Inquilab Logo

واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان کشیدگی ختم کرنے کی کوشش

Updated: July 19, 2023, 11:25 AM IST | Washington

اسرائیلی صدر کے امریکہ دورے سے پہلے صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو میں رابطہ، طویل اور خوشگوار بات چیت ،عدالتی اصلاحات اور دیگر امور پر تبادلہ ٔخیال مقبوضہ فلسطین میں یہو دی آباد کاری اور دیگر امور پر بھی گفتگو ۔ جلد ہی امریکہ مدعو کرنے کا اعلان۔ نیتن یا ہو کے اقتدار میں آنے کے بعد تیسری بار دو نوں لیڈروں میں فون پر رابطہ

Prime Minister Benjamin Netanyahu with his cabinet. (AP/PTI)
وزیر اعظم بنیامین نیتن یا ہو اپنی کابینہ کے ساتھ۔ ( اےپی / پی ٹی آئی)

   اسرائیل اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسرائیل کے صدر کے امریکہ دورے سے پہلے جو بائیڈن اور بنیامین نیتن یاہو  نے  فون پر  رابطہ کیا   ۔ اس دوران عدالتی اصلاحات اور دیگر امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا  ۔ واشنگٹن نےجلد ہی  انہیں  امریکہ مدعو کرنے کا اعلان کیا۔ 
  یاد رہے کہ ۲۹؍  دسمبر ۲۰۲۲ء کو  نیتن یا ہو کے اقتدار میں آنے کے بعد  تیسری مرتبہ  دونوں لیڈروں میں فون پر رابطہ ہوا ہے۔    اس بارے میں اسرائیل کے معروف اخبار ’دی اسرائیل ٹائمس ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ،’’عدالتی اصلاحات اور مغربی کنارے میں شدت پسندی  پر برہمی کے بعد پیر کو امریکی صدر جوبائیڈن نے   اسرائیل  کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یا ہوکو امریکہ کے دورے کی دعوت دی ہے ۔   اس ملاقات کا اعلان پیر کی صبح  نیتن  یا ہو کے دفتر نے کیا ۔‘‘
طویل اور خوشگوار بات چیت 
  اخبار نے وزیر اعظم کے دفتر کے حوالے سے بتایا، ’’ دونوں کے درمیان فون پر طویل اور خوشگوار بات چیت ہوئی۔  وہائٹ ہاؤس نیشنل  سیکوریٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے  بھی اس کی تصدیق کی ہے ۔ ‘‘   وہائٹ  ہاؤس نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا ، ’’ دوسرے معاملات کی طرح بائیڈن کو اب بھی  عدالتی اصلاحات سے متعلق معاملے پر تحفظات ہیں۔  ‘‘
 عدالتی اصلاحات سےمتعلق موقف 
  جان کربی کا کہنا ہے  ،’’بائیڈن کا اس پر اصرار ہے کہ  اسرائیل کی عدالتی اصلاحات پر امکان کی حد تک وسیع اتفاق رائے پیدا کیا جائے، کیونکہ جمہوری قدریں امریکہ اور اسرائیل تعلقات کی ٹھوس بنیاد   ہیں۔ ‘‘
  یاد رہے کہ امریکہ کے صدر جوبائیڈن نےگزشتہ مارچ میں وعدہ کیا تھا ، ’’ وہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یا ہو کو ماضی قریب میں وہائٹ ہا ؤس مدعو نہیں کریں گے، کیونکہ انہیں  دسمبر میں  وزیر اعظم آفس سنبھالنے کے بعد  ہی سے عدالتی اصلاحات  پر مصر  نیتن یا ہو   سے شدید اختلا ف ہے اور اسے وہ جمہوریت کی صحت کیلئے خطرہ بتاتےہیں، کئی مرتبہ اسے منسوخ کرنے پر زور دے چکےہیں۔ ‘‘
 ملاقات کہاں، کب او رکیسے ہوگی ؟
   اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یا ہو کےدفتر نے  اس کی وضاحت نہیں کی کہ یہ ملاقات کہاں، کب اورکیسے ہوگی ؟ صر ف اتنا بتایا ،’’  یہ ملاقات جلد ہی ہوگی  ۔  ماضی قریب میں ہوگی۔  اسرائیل کے وزیر اعظم نے ملاقات کی دعوت قبول کرلی ہے۔ دونوں لیڈر اس بات پر متفق ہیں کہ  ان کا عملہ  جلد ہی اس  ملاقات کا لائحہ عمل تیار کرے گا۔ ‘‘
  جنرل اسمبلی کے اجلاس  میں ملاقات متوقع 
  دی  ٹائمس آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق  اسرائیلی وزیر اعظم جوبائیڈن سے وہائٹ  ہاؤس میں ملاقا ت کرنا چاہتےہیں لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات ستمبر میںہونے والے اقوام متحدہ  کی جنرل اسمبلی کے  اعلیٰ سطح  اجلا س  کے وقفے میں ہوسکتی ہے  جب  دونوں لیڈر نیویار ک میں  ہوں گے۔ دونوں لیڈر کہا ں ملیں گے ؟ اس سوال کے جواب میں   جان کربی نے بتایا ، ’’ یہ ملاقات جلد ہی  ہوگی ، سال کے آخر تک ہوگی لیکن ابھی تاریخ طے نہیں ہوئی ہے  ۔ ملاقات کے وقت اور مقام پر تبادلۂ خیال کیا جارہا ہے۔‘‘
 عدالتی اصلاحات پر تحفظات برقرار 
  جان کربی نےاس بات پر زور دیا، ’’ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ امریکہ اب اسرائیل میں عدالتی اصلاحات اور  اسرائیلی حکومت کے شدت پسندوں سے مطمئن ہوگیا ہے۔  اسے اب بھی اعتراض ہے۔ ‘‘  دونوںلیڈروں کی کال کے دوران   نیتن یا ہو  اور جو  بائیڈن کے درمیان مختلف امور  پر گفتگو ہوئی۔ خاص طور پر عدالتی اصلاحات کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا۔  اس دوران  نیتن یا ہو نے بتایا کہ آئندہ ہفتے پارلیمنٹ میں اس قانون کو باضابطہ منظوری دی جائے گی    ۔ امریکی صدر نے قانون کی منظوری کیلئے تمام جماعتوں کو اعتماد میں  لینے پر زو ردیا ۔ یاد رہےکہ عدالتی اصلاحات  بل پہلے مرحلے سے گزر چکا ہے ۔ ابھی اس کی منظوری کیلئے دو مراحل باقی ہیں۔مغربی کنارے میں  کشیدگی اور شدت پسندی پر بھی گفتگو ہوئی ہے ۔ مقبوضہ فلسطین  میں غیر قانونی  یہودی آباد کا ری کا بھی مسئلہ زیر بحث آیا۔  یادرہےکہ گزشتہ ۶ ؍ ماہ کے دوران اسرائیل  نے مزید یہودی بستیاں بسانے کو منظوری دی  ہے اور اس کا باضابطہ  اعلان  کیا ہے ۔ اس کےمطابق دو ریاستی حل انتہائی ضروری ہے ۔  اس دوران  اسرائیل کے خطر ات پر بھی گفتگو ہوئی  ۔ خاص طور پر ایران کے جوہری پرو گرام پر بھی گفتگو ہوئی ۔ حال ہی میں  اسرائیل - فلسطین کے امن مذاکرات بھی زیربحث آئے۔  یاد رہےکہ  رواں برس کئی مرتبہ اسرائیل  اور فلسطین کے درمیان کشیدگی دور کرنے کی کو شش کی گئی تھی  لیکن  اجلاس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مزید کشیدگی بڑھ جاتی ہے ۔  
 یا ئر لپید اور صحافیو ں کے دعوے
گزشتہ  دنوں اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعظم یا ئر لپید نے دعویٰ کیا تھا کہ نیتن یا ہو کی  مہلک پالیسیوں کی وجہ سے  اب بہت زیادہ دنوں تک امریکہ ہمارا اتحادی نہیں رہے گا۔  اس پس منظر  میں امریکی صدر اور اسرائیلی وزیر اعظم کا رابطہ اہمیت کاحامل  ہوگا۔ اس سے قبل کئی امریکی صحافیوں نے لکھا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات کشیدہ ہوچکےہیں۔  دریں اثنا ء صدر اسحاق ہر زوگ کے ۵؍ روزہ امریکی دورے کا آغاز منگل سے ہو چکا ہے  جوسنیچر کو مکمل ہو گا۔ 

washington Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK