اسٹامپ ڈیوٹی میں کمی ، سستے بینک لون کے علاوہ ڈیولپرس کی جانب سے خصوصی رعایتیںکا مجموعی اثر ہے کہ امسال جنوری سے مارچ کے درمیان مکانات کی فروخت میں اچھا خاصہ اضافہ درج کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: March 26, 2021, 11:11 AM IST | Agency | New Delhi
اسٹامپ ڈیوٹی میں کمی ، سستے بینک لون کے علاوہ ڈیولپرس کی جانب سے خصوصی رعایتیںکا مجموعی اثر ہے کہ امسال جنوری سے مارچ کے درمیان مکانات کی فروخت میں اچھا خاصہ اضافہ درج کیا گیا ہے۔
اسٹامپ ڈیوٹی میں کمی ، سستے بینک لون کے علاوہ ڈیولپرس کی جانب سے خصوصی رعایتیںکا مجموعی اثر ہے کہ امسال جنوری سے مارچ کے درمیان مکانات کی فروخت میں اچھا خاصہ اضافہ درج کیا گیا ہے۔ سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک کے ۷؍ بڑے شہروں کے ہاؤسنگ بازاروں میں فروخت اور لانچنگ میں شاندار بہتری درج کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ملک کے ۷؍ بڑے شہروں میں پچھلے سال کے مقابلے مکانات کی فروخت میں ۲۹؍فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ لانچنگ میں ۵۱؍ فیصد کا اچھال آیا ہے۔ پراپرٹی کنسلٹنٹ این راک کے مطابق اس سال مارچ تک ۵۸؍ہزار ۲۹۰؍ مکان فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ سال پہلی سہ ماہی میں ۴۵؍ہزار ۲۰۰؍ مکانات فروخت ہوئے تھے۔
ممبئی اور پونے میں مکانات کی فروخت میں ۵۳؍ فیصد کااضافہ
جہاں تک مکانات کی فروخت کی بات ہے تو اس مارچ پر ممبئی اور پونے ۵۳؍فیصد کی تیزی کے ساتھ سب سے آگے رہے۔ ممبئی میں گزشتہ سال سے ۴۶؍فیصد زیادہ مکانات فروخت ہوئے ہیں جبکہ پونے میں ان کی فروخت ۴۷؍ فیصد بڑھی ہے۔ بنگلور کا بازار پچھلے سال کے مقابلے امسال سست رہا ہے اور یہاں کم و بیش ۸؍ ہزار ۶۰۰؍ مکانات فروخت ہوئے ہیں۔
مکانات کی فراہمی لگ بھگ ڈیڑھ گنا ہوئی
ملک کے ٹاپ ۷؍ شہروں میں امسال مارچ تک ۶۲؍ہزار ۱۳۰؍ نئے مکانات کی سپلائی آئی جبکہ گزشتہ سال ایسے مکانات کی تعداد ۴۱؍ہزار ۲۲۰؍ تھی۔ صرف بنگلور ایسا شہر تھا جہاں نئے مکانات کی سپلائی پچھلے سال سے ۱۱؍ فیصد کم رہی ہے۔ مارچ تک نئے مکانات کی سپلائی میں ۶۶؍فیصد حصہ ممبئی ، پونے اور حیدرآباد کے بازار کا تھا۔
فروخت نہ ہونیوالے مکانات کی تعداد میں کمی آئی