Inquilab Logo

دہلی چلو آندولن: مظاہرین پر ہریانہ پولیس نے آنسو گیس کےگولے داغے

Updated: February 13, 2024, 3:55 PM IST | New Delhi

دہلی چلو آندولن کے درمیان ہریانہ پولیس نے کسان لیڈران کو بیریکیڈس توڑنے سے روکنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔ ہریانہ پولیس کے مطابق آنسو گیس کے گولےحالات پر قابو پانے کیلئے داغے گئے ہیں کیونکہ مظاہرین پولیس پر پتھر برسا رہے تھے اور اپیل کے باوجود بیریکیڈس توڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ پولیس کے ترجمان کے مطابق اب حالات قابو میں ہیں۔

Protesters retreat after firing tear gas shells. Photo: PTI
آنسو گیس کے گولے داغنے کے بعد مظاہرین پیچھے ہٹتے ہوئے۔ تصویر:پی ٹی آئی

ہریانہ پولیس نے امبالا کے نزدیک شمبھو سرحد پردہلی چلو آندولن میں شامل کسانوں پر آنسو گیس کے کئی گولے داغے ہیں۔ پولیس نے کسانوں پر آنسو گیس کے گولے داغنے کیلئے ڈرون کا بھی سہارا لیا ہے تا کہ کسان منتشر ہو جائیں۔ ہریانہ میں کھگر ندی بریج پر ہریانہ پولیس نے بریکیڈیس کی شکل میں سیمنٹ کے بلاکس نصب کئے ہیں تا کہ کسان آگے نہ بڑھ سکیں۔ کسانوں نے ان سیمنٹ کے بلاکس کو ہٹانے کیلئے ٹریکٹر تعینات کئے ہیں۔ علاقے میں افراتفری کا ماحول ہے۔ ہریانہ پولیس نے کہا کہ آنسو گیس کے گولے اسلئے داغے گئے ہیں تا کہ حالات کو قابو کیا جا سکے کیونکہ احتجاجی پولیس پر پتھر برسا رہے ہیں۔

ہریانہ پولیس کے ترجمان کے مطابق مظاہرین نے ہریانہ پولیس پر پتھر برسائے ہیں ۔ حالات پر قابو پانے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ملکار جن کھرگے کا الزام ، مودی حکومت نے ۱۰؍ سال میں کسانوں کی آواز کو دبایا ہے

انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو بھی حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جس نے یہ سب کچھ کرنے کی کوشش کی اس کے سخت رویہ اختیار کیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب حالات قابو میں ہیں۔

اطلاعات کے مطابق کسانوں کو روکنے کیلئے پولیس نے متعدد مرتبہ آنسو گیس کے گولے داغے جس کے سبب جائے وقوع پر دھواں دھواں ہو گیا ہے۔ آنسو گیس کے گولے داغنے پر کسان جوٹ بیگ کا استعمال کر رہے تھے تا کہ گیس انہیں نقصان نہ کرے۔

آنسو گیس ڈالنے کے بعد کسان لیڈران۔ تصویر: پی ٹی آئی

کسان لیڈران کو مظاہرین کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا گیا کہ وہ گیلے کپڑوں کا استعمال کرے تا کہ گیس کا ان پر زیادہ اثر نہ ہو۔ ابتدائی طور پر پولیس نے آنسو گیس کے گولے اس وقت داغے جب کچھ نوجوانوں نے بیریکیڈس توڑنے اور اسے کھگر ندی میں پھینکنے کی کوشش کی۔ پولیس کی مظاہرین کو بیریکیڈس سے دور رہنے کی اپیل کے باوجود کچھ نوجوان بیریکیڈس پر کھڑے رہے۔

کسان بیریکیڈس توڑتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی 
جب شمبھو سرحد پر بیریکیڈس کے قریب جب زیادہ تعداد میں کسان جمع ہو گئے تو پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ کسان لیڈران نے آنسو گیس کے گولے داغنے پر ہریانہ حکومت پر تنقید کی ہے اور کہا کہ انہوں نے مرکز سے اپنے مطالبات منوانے کیلئے نئی دہلی تک مارچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ خیال رہے کہ آج صبح کسانوں نے ۲؍ مرکزی وزراء کے ساتھ میٹنگ کے بعد ’’دہلی چلو آندولن ‘‘شروع کیا۔ حکومت کے کسانوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے کی گئی جدوجہد کے باوجود کسان لیڈران نے بنا پیچھے ہٹے آندولن نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سمیوکت کسان مورچا ( غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچا نے اعلان کیا تھا کہ کسان نئی دہلی تک آندولن کریں گے اور مرکز سےاپنے مطالبات منوانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK