Inquilab Logo

یورپی یونین کا عالمی برادری پر یو این آر ڈبیلو اے کو عطیہ فراہم کرنے پر زور

Updated: April 23, 2024, 5:25 PM IST | Jerusalem

یوروپی یونین نے منگل کو اس جائزے کے بعد کہ اسرائیل نے اب تک اپنے اس دعویٰ کے ثبوت فراہم نہیں کئے ہیں کہ یواین آر ڈبلیو اے کے عملے کے سیکڑوں کارکنان دہشت گرد ہیں، عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ ایجنسی کو عطیہ فراہم کرے۔ یورپی کمشنر برائے بحرانی انتظام جینز لینارک نے کہا کہ ایجنسی فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے لائف لائن ہے۔

Janez Lenarcic. Photo: X
جینز لینارک۔ ۔تصویر: ایکس

یورپی یونین نے منگل کو اس جائزے کے بعد کہ اسرائیل نے اب تک اپنے اس دعویٰ کے ثبوت فراہم نہیں کئے کہ یو این آر ڈبلیو اے کے عملے کے سیکڑوں کارکنان ’’دہشت گرد‘‘ہیں، عالمی عطیہ دہندگان پر زور دیا کہ وہ فلسطین کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کو عطیہ روانہ کرنا شروع کریں۔

اس ضمن میں یورپی کمشنر برائے بحرانی انتظام جینز لینارک نے ’’ایجنسی کے قابل تعمیل نظاموں کی نمایاں تعداد کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے اپنے سسٹم کو مزید اپ گریڈ کرنے کیلئے سفارشات کیلئے رپورٹ کا خیر مقدم کیا ہے۔ 

انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ میں نے عطیہ دہندگان سے کہا ہے کہ وہ عطیہ کی فراہمی کے معاملے میں یو این آر ڈبلیو اے، جو فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے لائف لائن ہے، کا مکمل تعاون کرے۔ یو این آر ڈبلیو اے پر آزادانہ جائزہ کے گروپ نے کہا کہ ’’انہوں نے پیر کو جاری ہونے والی رپورٹ میں ’’غیرجانبداری سے متعلقہ ‘‘ مسائل پائیں ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: این آر سی اور سی اے اے مسلم مخالف، ہندوستانی آئین کے منافی: امریکی ریسرچ

تاہم، فرانس کی سابق وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کی قیادت میں جاری کئے گئے جائزے میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ’’اسرائیل نے اب تک اپنے اس دعویٰ کے ثبوت فراہم نہیں کئے کہ یو این آر ڈبلیو اے کے ۴۰۰؍ سے زائد کارکنان’’ دہشت گرد ہیں۔‘‘ خیال رہے کہ جائزے کیلئے اس گروپ کا قیام جنوری میں اسرائیل کی جانب سے اس دعویٰ کے بعد کہ یو این آر ڈبلیو اے کے متعدد کارکنان۷؍ اکتوبر کو حماس کے حملے میں ملوث تھے، سامنے آیا ہے۔ اس دعویٰ کے کچھ ہفتوں کے بعد نمایاں عطیہ دہندگان ممالک نے ایجنسی کودیا جانے والا اپنا عطیہ روک لیا تھا یا معطل کیا تھا۔ 

بعد ازیں یورپی یونین، فرانس، جاپان، سویڈن او رکنیڈا جیسے ممالک نے ایجنسی کو دوبارہ عطیہ فراہم کرنا شروع کیا ہے جبکہ امریکہ اور برطانیہ نے ایسا نہیں کیا۔امریکی کانگریس نے امریکی صدر جوبائیڈن کے ذریعے دستخط شدہ بل پاس کیا تھا جس کے مطابق واشنگٹن ایجنسی کو مارچ ۲۰۲۵ء تک عطیہ فراہم نہیں کرے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ میں متعدد یونیورسٹیوں کا فلسطینی حامی احتجاج، سیکڑوں طلبہ کی شرکت

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے کہا تھا کہ ایجنسی کو اس وقت عطیہ کی فراہمی روکی گئی ہے جب غزہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔ وہاں کی آدھی آبادی غذا، صاف پانی اور دیگر بنیادی چیزوں کی قلت سے جوجھ رہی ہے۔
کولونا کی ٹیم کو اس بات کی تفتیش کرنے کا کام سونپا گیاتھا کہ آیا یو این آر ڈبلیو اے کی ٹیم غیرجانبداری کو یقینی بنانے کیلئے اپنی طاقت کے حساب سے سب کچھ کر رہی ہے یا نہیں؟ تاہم،غطریس نے اسرائیل کے ان الزامات کی تفتیش شروع کی ہے۔
خیال رہے کہ یو این آر ڈبلیو اے کا قیام ۱۹۵۰ء میں عمل میں آیا تھا اور ایجنسی اردن، لبنان، شام، غزہ پٹی، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں تقریباً ۶؍ ملین سے زائد افراد کو خدمات فراہم کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK