Inquilab Logo

ایندھن پر ایکسائز ڈیوٹی،ایک لاکھ ۹۶؍ ہزار کروڑ روپے حکومت کے خزانہ میں جمع

Updated: January 19, 2021, 8:49 AM IST | Agency | New Delhi

گزشتہ سال کے اپریل تا نومبر کے دوران پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی میں ۴۸؍فیصد کااضافہ ہوا، ۱ء۹۶؍لاکھ کروڑ روپے وصول ہوئے

Picture.Picture :INN
علامتی تصویر ۔ تصویر:آئی این این

کورونا وبا کے  دوران معاشی بحران کے حالات  میں بھی   پیٹرول  اور  ڈیزل کے داموں میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ وہیں عام  آدمی کو راحت دینے کے بجائے حکومت نے اپنے محصولات  میں کوئی راحت نہیں  دی ۔ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے اپریل تا نومبر کے دوران پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی میں ۴۸؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کنٹرولر جنرل اکاؤنٹ (سی جی اے) کے مطابق ۸؍ ماہ کے دوران ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی تقریباً ۱ء۹۶؍لاکھ کروڑ روپے رہی ، جو کہ   اس سال قبل  کے مالی سال کی اسی مدت کے دوران یہ رقم ۱ء۳۲؍لاکھ کروڑ روپے تھی۔
   ایندھن کی کھپت میں کمی 
 پیٹرولیم پلاننگ اینڈ انلسیس سیل کے مطابق  اپریل سے نومبر کے دوران  ڈیزل کی فروخت میں ۱۹؍ فیصد اور پیٹرول میں کھپت میں ۱۴ء۷۰؍ کی کمی واقع ہوئی۔ اعداد وشمار کے مطابق لک میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے ڈیزل کی فروخت میں  اس عرصے میں ایک کروڑ ٹن سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔  اپریل تا نومبرکے دوران ڈیزل کی فروخت۴ء۹۴؍ ملین ٹن رہی جو کہ گزشتہ مالی سال اسی مدت میں ۵ء۵۴؍ ملین ٹن تھی۔ اسی طرح پیٹرول کی کھپت میں بھی کمی واقع ہوئی ہے ۔ گزشتہ  مالی سال کے۲ء۰۲؍ ملین ٹن کے مقابلے میں اپریل تا نومبر کے درمیان۱ء۷۴؍کروڑ ٹن رہی   تھی۔
 ایکسائززڈیوٹی میں اضافہ کے بعد راحت نہیں
 واضح رہے کہدنیا بھر میں کورونا وائرس کے سبب   عائد لاک ڈاؤن کے باعث خام تیل کی قیمتیں ۲؍ دہائی کی کم ترین سطح پر آگئیں۔ اس زبردست  گرواٹ کے بعد حکومت نے  پیڑول  اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا تھا۔  اس  دوران  حکومت نے  فی لیٹر  پیٹرول پر۱۳؍ روپے اور  فی لیٹرڈیزل پر ۱۶؍ روپے  ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا تھا۔ اس کے بعد کبھی دونوں ایندھن کی قیمت میں کبھی اضافہ ہوا تو تو کبھی نہایت ہی معمولی طور پر قیمتوں میں تخفیف کی گئی۔ ان حالات میں بھی حکومت  ایکسائز ڈیوٹی میں کوئی کمی نہیں کی۔
 سی جی اے کے مطابق اپریل ۲۰۱۹ءسے مارچ ۲۰۲۰ء کے دوران  مجموعی طور پر۲ء۳۹؍ لاکھ کروڑ روپے بطورایکسائز ڈیوٹی  وصول کئے گئے۔ وہیں حکام کا  دعویٰ ہے کہ اپریل تا نومبر  ۲۰۲۰ء کے دوران ٹیکس کی آمدنی ۴۵ء۵؍ فیصد کم ہوکر۶ء۸۸؍لاکھ کروڑ روپے تک ہوئی ہے ۔  ۲۰۲۰ءمیں پیش کردہ حکومت کے بجٹ کے مطابق مالی سال۲۱۔۲۰۲۰ء میں اس کا تخمینہ۱۶ء۳۵؍لاکھ کروڑ روپے  رکھا گیا تھا۔ حکام کا دعویٰ ہے معاشی بحران کے حالات میں انکم ٹیکس کی وصولی بھی۱۲؍ فیصد کی کمی ہوئی محض۲ء۳۵؍ لاکھ کروڑ روپے  ہی وصول ہوئے ہی۔ اسی طرح کارپوریٹ ٹیکس کی وصولی میں بھی۳۵؍ فیصد کی کمی آئی  صرف ۱ء۸۵ لاکھ کروڑ روپے  ہی اس زمرے میں  جمع  ہوئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK