• Tue, 25 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

انڈوں کے دام آسمان پر ، سپلائی میں کمی اصل سبب

Updated: November 24, 2025, 10:46 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بے موسم بارش کے سبب زرعی فصلوں کی طرح پولٹری فارم بھی متاثر ہوئے ہیں، قیمتیں فی درجن ۱۰۰؍ روپے تک بھی پہنچ سکتی ہیں

Currently, the price of eggs has increased to more than Rs 90 per dozen (file photo).
اس وقت انڈوں کے دام ۹۰؍ روپے درجن سے زائد ہو گئے ہیں( فائل فوٹو)

جس طرح فصلوں کے خراب ہونے پر  سبزی ترکاریو کے داموں میں اضافہ ہوا ہے، اسی طرح  بے موسم بارش اور مرغیوں کے مختلف امراض میںمبتلا ہونےکے سبب  انڈوں کی سپلائی کے بری طرح متاثر ہوئی ہے  اس کی وجہ سے انڈوں کے  آسمان کو چھونے لگے ہیں ۔ 
 ریاستی محکمہ مویشی پالن کے بقول صرف ممبئی اور مضافات نہیں بلکہ ریاست بھر میں  انڈوں کی سپلائی میں  ۵۰؍ فیصد تک کمی آئی ہے ۔ اس کی کئی وجوہات ہیں جن میں سے ایک انڈوں کی پیداوار میں کمی ۔ دوسری وجہ سردیوں میں انڈوں کی مانگ کا بڑھنا بھی ہے ۔ محکمہ مویشی پالن کے بقول جس طرح سے بے موسم بارش کی وجہ سے  فصلوں کو نقصان پہنچاہے اسی طرح سے بارش کے سبب مویشیوں خصوصی طور پر مرغیوں میں بھی مختلف امراض پیدا ہوئے ہیں جس کی وجہ سے پیداوارمیں حد درجہ کمی آئی ہے ۔
 ممبئی اور اطراف میں ہول سیل مارکیٹ کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب الگ الگ علاقوں میںکہیں ۹۰؍ روپے فی درجن تو کہیں ۹۲؍روپے فی درجن انڈے فروخت ہورہے ہیں ۔اسی طرح ایک ٹرے جس میں ۳۰؍ انڈے ہوتے ہیں،۲۱۳؍ تا ۲۱۵؍ روپے کی ہوگئی ہے ۔اس کے علاوہ فی انڈے کی قیمت کہیں ۷؍ روپے ہے تو کہیں صارف سے ۸؍ روپےبھی وصول کئے جا رہے ہیں۔ ریٹیل میں انڈے فروخت کرنے والے تاجرمقبول حسین کا کہنا ہے کہ انڈوں کی قیمت میں اضافہ کے سبب انہیں صارف کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وجہ بتانے پر بھی وہ ہمیں ہی قیمت میں اضافہ کرنے کا ذمہ دار قرار دیتا ہے ۔ انڈوں کی قیمتوں میں ہونے والے مسلسل اضافہ اور سپلائی میں کمی کے تعلق سے محکمہ مویشی پالن کے ایڈیشنل کمشنر شیتلا کمار مکانے کا کہنا تھا کہ ’’ انڈوں کی سپلائی میں کمی کی کئی وجوہات ہیں جن میں سے ایک وجہ بے موسم بارش ہے ۔ دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ آندھرا پردیش اور تمل ناڈو میں مرغیوں میں ہونے والے مختلف امراض کے سبب انڈوں کی سپلائی کو کم کر دیا گیا ہے ۔ مہاراشٹر میںروزانہ ۳؍ کروڑ انڈے سپلائی کئے جاتے تھے  مگر اب ان کی تعداد نصف کر دی گئی ہے یعنی روزانہ محض ڈیڑھ کروڑ انڈے ہی سپلائی کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے انڈے کی قیمت بڑھ رہی ہے اور یہ سلسلہ مزید کئی اور دنوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ لہٰذا فی درجن انڈے کی قیمت ۱۰۰؍ روپے بھی ہوسکتی ہے۔
  وہیں پولٹری فارم کے ایک تاجر فیروز پنجاری نے اس بات کا اعتراف کیاہے کہ مراٹھواڑہ میں اچھی بارش کے سبب مکئی کی قیمتوں میں کمی آئی ہے ، جو مرغیوں کے دانہ کا اہم جز ہے ، کم قیمت میں مکئی کا دانہ خریدنے کے باوجود انڈوں کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب پالٹری فارم چلانے والے تاجروں کو اچھا منافع ہورہا ہے ۔ تاجر غلام قریشی کے بقول سردیوں میں یوں بھی انڈوں کی ڈیمانڈ بڑھ جاتی ہے ، سپلائی کم ہونے کے باوجود صارف نہ صرف ناشتہ میں انڈوں کا استعمال کرتا ہے بلکہ اب مختلفپکوانوںمیںانڈےکےبڑھتے استعمال سے بھی انڈوں کی کھپت میں اضافہ ہی ہورہا ہے ۔ تاہم تاجر کا یہ بھی کہنا تھا کہ جہاں بڑے تاجروں کو انڈوں کی قیمتوں میں اضافہ سے منافع ہورہا ہے اور ریٹیل میں تجارت کرنے والے بھی نقصان نہیں اٹھارہے ہیں لیکن قیمتوں میں اضافہ کا بار عام آدمی کو ہی برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK