Inquilab Logo

ترکی میں ۶ء۸؍ شدت کا زلزلہ، ۲۲؍ افراد ہلاک، سیکڑوں زخمی

Updated: January 25, 2020, 7:23 PM IST | Ankara

ترکی کے مشرقی علاقوں میں جمعہ کی شب آ ئے تباہ کن زلزلے میں ۲۲؍ افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد شہری زخمی ہوگئے۔ مقامی ارضیاتی محکمہ کے مطابق ریختر اسکیل پر زلزلے کی شدت ۶ء۸؍ درج کی گئی اور اس کا مرکز ایلازہ صوبے میں سیوریس نامی قصبہ بتایا گیا ہے۔ترکی میں ہنگامی صورتحال اور آفات سے نمٹنے والے محکمے کے مطابق مقامی وقت کے مطابق رات ۸؍ بجکر۵۵؍ منٹ پر آئے اس زلزلے کے بعد کئی آفٹر شاکس آئے۔ محکمہ ارضیات کے مطابق پڑوسی ممالک شام، لبنان، عراق اور ایران میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

زلزلے کی شدت کا اندازہ اس تصویر سے لگایا جاسکتا ہے۔ تمام تصاویر: پی ٹی آئی
زلزلے کی شدت کا اندازہ اس تصویر سے لگایا جاسکتا ہے۔ تمام تصاویر: پی ٹی آئی

  انقرہ : ترکی کے مشرقی علاقوں میں جمعہ کی شب آ ئے تباہ کن زلزلے میں ۲۲؍ افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد شہری زخمی ہوگئے۔ مقامی ارضیاتی محکمہ کے مطابق ریختر اسکیل پر زلزلے کی شدت ۶ء۸؍ درج کی گئی اور اس کا مرکز ایلازہ صوبے میں سیوریس نامی قصبہ بتایا گیا ہے۔ترکی میں ہنگامی صورتحال اور آفات سے نمٹنے والے محکمے کے مطابق مقامی وقت کے مطابق رات ۸؍ بجکر۵۵؍ منٹ پر آئے اس زلزلے کے بعد کئی آفٹر شاکس آئے۔ محکمہ ارضیات کے مطابق پڑوسی ممالک شام، لبنان، عراق اور ایران میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ انادولو نیوز‘ کے مطابق زلزلے سے الازیغ، مالاطیہ، خمرام نمراس، سانیفا ، دیاربکر ، ادیامان اور اور بیٹ مین شہر جیسےمتاثرہ علاقوں میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے۔ حکام کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ۳۰؍ افراد ملبے میں دبے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے بتایا کہ زخمیوں کو اسپتال داخل کیا گیا ہے اورملبے میں دبے افراد کی تلاش کیلئے امدادی کارروائی جاری ہے۔ ترکی وزیر ماحولیات کے مطابق زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں تقریباً ۳۰؍عمارتیں تباہ ہو ئی ہیں ۔
 ترکی کے صدر رجب طیب ا ردگان نے بھی متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں ۔ اس زلزلے میں ۲۲۵؍ افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ اس حلقے کے قریب واقع علاقہ مالاطیہ میں ۴۵؍ افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ زلزلہ کے بعد ایک ہزار سے زائد افراد نروس بریک ڈاؤن اور دل کا دورہ پڑنے کے سبب اسپتالوں میں زیر علاج ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK