Inquilab Logo

منی پور میں قیام امن کی کوشش، وزیر داخلہ کی میٹنگیں

Updated: May 31, 2023, 9:19 AM IST | Imphal

امیت شاہ کی ریاست کے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ ، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور خاتون لیڈروںکے وفد سے ملاقات ، تشدد کے اسباب اور زمینی حالات سمجھنے کی کوشش ، نسلی تشدد میںہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو۱۰-۱۰ ؍لاکھ روپے معاوضہ اور خاندان کے ایک فرد کوسرکاری نوکری دینے کا اعلان

Home Minister Amit Shah met with representatives of civil society during Chief Minister Baran Singh`s visit.(PTI)
وزیرداخلہ امیت شاہ وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقات کےد وران ۔(پی ٹی آئی )

تشدد  زدہ ریاست منی پور میں قیام امن کی کوششوں کے مقصدسے وزیر داخلہ امیت شاہ نے ریاستی وزیر ا علیٰ بیرن سنگھ کے ساتھ میٹنگ کی ، اس کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندوں  اور خاتون لیڈروں کےوفد کے ساتھ ملاقات کرکے حالات کا جائزہ لیا۔ اس دوران مرکزی اور منی پور حکومت نے ریاست میں نسلی تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو دس دس لاکھ روپے معاوضہ دینے کا بھی  فیصلہ کیا  ہے۔ حکام نے منگل کو یہ اطلاع دی۔تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کے خاندان کے ایک فرد کو بھی نوکری بھی دی جائے گی۔ عہدیداروں نے کہا کہ معاوضے کی رقم مرکزی اور ریاستی حکومتیں یکساں طور پر برداشت کریں گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے درمیان ملاقات کے بعد یہ فیصلہ کیاگیا۔
 امیت شاہ  نےبیرن سنگھ، ان کی کابینہ کے کچھ ساتھیوں، انٹیلی جنس اور سیکوریٹی حکام کے ساتھ میٹنگ کی۔واضح رہےکہ وزیر داخلہ امیت شاہ منی پور کے دورہ پر ہیں۔ امیت شاہ اوراین  بیرن سنگھ کے درمیان ہوئی میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کیلئے ضروری اشیاء جیسے پیٹرول، ایل پی جی گیس، چاول اور دیگر اشیائےخوردونوش بڑی مقدار میں دستیاب ہوں۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں شمال مشرقی ریاست میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے کئی امدادی اقدامات اور رسدبڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔اس ماہ کے آغاز میں ریاست میں نسلی تشدد کے بعد سے یہاں ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بھاری اضافہ ہوا ہے۔
 وزیر داخلہ پیر کی رات ہوائی جہاز سے امپھال پہنچے تھے ، ان کے ساتھ داخلہ سیکریٹری اجے کمار بھلا اور انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر تپن کمار ڈیکا بھی تھے۔ منگل کو امیت شاہ نے میتی اور کوکی برادریوں سے وابستہ سیاسی اور سول تنظیموں کے لیڈران کے ساتھ بھی میٹنگیں کیں اور چورا چاند پور کا دورہ کیا۔ چورا چاند پور اس ماہ کے شروع میں فسادات سے سب سے زیادہ متاثرہ ہوا تھا۔ 
 منی پور میں `قبائلی اتحاد مارچ کے بعد پہلی بار پہاڑی اضلاع میں ذات پات کا تشدد پھوٹ پڑا تھا۔مئی کے آغاز میںمیتی برادری نے شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کیلئے احتجاج کیا تھاجس کی مخالفت میں `قبائلی اتحاد مارچ کا اہتمام کیا گیا تھا جس کے بعد نسلی تشدد پھوٹ پڑا تھا۔اس کے بعد گزشتہ اتوار کے تشدد سمیت دیگر پرتشدد واقعات رونما ہوئے۔ اتوار کے تشدد میں کم از کم ۵؍ افراد ہلاک ہو  ئےتھے۔ وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ  نے بتایا کہ منی پور میں فوج کی کارروائی میں ۴۰؍ کوکی عسکریت پسند ہلاک ہوچکے ہیںجبکہ نسلی تشدد میںاب تک ۸۰؍ افراد نے جانیں گنوائی ہیں۔ وزیر اعلیٰ  کے مطابق عسکریت پسند ہی شہریوںکوبھی نشانہ بنارہے ہیں۔تشدد میں بڑی تعداد میںسرکاری  ونجی عمارتوںکو نقصان پہنچا ہے جبکہ ۱۸۰۰؍ مکانات بھی تباہ  ہوئے ہیں۔منی پور میں کوکی دیہاتیوں کو محفوظ جنگلاتی اراضی سے بے دخل کرنے پر کشیدگی ماضی میں  بھی پیدا ہوئی تھی جس کے نتیجے میں کئی چھوٹی چھوٹی تحریکیں شروع ہوئیں تھی۔میتی کمیونٹی منی پور کی آبادی کا تقریباً۵۳؍ فیصد ہے اور اس کی اکثریت  امپھال میںآباد ہے۔ناگا اور کوکی کمیونٹی کل آبادی کا۴۰؍ فیصد ہیں اور یہ  برادریاں پہاڑی اضلاع میں آباد ہیں۔
 مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ  نےجو امن بحال کرنے کے مقصدکے ساتھ منی پور کے دورے پر ہیں، منگل کو خواتین لیڈروں کے ایک گروپ کے ساتھ بھی ناشتے  پر میٹنگ کی ، اس کے علاوہ  انہوں نے کئی فریقوں کے ساتھ مشاورت کی، ان میٹنگوں کا مقصد ریاست میںزمینی حالات کو سمجھنا ہے جن کا متاثرہ برادریاں سامنا کررہی ہیں۔وزیر داخلہ نے لوگوں تک پہنچنے کی اپنی مہم کے ایک حصے کے طور پر سو ِل سوسائٹی کی تنظیموں کے ایک وفد کے ساتھ ایک میٹنگ بھی کی۔اس سے قبل،انہوں نے چورا چاند پور کا  دورہ کیا تھا۔ منی پور میں نسلی تشدد پھوٹنے کے بعد ا میت شاہ کا ریاست کایہ پہلا دورہ ہے۔دریں اثناء امپھال میں کرفیو میں نرمی کے دوران لوگ اشیائے ضروریہ کی خریداری کیلئے گھروں سے باہر نکلے۔خویرام بند بازار میں لوگوں کی نقل و حرکت معمول کے مطابق دیکھی گئی۔کوکی برادری نے چوراچاندپور میں بینر لے کر ان کا استقبال بھی کیا اور ریاست میںقیام امن کیلئے حکومت کی کوششوںکی ستائش کی۔ ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ میتی اور کوکی کمیونٹی کے لوگوں کے ساتھ بھی میٹنگ کر سکتے ہیں۔ان میں سے بہت سے پڑوسی ریاستوں میں جا چکے ہیں لیکن ان کے مذاکرات میں شرکت کیلئے آنے کا امکان ہے۔کوکی برادری کے لوگ اپنے ضلع کیلئے علیحدہ انتظامیہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

manipur Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK