Inquilab Logo

کسانوں کا ۱۴؍مارچ کو دہلی میں مہا پنچایت کا اعلان

Updated: March 08, 2024, 9:20 AM IST | New Delhi

۱۰؍ مارچ کوریل روکو آندولن طے ، دہلی کی سرحدوں پر اورجنتر منتر کے اطراف بھاری بندوبست

Officials of the Delhi Police Force have set up a block. (PTI)
دہلی کی شاہراہ پرفوج کے اہلکاروں نے بلاک کھڑے کر دئیے ہیں۔(پی ٹی آئی )

ایم ایس پی پر قانون سازی، قرض معافی، اولڈ ایج پنشن ،کسانوںپر سے مقدمات ختم کرنے اور بجلی بل  میں اضافہ نہ کرنے  جیسے کئی مطالبات  کے ساتھ حکومت کے خلاف  ’دہلی چلو ‘ کا نعرہ دینے والے کسانوں نے اب قومی راجدھانی میں۱۴؍ مارچ کو ’مہاپنچایت ‘ کے انعقاد کا اعلان کردیا ہے۔ سنیو کت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی قومی  باڈی نے کسانوںکا مارچ  دوبارہ شروع ہونے کے بعدیہ اعلان کیا ہے۔ واضح رہےکہ بدھ کو کسانو ں نے مارچ دوبارہ شروع کیا تھا اور۱۰؍ مارچ کوریل روکوآندولن کا انتباہ دیا تھا۔۲۴؍ فروری کو پولیس کے ساتھ جھڑپ  ہونے کے بعدکسانوں نے اپنا احتجاج  موقوف کردیا تھا۔ کسان اب پھرحکومت کے خلاف نکل پڑے ہیں اور ا س دوران اطلاعات ہیںکہ مختلف ریاستوں سے دہلی کی طرف بڑھنے والے کئی کسانوںکو حراست میں لیاگیا ہے اور کسانوںکے حامی کئی سوشل میڈیا گروپس کو معطل کر دیاگیا ہے۔پولیس نے حالانکہ کسانوں کو حراست میں لینےکے دعوؤں کی تردید کی ہےلیکن فی الوقت کسانوںکےاحتجاج کے مقام سے لےکردہلی تک سیکوریٹی کےسخت ا نتظامات کئے گئے ہیں۔ 
 ۶؍ مارچ کو شمبھو بارڈر  سے کسانوں نے دہلی   کی طرف دوبارہ کوچ کا آغاز کیا ہے اورکسان  لیڈروں نے  ملک کے بھر کے کسانوں سے بس اور ٹرین کے ذریعے دہلی پہنچنے کی اپیل کی ہےکیونکہ کسانوںکے ٹریکٹر بلاک کر دئیے گئے ہیں اور دہلی کی سرحدوںپرسخت سیکوریٹی لگا دی گئی ہے ۔ کسانوںکا جنتر منتر پر جمع ہونے کا پروگرام ہے۔ 
ریل روکو آندولن
 کسان  ۱۰؍ مارچ کو ملک بھر میںریل روکو آندولن کریں گے۔کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر نے خبررساں ایجنسی اے این آئی کو اس بارے میں بتایا  جو ان کا پہلے سے منصوبہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ شمبھواورکھنوری بارڈر پرکسان ۲۳؍ دن سے احتجاج کررہے ہیں، اب ۱۰؍ مارچ کو دوپہر ۱۲؍ بجے سے۴؍ بجے تک ریل روکو آندولن کیاجائے گا۔جمعرات کو کئی ریاستوں سے دہلی کی طرف  بڑھنے والے کسانوںکو روک دیا گیا اورکئی کسانوںکو پولیس کے ذریعے حراست میںلئے جانے کی بھی اطلاعات ملیں۔کسان لیڈروں کا کہنا ہےکہ راجستھان  کے ایک ضلع سے منگل کی رات ۵۰؍ کسانوں کو حراست میں لیاگیا جب وہ دہلی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔راجستھان سے ہی بدھ کو بھی کئی کسان حراست میں لئےگئے۔کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر کا کہنا ہےکہ ۶؍ مارچ کو کسانوں کے دہلی پہنچنے کا اعلان کیاگیا تھا لیکن بڑی تعداد میں کسان مختلف ریاستوں سے آرہے ہیںاس لئے وہ مذکورہ تاریخ کو نہیںپہنچ سکے ۔ دوتین دن میں کسانوں کی بڑی تعداد دہلی میں نظر آئیگی۔اس دوران دہلی کی سرحدوںپر جوان   اور جنتر منتر   کے اطراف پولیس کے اضافی دستےتعینات کئے گئے ہیں ۔

new delhi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK