Inquilab Logo

کیلی فورنیا میں امریکی بحری بیڑے میں دھماکہ اور آتشزدگی

Updated: July 14, 2020, 9:34 AM IST | Agency | California

کیلی فورنیا میں امریکی بحری بیڑے میں دھماکہ اور آتشزدگی ، ۲۱؍ افرادزخمی، حکام کا ابتدائی تفتیش میںکسی تخریبی کارروائی سے انکار

US Navy - Pic - PTI
امریکی جہاز سے اٹھتا ہوا دھواں دیکھا جا سکتا ہے ( تصویر: ایجنسی

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان ڈیاگو کی بندرگاہ پر لنگر انداز امریکی بحریہ کے جنگی جہاز `بون ہوم رچرڈ میں  اتوار کو اچانک  آگ لگ  گئی  جس کی وجہ سے وہاں موجود  ۲۱؍ افراد زخمی ہو گئے۔فائر ریسکیو ڈپارٹمنٹ کے حکام کے مطابق واقعے کے بعد سان ڈیاگو بندرگاہ پر لنگر انداز دیگر دو جنگی جہازوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
  ایک نیوز ایجنسی کے مطابق سان ڈیاگو کے فائر ریسکیو ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ امریکی جنگی جہاز `بون ہوم رچرڈ  معمول کے معائنے کے لئے لنگر انداز تھا جب اس میں اتوار کی صبح مقامی وقت کے مطابق ۸؍بج کر ۳۰؍  منٹ پر دھماکے کے بعد آگ لگ گئی۔واقعے سے متعلق صحافیوں سے گفتگو میں ریئر ایڈمرل فلپ سوبیک نے بتایا کہ دھماکے کی وجہ گرمی کی شدت کے سبب پیدا ہونے والا ہوا کا دباؤ تھا۔
 انہوں نے واضح کیا کہ دھماکہ فیول یا بارودی مواد کے پھٹنے کی وجہ سے نہیں ہوا۔ریئر ایڈمرل نے بتایا کہ آگ جہاز کے نچلے حصے میں لگی جو اوپر کی جانب پھیلتی گئی۔اس آتشزدگی میںوہ سامان جلا جو کہ عمومی طور پر کسی دفتر یا اپارٹمنٹ میں لگنے والی آگ کی صورت میں جلتا ہے۔امریکی بحریہ کے ترجمان مائیک رونی نے کسی تخریبی کارروائی کے امکان  کو مسترد کیا ہے۔ ان کا کہنا  ہے کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جس کی بنیاد پر یہ کہا جا سکے کہ یہ آگ کسی نے جان بوجھ کر لگائی۔
 نیوی حکام کے مطابق جنگی جہاز میں موجود بارود کو حفاظتی اقدامات کے طور پر جہاز کے معائنے سے پہلے ہی اتار لیا گیا تھا۔امریکی بحریہ نے واقعے سے متعلق جاری بیان میں کہا ہے کہ دھماکے کے وقت جہاز پر موجود عملے کے ۱۷؍افراد اور ۴؍ چار سویلین زخمی ہوئے  ہیںجن کو طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا۔بحریہ کے حکام نے زخمی ہونے والے تمام افراد کی حالت خطرے سے باہر بتائی ہے۔
 دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز کافی دور تک سنی گئی جبکہ دھماکے سے لگنے والی آگ کے شعلے دور سے دیکھے جا سکتے تھے۔ آگ بجھانے کے آپریشن میں نصف درجن فائر فائٹنگ کشتیوں نے حصہ لیا۔ اس دوران بحری بیڑے میں شامل  دیگر ۲؍ جہاز یو ایس ایسو فٹر جیرالڈ  اور یو ایس ایس   رسل  کو آگ سے محفوظ رکھنے کیلئے  وہاں سے  ہٹا دیا گیا  ہے۔  کہا جا رہا ہے کہ  یو ایس ایس بون ہوم  رچرڈ  جہاز کے پاس اس وقت  تقریباً ۱۶۰؍  جوان تھے۔    جبکہ مجموعی طور  پر اس میں ایک ہزار لوگ کام کرتے ہیں۔  حادثے کے بعد جہاز اور اس کے آس پاس سے تمام  اہلکاروں کو ہٹا دیاگیا ہے۔
  مقامی میڈیا کے مطابق جہاز میں پہلے دھماکہ ہوا اس کے بعد آگ لگی۔ لیکن حکام کا کہنا ہے کہ اب تک آتشزدگی  کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔  البتہ اس کی تفتیش جاری ہے  اور جلد ہی یہ معلوم کر لیا جائے گا کہ آگ لگنے کی اصل وجہ کیا ہے۔ ویسے حکام نے پہلے ہی اس بات سے انکار کیا ہے کہ اس میں کسی طرح کا تخریبی  یا سازشی پہلو شامل ہے۔ 
 واضح رہے کہ ان دنوں امریکی بحری بیڑے کے جہاز  سرگرم ہیں کیونکہ امریکہ نے حال ہی میں چین سے چپقلش کے سبب انہیں جنوبی چین کے سمندری علاقوں میں بھیجنا شروع کیا ہے۔ اس طرح کی قیاس آرائیاں بھی جاری ہیں کہ امریکہ کبھی بھی چین کے  ساتھ جنگ چھیڑ سکتا ہے۔  ایسی صورت میں مبصرین  اور میڈیا حتیٰ کہ چین کی امریکی بحری بیڑوں پر گہری نظر ہے۔ اس دوران اس طرح کے حادثے کا پیش آنا امریکی حکام کیلئے تشویش کا باعث ہے۔ ٹھیک اسی طرح جیسے حال ہی میں ایران میں جوہری تنصیبات میں ہونے والے دھماکوں کے سبب تہران حکومت کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK