Inquilab Logo

ہانگ کانگ میں چین کا نیا سیکوریٹی قانون نافذ کرنا اقوام عالم کی توہین ہے

Updated: July 03, 2020, 8:05 AM IST | Agency | Washington

امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کی چین پر تنقید ۔ برطانیہ نے بھی تیور سخت کرتے ہوئے ہانگ کانگ کے باشندوں شہریت دینی شروع کی

Hong Kong - Pic : PTI
سخت قانون کے باوجود ہانگ کانگ میں احتجاج جاری ہے ( ایجنسی

امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ چین کا ہانگ کانگ سے متعلق نیا سیکوریٹی قانون اقوام عالم کی توہین ہے۔ امریکہ کو اس قانون اور ہانگ کانگ میں بسنے والے لوگوں بشمول امریکیوں کے تحفظ پر سخت تشویش ہے۔مائیک پومپیو نے کہا کہ’’ نئے قانون کے آرٹیکل ۳۸؍کا اطلاق ان افراد پر بھی ہوتا ہے جو ہانگ کانگ کے شہری نہیں ہیں اور ان لوگوں پر بھی جنہوں نے ہانگ کانگ کی حدود سے باہر کوئی جرم کیا ہو۔‘‘اُن کے بقول، ’’بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ہانگ کانگ میں نافذ سیکوریٹی قانون کا آرٹیکل ۳۸؍ ہانگ کانگ میں مقیم امریکی شہریوں کیلئے ہے۔
  خیال رہے کہ  چینی  پارلیمنٹ نے دو  روز قبل ہانگ کانگ سے متعلق نیا سیکوریٹی قانون منظور کیا تھا جس کے تحت چین کے قومی سلامتی کے قوانین ہانگ کانگ میں نافذ کئے گئے ہیں۔نئے قانون کے تحت چین کے سیکوریٹی اداروں کو ہانگ کانگ میں کام کرنے کی اجازت ہو گی اور وہ اپنے  دفاتر ہانگ کانگ میں بھی کھول سکیں گے۔نیا سیکوریٹی قانون ہانگ کانگ کے شہریوں کو پابند کرتا ہے کہ وہ علاحدگی سے متعلق کسی بھی قسم کی سرگرمیوں میں شرکت،سے گریز کریں۔ چین نے ۳۰؍ جون کو یہ قانون ہانگ کانگ میں نافذ کیا اور ۲۴؍گھنٹوں سے بھی کم وقت میں اس قانون کے تحت گرفتاریاں شروع کر دیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK