Inquilab Logo

امریکہ: جیکسن ریڈ ہائی اسکول کے طلبہ کا اسکول انتظامیہ کے خلاف مقدمہ

Updated: April 25, 2024, 2:08 PM IST | Washington

امریکہ کی واشنگٹن ڈی سی جیکسن ریڈ ہائی اسکول کے متعدد طلبہ نے اسکول انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے جس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسکول کے منتظمین ان کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر کے ان کے ساتھ مختلف رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ طلبہ نے عدالت سے اپیل کی کہ وہ اسکول انتظامیہ کو ہدایت دے کہ وہ طلبہ کو ۷؍ جون سے پہلے اپنی سرگرمیوں کا انعقاد کرنے کی اجازت دے۔

Student during protest. Photo: X
طلبہ احتجاج کے دوران۔ تصویر: ایکس

امریکہ کی واشنگٹن ڈی سی جیکسن ریڈ ہائی اسکول کے متعدد طلبہ نے اسکول انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے جس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسکول کے منتظمین ان کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر کے ان کے ساتھ مختلف رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ طلبہ نے عدالت سے اپیل کی کہ وہ اسکول انتظامیہ کو ہدایت دے کہ وہ طلبہ کو ۷؍ جون سے پہلے اپنی سرگرمیوں کا انعقاد کرنے کی اجازت دے۔

واشنگٹن ڈی سی جیکسن ریڈ ہائی اسکول کے متعددطلبہ نے اسکول انتظامیہ کے خلاف مقدمی دائر کیا ہے  جس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’’پبلک ہائی سکول کے منتظمین نے فلسطینی حامی تقریبات پر پابندی عائد کر کے ان پر دباؤ ڈالنے کی یا انہیں سنسر کرنے کی کوشش کی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: آر بی آئی کا کوٹک مہندرا بینک کےنئے آن لائن صارفین اور کریڈٹ کارڈ پر روک

 طلبہ نےبدھ کو جو مقدمہ دائر کیا تھا اس میں کہا گیا ہے کہ ’’اسکول کے منتظمین عرب اسٹوڈنٹ یونین ، جو ہائی اسکول میں اسٹوڈنٹ کلب ہے، کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر کے ان کے ساتھ دیگر گروپ جیسے بلیک اسٹوڈنٹ یونین اور ایشین اسٹوڈنٹ یونین کے مقابلے میں مختلف رویہ اختیار کر رہے ہیں۔‘‘

مقدمہ میں طلبہ نے لکھا ہے کہ ’’گزشتہ کئی ماہ سے عرب اسٹوڈنٹ یونین اور اس کے ممبران معنی خیز سرگرمیوں جیسے ڈاکیومینٹری فلم کی تشہیر، پوسٹر لگانے، ادب کے بارے میں معلوم دینےاور ثقافتی تقریبات کا انعقاد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں  لیکن اسکول انتظامیہ ہمیشہ انہیں ایسا کرنے سے روک دیتی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: رفح پر زمینی حملہ کی تیاریاں مکمل، ۲؍ ریزرو بٹالین غزہ پہنچ گئیں

یہ مقدمہ امریکن سیول لبرٹیس یونین نے کولمبیا کی امریکی ضلعی عدالت میں داخل کیا ہے۔ اس شکایت میں ، جسے واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا ہے، طلبہ نے عدالت پر زور دیا ہے کہ وہ اسکول کو ہدایت دے کہ وہ طلبہ کو ۷؍ جون سے قبل اپنی سرگرمیاں منعقد کرنے کی اجازت دے جو سینئرز کیلئے اسکول کا آخری دن ہے۔‘‘
مقدمہ میں مزید لکھا ہے کہ ’’طلبہ کی تقریر کو دبایا گیا ہے کیونکہ اسکول نہیں چاہتی کہ ان کی رائے کو سنا جائے جس میں غزہ میں اسرائیلی جنگ اور فلسطینیوں پر اس کے اثرات کا ذکر کیا گیا ہے۔‘‘
خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ امریکہ میں جنگ مخالفت مظاہروں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ایڈوکیسی گروپ نے نشاندہی کی ہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ کے درمیان امریکہ میںمسلمانوں کے خلاف تعصب اور نفرت میں اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۳۴؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۷؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ جنگ کے نتیجے میں غزہ میں فلسطینی بڑے پیمانے پر غذا، صاف پانی اور بنیادی اشیاء کی قلت کا سامنا کرنے پر مجبو رہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK