Inquilab Logo

زلزلہ زدہ علاقوں کےجذباتی ویڈیوز اور تصاویر منظرعام پر

Updated: February 09, 2023, 11:59 AM IST | Ankara

ترکی اور شام میں پیر کو آنے والے تباہ کن زلزلےپوری دنیا کیلئے عبرت کا نشان بن گئے ہیں۔زلزلہ متاثرین کی جو تصویریں اور ویڈیوز وائرل ہورہے ہیں وہ دل کو دہلادینے والے ہیں، تیز ی سے شیئر کئے جارہے ان ویڈیوز میں کہیں کسی کے آخری لمحات قید ہوگئے ہیں تو کہیں کوئی ملبے کے نیچے سے پکاررہاہے کہ میں ابھی زندہ ہوں، مجھے بچا لو

After saving the child in Syria`s Idlib, something like this is being celebrated.
شام کے ادلب میںبچے کو بچانے کے بعد کچھ اس طرح جشن منایا جارہا ہے۔

  امدادی کارکن نے بچے کو پانی پلا کر دل جیت لیا


 ترکی کے حاطے میں شہرکا ایک  ویڈیو سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ عالمی میڈیا میں بھی موضوع بحث ہے۔ اس میں بچے کو سخت جدوجہد کے بعد ملبہ سے زندہ سلامت  نکالا گیا  ۔  امدادی کارکن  بچے کو زندہ نکالنے پر تکبیر کا نعرہ لگاتے رہے۔ترکی کے صوبہ حاطے میں ریسکیو اہلکاروں نے۴۵؍ گھنٹے کی  جدوجہد کے بعد ننھے بچے کو ملبہ سے زندہ نکال لیا۔ بچے کو بچانے کے بعد امدادی کارکن بچے کو بوتل کے ڈھکن سے پانی بھی پلاتا رہا۔  اس کا ویڈیو العربیہ عربی نے  اپنے مصدقہ ٹویٹر اکاؤنٹ سے جاری کیا  ۔ امدادی کارکن  کے اس طرح پانی پلانے سے بچہ مسکرا نے لگتا ہے ۔ بس اسی لمحہ پر سوشل میڈیاصارفین نے امدادی کارکن کی تعریف کی اور اس کی حوصلہ افزائی کی۔   ایک صارف نے لکھا :’’ پانی کے  چندقطروں سے مسکراہٹ ۔ ‘‘ 
 باپ بیٹے کی آخری ملاقات کی تصویر نے رلادیا


  سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہورہی ہے جو شام کے نواحی علاقے حلب کی ہے جس میں باپ بیٹے کو مرنے سے قبل گلے ملتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دونوں آخری بار گلے مل رہے ہیں جبکہ تصویر شیئر کرنے والے صارف نے اس تصویر کو ’آخری ملاقات‘ کے جذباتی عنوان کے ساتھ ٹویٹ کیا ہے۔  اس تصویر کو  ریاض بی این نامی صارف نے  عربی تبصرے کے ٹویٹ کیا ہے۔ یہ تصویر جندریس کی ہے۔

باپ کا نام سنتے ہی بچی نے آنکھیں کھول دیں


 سوشل میڈیا پر وائرل ایک اور ویڈیو میں ایک بچی باپ کانام سنتے ہی آنکھیں کھولتی  ہےاور ادھر ادھر دیکھنے لگتی ہے۔ اس ویڈیومیں دیکھا جاسکتا ہے کہ شام میں حلب کے علاقے جندریس میں ملبے تلے دبی ایک بچی کو نکالنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ بچی بے ہوش تھی۔اسی دوران ایک اہلکار نے بچی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہارے  ابو یہاں ہیں۔ یہ سنتے ہی بچی کے اندر حرکت پیدا ہوتی اور وہ ادھر ادھر دیکھنے لگتی۔گھنٹوں ملبہ میں دبے رہنے  کے سبب بچی کے پورے  چہرے پر مٹی لگی ہوئی تھی۔ چہرہ دھول سے اٹا ہواتھا۔ 
’’ہم تباہ ہوگئے ہیں، ہم تباہ ہوگئے ہیں


 ترکی کے جنوبی صوبے حاطے کی ایک خاتون دینیز کا ویڈیو گشت کررہا ہے جو  ملبہ سے   مدد کیلئے پکار رہی  ہے۔  قریب میں تباہی کے نشانات ہیں۔ موسلادھار بارش میں روتے ہوئے اس  کا کہنا تھا ،’’لوگ ملبہ میں دبے ہوئے ہیں اور مدد کیلئے پکار رہے ہیں،وہ آوازیں دے رہے ہیں، لیکن کوئی نہیں آ رہا، ہم تباہ ہوگئے ہیں، ہم تباہ ہوگئے ہیں۔ میرے اللہ... وہ مدد کیلئے پکار رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں بچاؤ لیکن ہم نہیں بچا پا رہے۔ ہم ان کو کیسے بچائیں گے؟ ہم نے یہاں صبح سے کسی کو نہیں دیکھا۔‘‘
’’میں زندہ ہوں، میں زندہ  ہوں

ترکی میں زلزلہ کے بعد عمارت کے ملبہ میں دبے شامی نوجوان کا ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے جو مدد کیلئے پکار رہا ہے۔ ترکی پہنچنے کے بعد نوجوان کو جس عمارت میں رکھا گیا وہ ۶؍فروری کو آنے والے زلزلے میں گر کر تباہ ہوگئی ہے۔نوجوان نے ملبہ کے نیچے سے ویڈیو بنایا اور اپنے احساسات بیان کئے۔ ویڈیو میں نوجوان بار بار کہہ رہا ہے ،’’ میں زندہ ہوں، میں زندہ  ہوں۔ ‘‘اس نے بتایا،’’ میرا خاندان اور بھی بہت سے خاندان ملبہ  میںدبے  ہیں۔ملبہ  سے کئی  افراد کے رونے کی آوازیں انہیں سنائی دے رہی ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK