• Sat, 08 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

یا تو وی وی پیٹ کا انتظام کرو یا بیلٹ پیپر پرالیکشن کروائو :ہائی کورٹ کی ناگپور بینچ

Updated: November 07, 2025, 10:54 PM IST | Nagpur

بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بینچ نے جمعہ کے روز ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئےالیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ اگر وہ میونسپل الیکشن کے دوران وی وی پیٹ کا استعمال نہیں کرنا چاہتا ہے تو پھر بیلٹ پیپر پر انتخابات کروائے۔

VVPAT can bring transparency in elections
وی وی پیٹ سے الیکشن میں شفافیت آ سکتی ہے

 بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بینچ نے جمعہ کے روز ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئےالیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ اگر وہ میونسپل الیکشن کے دوران  وی وی پیٹ کا استعمال نہیں کرنا چاہتا ہے تو پھر بیلٹ پیپر پر انتخابات کروائے۔ اس تعلق سے عدالت نے کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ۴؍ دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ ناگپور بینچ نے یہ ہدایت کانگریس لیڈر پرفل گڈگھے کی عرضداشت پر سماعت کے بعد جاری کی ہے۔ 
 یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے اس بار بھی ریاست کے تمام بوتھوں پر وی وی پیٹ کے استعمال کرنے کے تعلق سے معذرت کی ہے۔ اسی کے خلاف کانگریس لیڈر پرفل گڈگھے نے بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بینچ میں ایک عرضداشت داخل کی تھی۔ ان کی طرف سے عدالت میںایڈوکیٹ پون دہاٹ اور ایڈوکیٹ  نہال سنگھ راٹھوڑ نے پیروی کی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ نے اس سے قبل الگ الگ معاملات میں سماعت کرتے ہوئے وی وی پیٹ کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہےکہ پولنگ میں شفافیت لانے اور رائے دہندگان کاجمہوریت میں اعتماد قائم رکھنے کیلئے وی وی پیٹ کا استعمال ہونا بے حد ضروری ہے۔ ‘‘  عرضداشت میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ الیکٹرانک ووٹنگ مشین یعنی ای وی ایم میں رائے دہندگان کو اس بات کی تسلی نہیں ہوتی کہ ان کا ووٹ درج ہو گیا یا نہیں۔  وی وی پیٹ کی وجہ سے انہیں ووٹ ڈالنے کے بعد نکلنے والی پرچی میں اس انتخابی نشان کی جھلک دیکھنے کو مل جاتی ہے جس کو انہوں نے ووٹ دیا ہے۔ ‘‘ وکلاء نے کہا ’’ اس کی وجہ سے رائے دہندگان کا پولنگ کے نظام پر یقین قائم ہوتا ہے۔ ووٹنگ کی تصدیق صرف ایک تکنیکی سہولت نہیں ہے بلکہ جمہوریت میں شفافیت کی بنیاد ہے۔ ‘‘  عرضداشت میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن کسی بھی وجہ سے پولنگ کے دوران وی وی پیٹ مشین دستیاب کروانے سے قاصر ہے تو پھر اسے چاہئے کہ وہ بیلٹ پیپر پر الیکشن کروائے تاکہ رائے دہندگان کو اطمینان رہے۔  انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں اعتماد ہی سب سے اہم جزو ہے، اسے تکنیکی رکاوٹوں کے سبب نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔  ‘‘
 عدالت کو بتایا گیا کہ ۲۰۱۹ء میں سپریم کورٹ نے ایک عرضداشت کی سماعت کے دوران ہدایت دی تھی کہ اگر کسی حلقے میں پولنگ کے تعلق سے شبہ ہوتو وہاں کہ کچھ وی وی پیٹ کے ووٹوں کی گنتی کی جا سکتی ہے۔ عدالت نے ان تمام دلائل کو تسلیم کیا اور الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ ہر پولنگ بوتھ کا انتظام کرے اور اگر ایسا نہیں کر سکتا تو پھر بیلٹ پیپر پر ووٹنگ کروائے۔ساتھ ہی عدالت نے الیکشن کمیشن کو ۴؍ دنوں کے اندر اس معاملے میں اپنا موقف واضح کرنے کا حکم دیا۔ 
 عدالت کے فیصلے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرفل گڈگھے نےکہا کہ ’’ ووٹوں کی تصدیق کئے بغیر پولنگ کرنا ایسا ہی ہے جیسے آنکھوں پر پٹی باندھ کر  جمہوریت کو چلانا۔ اگر وی وی پیٹ کا استعمال نہیں کیا گیا تو پولنگ کے پورے نظام پر عوام کو شبہ ہونے لگے گا۔ ‘‘ انہوں نے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ واضح رہے کہ عدالت کا فیصلہ ٹھیک وہی ہے جس کا مطالبہ ان دنوں اپوزیشن پارٹیاں کر رہی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK