Updated: July 06, 2025, 10:04 PM IST
| Gaza
غزہ میں بنیادی سہولیات بند ہونے سے پہلے ایندھن پہنچایا جائے یہ مطالبہ اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی برائے فلسطین پناہ گزین نے کیا ہے ۔ تنظیم نے فوری ایندھن کی ترسیل کی اپیل کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے درمیان بنیادی خدمات کے مکمل بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
غزہ پٹی میں انسانی بحران انتہائی سنگین صورت اختیار کر چکا ہے جہاں اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں نے سنیچر کو فوری ایندھن کی ترسیل کی اپیل کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے درمیان بنیادی خدمات کے مکمل بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ ایجنسی نےمتنبہ کیا ہے کہ اگر ایندھن فوری نہ پہنچا تواسپتالوں کے جنریٹر، ایمبولینس، بیکریاں اور پانی کے پمپنگ اسٹیشن مکمل طور پر بند ہو جائیں گے۔ یہ صورتحال غزہ کے۲۴؍ لاکھ باشندوں کو اجتماعی سزا* دینے کے مترادف ہوگی۔‘‘ غزہ کی صحت حکام نے تصدیق کی کہ جنریٹرایندھن کی قلت کے باعث بند ہونے کے قریب ہیں، جس سے باقی ماندہ طبی سہولیات متاثر ہوں گی۔
بحران کی سنگینی :
غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال نے ڈائیلاسس سروسز (گردے کی صفائی) پہلے ہی معطل کر دی ہیں۔ زندگی بچانے والے آلات کو چلانے کے لیے ایندھن کی اشد ضرورت ہے۔ یکم مارچ سے اسرائیل نے کھانے، ادویات اور امدادی سامان کی آمد پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔جس کے نتیجے میں قحط سالی جیسی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل بمباری میں اب تک۵۷؍ ہزار ۲؍ سو سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ نومبر ۲۰۲۳ء میں *بین الاقوامی کریمنل کورٹ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گرفتاری وارنٹ جاری کیے۔ اس کے علاوہ اسرائیل پربین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے نے کہا ہے کہ ایندھن کی عدم ترسیل ایک اخلاقی سانحہ ہوگی۔ ہم بین الاقوامی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ امدادی سامان کی راہداری فوری کھولی جائے۔