Inquilab Logo

حج کی درخواستوں کیلئے تاریخ میں توسیع، خرچ میں  بھی کمی

Updated: December 11, 2020, 10:16 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

درخواستوں میں غیر معمولی کمی کے بعد تاریخ  ۱۰؍ جنوری ۲۰۲۱ءتک بڑھا دی گئی، اخراجات میں۴۰؍ ہزار سے زائد کی تخفیف کا اعلان

Mukhtar Abbas Naqvi
مرکزی وزیر مختار عباس نقوی حج ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔

‌حج۲۰۲۱ء  کیلئے    درخواستوں میں غیر معمولی کمی کو دیکھتے ہوئے  درخواست دینے کی آخری تاریخ میں  ایک مہینے کی توسیع کردی گئی ہے۔اس کے ساتھ ہی حج کے اخراجات میں  بھی  ۴۰؍ ہزار سے زائد کی کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔ حج کمیٹی کے توسط سے حج پر جانے کیلئے درخواست دینے کی آخری  تاریخ   ۱۰؍ دسمبر تھی مگر محض ۴۳؍ ہزار درخواستیں  ہی  موصول ہوئیں جس کے بعد جمعرات کو حج ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے اعلان کیا ہے کہ عازمین حج اب ۱۰؍ جنوری تک درخواستیں دے سکتے ہیں۔ اس موقع پر حج کمیٹی کے سی او ڈاکٹر مقصود احمد خان، حسن اکبر رضوی،  ڈپٹی سی او قمر سجاد اور ڈپٹی سی او اکاؤنٹس ریشماں جاوید کے علاوہ دیگر افسران موجود تھے۔
 اخراجات میں ۴۰؍ ہزار سے زائد کی کمی
  امسال محض ۴۳؍ ہزار کے  درخواستیں  موصول ہونے پر حیرت کااظہار کیا جارہاہے۔   اندازہ ظاہر کیا جارہاہے کہ اس کی بڑی وجہ کورونا کی وبا اوراس کی وجہ سے پیدا ہونےوالے حالات ہیں تاہم حج کے اخراجات میں  غیر معمولی اضافہ بھی اس کی وجوہات میں  سے ایک ہوسکتا ہے۔ شاید اسی کے پیش نظر حج ۲۰۲۱ء کے خرچ میں۴۰؍ ہزار روپے سے ز ائد  کی تخفیف کردی گئی ہے ۔حج خرچ میں اضافے کی ایک بڑی وجہ معلم کی فیس میں تقریبا ڈیڑھ ہزار ریال کا اضافہ قرار دیا گیا ہے۔پہلے معلم کی فیس ۱۰۵۰؍ ریال تھی  جواب بڑھ کر۲۵؍سو  سعودی ریال ہوگئی ہے۔ اس کی اطلاع خود مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے حج ہاؤس میں   پریس کانفرنس میں‌ دی۔
 تاریخ میں توسیع مختلف تنظیموں کی سفارش پر :نقوی
  اس رائے کے برخلاف کہ حج کی درخواستیں غیر معمولی طور پر کم موصول ہونے کی وجہ سے حج کمیٹی کو تاریخ میں توسیع کرنی پڑی، مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ چونکہ مختلف تنظیموں،افراد اور حج کمیٹی کی اپنی جائزہ میٹنگوں میں اس کی سفارش کی گئی تھی اس لئے درخواستوں کی تاریخ میں مہینے بھر کی توسیع کی گئی ہے۔ 
 انہوں نے یہ بھی بتایا کہ۵۰۰؍ خواتین نے  اب تک  محرم کے  غیر  حج پر جانے کی درخواست دی ہے ان  کو بغیر قرعہ اندازی  کے حج پر بھیجا جائے گا۔ اس کے ساتھ  ہی مختار عباس نقوی نے ۷؍نومبر کو حج فارم کے اجراء کے وقت کہی گئی کئی باتوں کو بھی دہرایا  جن میں سفر حج سے ۷۲؍ گھنٹے قبل لازمی کورونا ٹیسٹ  شامل ہے۔  منفی رپورٹ آنے پر ہی حج پر جانے کی اجازت  ہوگی۔
صرف ۱۰؍ مراکز سے روانگی
  مرکزی وزیر نے اس بات کو بھی دہرایا کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے حج کیلئے روانگی کے ۲۱؍ مراکز میں سے۱۱؍ کو ختم  کر دیا گیا ہے۔ امسال صرف ۱۰؍ مراکز احمدآباد، بنگلور، کوچی، گوہاٹی، حیدرآباد، کولکاتا،دہلی،  لکھنؤ،ممبئی اور سری نگر سے عازمین  حج سعودی عرب کیلئے روانہ ہوںگے۔ ممبئی سے مہاراشٹر  کے علاوہ  گوا‌، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، دمن دیو اور  دادرانگر حویلی کے عازمین  بھی  روانہ ہوں گے۔مختار عباس نقوی کے مطابق اس کے علاوہ کورونا‌ کے سبب قومی اور بین‌ الاقوامی  سطح پر جو خطوط  جاری ہوں گے ان پر سختی سے عمل کیا جائے گا ۔  انہوں  نےبتایا کہ جو اعلانات کئے گئے ہیں وہ موجودہ حالات کے تناظر میں‌  ہیں ، آئندہ کیا حالات ہوں گے اور سعودی وزارت حج کی جانب سے کیا ہدایات دی جاتی ہیں ، اس کی روشنی میں مزید ترمیم و تنسیخ کی گنجائش باقی رہے گی ۔عازمین کو وقت سے پہلے اس سے آگاہ کروایا جائے گا۔
کمی کے بعد بھی ۲۰۱۹ء کے مقابلے حج کا خرچ کافی زیادہ
 ۴۰؍ہزار روپے کی تخفیف کے باوجود۲۰۱۹ء کے مقابلے یہ خرچ ممبئی کے عازمین کے لئے ایک لاکھ روپے زیادہ ہے جبکہ دیگر روانگی کے مراکز کے عازمین کا معاملہ اس سے برعکس ہے۔ یہ اضافہ یقینا حاجیوں‌ پر بڑا بوجھ ہوگا۔اس کی مختلف وجوہات میں کورونا کے پیش نظر کئے گئے انتظامات بھی ہیں۔  اب ۵؍ کی جگہ۳؍ کا گروپ کردیا گیا ہے۔۱۸؍سال سے۶۵؍ سال کی عمر کے لوگ ہی درخواست دے سکتے ہیں۔بغیر محرم کے حج پر جانے کی خواہشمند۴۵؍  سے۶۵؍ سال کی خواتین کوا س کی  اجازت ہوگی۔  اس دفعہ کیٹیگری صرف ایک یعنی عزیزیہ ہی ہوگی۔ ایک  کمرے میں۳؍ افراد کو ہی ٹھہرایا جائے گا۔ حج کے دوران سعودی عرب میں  ۳۰؍ سے ۳۵؍ دن  کاقیام ہوگا۔ منتخب ہوجانے کے بعد پیشگی رقم ایک لاکھ ۵۰؍ ہزار روپے جمع کروانی ہوگی جو پہلے۸۱؍ ہزار جمع ہوتی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK