بچو کڑو کی پارٹی کے اعلان کے بعد ہزارو ں کسان نے سڑکوں پر اترکر، مختلف اضلاع میں احتجاج کیا ، کوکاٹے کے خلاف نعرے لگائے
EPAPER
Updated: July 25, 2025, 8:25 AM IST | Z A khan and Ali Imran | Nagpur
بچو کڑو کی پارٹی کے اعلان کے بعد ہزارو ں کسان نے سڑکوں پر اترکر، مختلف اضلاع میں احتجاج کیا ، کوکاٹے کے خلاف نعرے لگائے
مہایوتی نے اسمبلی الیکشن کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ دوبارہ اقتدار میںآنے کے بعد کسانوں کے قرض معاف کر دے گی لیکن الیکشن جیتنے کے بعد اس نے اپنا وعدہ فراموش کر دیا۔ اس معاملے پر کئی کسان تنظیمیں اس تعلق سے آواز اٹھا چکی ہیں۔ اب تک حکومت نے قرض معافی کے تعلق سے کوئی مثبت جواب نہیں دیا ہے۔ جمعرات کو سابق رکن اسمبلی بچو کڑو کی پرہار جن شکتی پارٹی نے راستہ روکو آندولن کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ریاست کے مختلف علاقوں میں ہزاروں کی تعداد میں کسان سڑکوں پر اترے اور انہوں نے جگہ جگہ سڑک پر بیٹھ کر گاڑیاں روکیں۔ خود بچو کڑو نے اپنے آبائی ضلع امراوتی میں مظاہرین کی قیادت کی اور ان سے خطاب بھی کیا۔
انہوں نے کہا ’’ حکومت صنعتکاروں کے مفاد کیلئے ۸۰؍ ہزار کروڑ روپے کا شکتی پیٹھ ہائی وے تعمیر کر رہی ہے لیکن کسانوں کے چھوٹے موٹے قرض معاف نہیں کر رہی ہے۔ اگرایسا ہی ہے تو اب حکومت بھی خبردار ہو جائے ہم اب گاندھی گیری چھوڑ کر بھگت سنگھ گیری کرنے کیلئے تیار ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ یہ لڑائی اب رکے گی نہیں۔ اگلا احتجاج کسانوں کے ایم ایس پی کیلئے ہوگا۔ حکومت اب تک کسانوں کو ان کی فصلوں پر ایم ایس پی نہیں دے پائی ہے۔ ‘‘ بچو کڑو کے مطابق ’’ یہ حکومت صنعتکاروں کی ہے۔ کسانوں کو درکنار کیا جا رہا ہے اور صنعتکاروں کیلئے شکتی پیٹھ ہائی وے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ ‘‘
جگہ جگہ کسانوں کا احتجاج
اس دوران ریاست کے مختلف اضلاع میں کسانوں نے راستہ روکو آندولن کیا۔ جالنہ میں اورنگ آباد چوک پر زبردست چکہ جام کیا گیا۔ مظاہرین نے احتجاج کے دوران سڑک پر تاش کے پتے کھیلتے ہوئے وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے کے خلاف علامتی احتجاج کیا۔احتجاج کی وجہ سے جالنہ۔اورنگ آباد روڈ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور عام شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ناگپور کے گونڈکھیری علاقے میں پرہار کے کارکنان نے سورگ رتھ (جنازہ لے جانے والی گاڑی) کو آگ لگا دی۔ پولیس نے بروقت آگ پر قابو پایا اور اس تشدد کے واقعہ میں ملوث پرہار کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیا ۔ احتجاج کے دوران پرہار کے کارکنوں نے اہم راستوں پر ٹریفک روک کر احتجاج کیا۔ ناسک میں بھی کسانوں اور پرہار کارکنان نے سڑک پر اتر کر احتجاج کیا۔ تقریباً ایک گھنٹے تک چلے اس احتجاج کی وجہ سے ناسک۔ اورنگ آباد ہائی وے پر گاڑیوں لمبی قطار لگ گئی۔ ایسا ہی احتجاج ودربھ کے واشم میں بھی کیا گیا۔ یہاں اکولہ۔ حیدر آباد ہائی وے کو جام کر دیا گیا۔ کسانوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور فوری قرض معافی کا مطالبہ کیا۔ ادھر احمد نگر کے شیرڈی علاقے میں بھی کسان سڑکوں پر اترے اور انہوں نےقرض معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے نگر۔ منماڑ ہائی وے کو جام کر دیا۔ اس دوران مظاہرین نے مہایوتی حکومت اور وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کے خلاف جم کر نعرے لگائے۔
یاد رہے کہ پرہار جن شکتی پارٹی کے اس احتجاج کو مہا وکاس اگھاڑی اور مہاراشٹر نونرمان سینا کے علاوہ لوک سوراجیہ آندولن جیسی تنظیموں کی حمایت حاصل تھی۔ مظاہرین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ جلد قرض معافی کا اعلان نہ ہوا تو بڑے پیمانے پر احتجاج ہوگا۔