ہیں۔ ورنہ ان کی لاگت تک نہیں نکل سکے گی ایسی صورت میں کسان بے حد پریشان ہیں۔ حالانکہ یہ صورتحال کئی دنوں سے ہے اور کسان کئی بار احتجاج بھی کر چکے ہیں لیکن حکومت نے اب تک اس معاملے میں کوئی پیش قدمی نہیں کی ہے۔ گزشتہ دنوں ’کسان سبھا ‘( کسانوں کی  ایک تنظیم) نے  اس بات پر زور دیا  کہ شندے ۔ فرنویس حکومت پیاز کے مناسب دام دلانے کیلئے اقدام کرے۔ تنظیم کے لیڈر ڈاکٹر اجیت نوالے نے کہا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر کوئی اقدام نہیں کیا تو ہم اپنی پیاز کی فصل وزیراعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ، اور وزیر زراعت کے گھر   لاکر ڈال دیں گے۔   انہوں نے کہا کے اقتدار میں بیٹھے لوگ اقتدار کا کھیل بند کریں اورکسانوں کی راحت کیلئے اقدامات کریں۔  انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پیاز کے ایکسپورٹ کو فروغ دے اور اس کیلئے کسانوں کی افزائی کرے ۔ ساتھ ہی جن کسانوں کا نقصان ہوا ہے  ۶۰۰؍ روپے فی کوئنٹل کے حساب سے اس کی بھرپائی  کی غرض سے ادائیگی کرے۔ 
 حکومت کے پاس کسانوں کیلئے وقت نہیں ہے
  یاد رہے کہ ان دنوں ریاست میں اقتدار کی غرض سے شیوسینا کے دو گروہوں میں کھینچ تان کا کھیل چل رہا ہے جس میں مرکزی حکومت کی پشت پناہی کی بنا پر شندے گروپ کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اجیت نوالے نے اس پس منظر پر بھی طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ برسراقتدار طبقہ کو اس بات سے فرصت نہیں ہے کہ کس پارٹی کا نام کس کے پاس رہے گا اور کس پارٹی کو کون سا نشان ملے گا۔ یہ ساری رسہ کشی  کرسی حاصل کرنے کی غرض سے جاری ہے۔  نوالے کا کہنا ہے کہ اقتدار میں بیٹھے لوگ یہ رسہ کشی چھوڑیں اور کسانوں کے مسائل پر توجہ دیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK