Inquilab Logo Happiest Places to Work

کھاد خریدنے کیلئے کسان لمبی قطاروں میں کھڑے ہیں

Updated: August 20, 2025, 10:00 PM IST | New Delhi

ہندوستان میں یوریا، جو کہ۵۰ء۲۶۶؍روپے فی بوری میں دستیاب ہے، نیپال پہنچتے ہی اس کی قیمت ۱۵۰۰۔۲۰۰۰؍ تک ہوتی ہے جس کی وجہ سے نیپال کے سرحدی اضلاع سے کھاد اسمگل کی جارہی ہے۔

Fertilizers Problem
کسانوں کیلئے کھاد کا مسئلہ۔ تصویر:آئی این این

اتر پردیش میں کاشتکاری کے عروج کے موسم میں کھاد کے تعلق سے کافی ہنگامہ ہوا ہے۔ ریاست کے بیشتر اضلاع میں کھاد کے لیے کسانوں کی لمبی قطاریں دیکھی جارہی ہیں اور اسٹاک کی کمی کی شکایتیں موصول ہورہی ہیں۔ یوریا، ڈی اے پی اور این پی کے جیسی ضروری کھادیں مقررہ قیمت سے کہیں زیادہ قیمتوں پر فروخت کی جا رہی ہیں۔
نیپال کی سرحد سے متصل ترائی اضلاع بہرائچ، شراوستی، بلرام پور، لکھیم پور، پیلی بھیت، سدھارتھ نگر اور مہاراج گنج سے بڑے پیمانے پر نیپال کو کھاد کی اسمگلنگ کی اطلاعات ہیں۔ ان ترائی اضلاع میں کھاد کی قلت اور بلیک مارکیٹنگ سب سے زیادہ  ہے۔ اسمگلنگ کی خبروں سے پریشان یوگی حکومت کے وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی پیر کو خود سدھارتھ نگر پہنچے اور وارننگ جاری کی۔

یہ بھی پڑھیئے:ٹرمپ ٹیرف ہندوستانی ایم ایس ایم ایز سب سے زیادہ متاثر:کرسل

ماہرین کا کہنا ہے کہ یوریا جو کہ ہندوستان میں ۵۰ء۲۶۶؍ روپے فی بوری میں دستیاب ہے، نیپال پہنچتے ہی اس کا دام ۱۵۰۰۔۲۰۰۰؍ روپے کا ہو جاتا ہے۔ قیمتوں میں بہت زیادہ فرق کی وجہ سے کھاد نیپال کے سرحدی اضلاع سے اسمگل کی جارہی ہے۔ بلرام پور ضلع سے کھاد کی اسمگلنگ نیپال کے کویاباس، کاکڑہاوا، سیسوارا اور کھنگڑا ناکہ تک ہونے کی اطلاع ہے، جب کہ شراوستی سے گرونگ ناکہ اور سکلی تک کھاد نیپال بھیجی جارہی ہے۔ کھاد کی اسمگلنگ کی شکایات کے پیش نظر دیو پٹن ڈویژنل کمشنر نے سشاستر سیما بال (ایس ایس بی )اور پولیس کے لیے الرٹ جاری کیا ہے۔
 کسان لیڈر کرن سنگھ کا کہنا ہے کہ نیپال میں کھاد کے ایک تھیلے کی سرکاری قیمت۸۰۰؍ روپے مقرر کی گئی ہے جو کہ  ہندوستان  کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ وہاں بہت زیادہ قلت ہے جس کی وجہ سے اسمگلنگ کے واقعات ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب مختلف اضلاع میں کھاد کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑے کسانوں کا کہنا ہے کہ اکثر دکاندار یوریا ۳۵۰؍ سے۴۰۰؍ روپے فی بوری کے حساب سے فراہم کر رہے ہیں۔ کوآپریٹیو سوسائٹیوں سے سرکاری قیمت پر دستیاب کھاد اکثر جگہوں پر فوراً ختم ہو رہی ہے۔ ریاست میں افراتفری، بلیک مارکیٹنگ اور کھاد کی اسمگلنگ پر وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی نے منگل کو کہا کہ کھادوں کی بلیک مارکیٹنگ کو روکنے کے لیے اب تک۱۲۶۵۳؍ چھاپے مارے گئے ہیں اور۳۳۸۵؍ کھاد کے نمونے لیے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK