Inquilab Logo

دہلی چلو آندولن: نئی دہلی میں پولیس نے سیکوریٹی انتظامات سخت کر دیئے

Updated: March 06, 2024, 2:46 PM IST | New Delhi

کسانوں کے احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے آج دہلی پولیس نے راجدھانی کے ریلوے اسٹیشنوں، میٹرو اسٹیشنوں جبکہ بس اسٹینڈ پر سیکوریٹی انتظامات سخت کر دیئے ہیں۔ پولیس نے مسافروں سے کہا ہے کہ احتجاج کے سبب ٹریفک خدمات متاثر ہونے کا خدشہ ہے جس کیلئے انہیں تیار رہنا چاہئے۔ تکری، سنگھو اورغاری پور کی سرحدوں پر بھی پولیس کا سخت پہرہ ہے۔ میوکت کسان مورچا نے ۱۰؍ مارچ کو دہلی میں مہا پنچایت کا اعلان کیا۔

Protest during protestors. Photo: PTI
کسان احتجاج کے دوران۔ تصویر: پی ٹی آئی

کسانوں کے دہلی چلو آندولن کو مد نظر رکھتےہوئے دہلی پولیس نے راجدھانی کے ریلوے اسٹیشنوں اور آئی ایس بی ٹی ایس میں سیکوریٹی انتظامات سخت کر دیئے ہیں۔ خبررساںایجنسی کے مطابق دہلی پولیس نے مسافروں سے کہا کہ کسانوں کے احتجاج کے سبب ٹریفک خدمات متاثرہو سکتی ہے جس کیلئے انہیں تیار رہنا چاہئے۔ پولیس کے مطابق تکری ، سنگھو اور غازی پور کی سرحدوں جبکہ میٹرو اسٹیشن، بس اسٹینڈ اور ریلوے اسٹیشنوں پر بھی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے پولیس کاسخت پہرہ ہے۔
ا س ضمن میں ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ہم نے تینوں سرحدوں پر سیکوریٹی سخت کی ہے۔ تاہم، ہم نے کسی بھی سرحد یا راستے کو بند نہیں کیا ہے جبکہ گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر آف پولیس جمی چیرام نے کہا کہ دہلی ہریانہ سرحد پر فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔ ہم وقتاً فوقتاً حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم نے عارضی طور سنگھو اور تکری کی سرحدوں پر مسافروں کیلئے بیریرس ہٹا دیئےہیںجبکہ وہاں اب بھی پولیس اور پارلیمانی افسران تعینات ہیں ۔
کسانوں نے عوامی نقل و حمل کا بھی استعمال کرنے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے پولیس نے میٹرو اسٹیشنوں، ریلوے اسٹیشنوں جبکہ بس اسٹینڈ پر بھی پارلیمانی فورس تعینات کی گئی ہے۔

آفیسر نے مزید کہا کہ دہلی میں سیکشن ۱۴۴؍ اب بھی نافذ ہے۔ ہم یہاں کسی بھی طرح کی مجلس اور اسمبلی کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔کسی کو بھی قانون کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ کسان مزدور مورچا اور سمیوکت کسان مورچا دہلی چلو آندولن کی قیادت کر رہے ہیں۔ ۱۳؍ فروری کو کسانوں نے اپنا احتجاج شروع کیا تھا جبکہ پولیس نے انہیں دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے سخت انتظامات کر رکھے تھے۔ کسانوں نے حکومت کی جانب سے لگائے گئے بیریکیڈس توڑنے کی بھی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں پولیس نے ان پرآنسو گیس کے گولے داغے تھے۔ پولیس کی جانب سے فائرنگ کے دوران ایک نوجوان کسان کی موت بھی ہوئی تھی جس پر اپوزیشن نے بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا۔ 
یاد رہے کہ کسانوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ آج سے دوبارہ اپنا احتجاج شروع کریں گے۔اس احتجاج میں ملک بھر کی ۲۰۰؍ سے زائد کسان تنظیموں نے حصہ لیا ہے۔
سمیوکت کسان مورچا ۱۰؍ مارچ کو دہلی میں مہا پنچایت کا اعلان
اس درمیان کسان تنظیم سمیوکت کسان مورچا نے دہلی میں ۱۴؍ مارچ کو مہاپنچایت کرنے کااعلان کیا ہے۔کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ۱۰؍ مارچ کو ملک بھر میں ۴؍ گھنٹے کیلئے ریل روکو آندولن کیا جائے۔کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی کوششیں رائیگاں نہیں جائیں گی اور وہ تب تک جدوجہد کرتے رہیں گے جب تک ان کے مطالبات نہ مان لئےجائیں۔ 
یاد رہے کہ سیکوریٹی فورس کے دہلی چلو آندولن کو روکنے کے بعد کسانوں نے دہلی اور ہریانہ کے درمیان شمبھو سرحد پر ہی اپنے خیمے باندھ لئے تھے۔بعد ازیں انہوں نے دوبارہ آندولنکو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ کسانوں کے اہم مطالبات میں فصلوں پر ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی دینا، سوامی ناتھن کے وضع کردہ فارمولے کو نافذ کرنا اور کسانوں کی پنشن وغیرہ شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK