• Tue, 04 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

افغانستان زلزلےسےلرز اُٹھا،۲۰؍افراد ہلاک،۳۲۰؍زخمی

Updated: November 04, 2025, 1:54 PM IST | Agency | Kabul

۶ء۳؍ شدت کے زلزلے سے سیکڑوں مکانات کو نقصان پہنچا ہے ، ہلاکتیں بڑھنے کا اندیشہ، راحت کاری کا کام جاری ہے۔

Volunteers search for people buried in the rubble of a collapsed house on the outskirts of Samangan. Photo: PTI
سمنگان کے مضافاتی علاقے میں ایک تباہ حال مکان کے ملبے میں دبے افراد کو ڈھونڈتے رضاکار۔ تصویر:پی ٹی آئی
افغانستان کے  سمنگان صوبے میں مزار شریف کے نزدیک خلم میں اتوار کی رات ایک طاقتور زلزلہ آیا جس کے نتیجے میں۲۰؍ افراد ہلاک اور۳۲۰؍ سے زائد زخمی ہوگئے۔  امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق مقامی وقت کے مطابق تقریباً۵۹:۱۲؍ پر آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر۶ء۳؍ تھی۔ زلزلے کا مرکز شمالی شہر مزار شریف کے قریب خلم سے تقریباً۲۲؍ کلومیٹر مغرب-جنوب مغرب میں ۲۸؍کلومیٹر زیر زمین تھا۔ افغان وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ سینکڑوں زخمیوں کو مزار شریف اور گردونواح کے اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے اور امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقے میں روانہ کر دی گئی ہیں۔  مقامی میڈیا کی ابتدائی رپورٹوں میں مرنے والوں کی تعداد۱۰؍ بتائی گئی تھی لیکن بعد میں حکام نے دور دراز علاقوں سے مزید معلومات آنے کے بعد اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔
خیال رہے کہ مزارِ شریف کی آبادی تقریباً۵؍ لاکھ۲۳؍ ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔  امریکی جیولوجیکل سروے کے پیجر نظام نے اس زلزلے کے لیے نارنجی الرٹ جاری کیا، جو ایک خودکار نظام ہے اور زلزلے کے اثرات سے متعلق ابتدائی اندازے فراہم کرتا ہے، الرٹ میں کہا گیا کہ نمایاں جانی نقصان کا خدشہ ہے اور یہ آفت ممکنہ طور پر وسیع پیمانے پر پھیل سکتی ہے۔ ایسے الرٹس والے ماضی کے زلزلے عام طور پر علاقائی یا قومی سطح کے ہنگامی ردعمل کا تقاضا کرتے رہے ہیں۔ صوبہ بلخ کے ترجمان حاجی زید نے بتایا کہ زلزلے سے مزارِ شریف کے مقدس مقبرے کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔  ملکی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ نقصانات اور ہلاکتوں کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی، رائٹرز آزادانہ طور پر نقصان کی حد کی تصدیق نہیں کر سکا۔ 
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوششوں اور عمارتوں کے ٹوٹے ہوئے حصوں کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی گئیں، ایک ویڈیو میں امدادی کارکنوں کو ملبے سے لاشیں نکالتے دیکھا جا سکتا ہے، تاہم رائٹرز ان ویڈیوز اور تصاویر کی تصدیق نہیں کر سکا۔ یاد رہے کہ رواں سال اگست میں آنے والے زلزلوں اور جھٹکوں کے ایک سلسلے کے نتیجے میں طالبان انتظامیہ کے مطابق ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔  افغانستان زلزلوں کے لیے خاص طور پر حساس ملک ہے کیونکہ یہ دو بڑی فعال فالٹ لائنز پر واقع ہے، جو کسی بھی وقت ٹوٹ کر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا سکتی ہیں۔ ۲۰۱۵ء میں شمال مشرقی افغانستان میں آنے والے زلزلے نے افغانستان اور پاکستان میں سیکڑوں افراد کی جان لی تھی، جبکہ۲۰۲۳ء میں ایک اور زلزلے میں کم از کم ایک ہزار افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
تادم تحریر افغان وزارتِ خارجہ نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ ہندوستان نے۱۵؍ ٹن خوراک کی فراہمی کا اعلان کیا ہے، اور کہا ہے کہ جلد ہی ضروری ادویات اور خوراک کی شکل میں مزید امداد فراہم کی جائے گی۔وزیر خارجہ جے ایس شنکر نے افغانی ہم منصب سے بات چیت کی اوریگانگت کا اظہار کرتے ہوئے حالات معلوم  کئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK