Updated: August 22, 2025, 10:56 PM IST
| Mumbai
شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے شیوسینا(ادھو) کے اعلیٰ لیڈران کو فون کرکے نائب صدر جمہوریہ کےانتخاب کے دوران این ڈی اے کے امیدوار سی پی بالا کرشنن کو ووٹ دینے کی اپیل کی ہے لیکن ان کی اپیل کو مسترد کر دیا گیا ہے
شیوسینا(ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت
شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے شیوسینا(ادھو) کے اعلیٰ لیڈران کو فون کرکے نائب صدر جمہوریہ کےانتخاب کے دوران این ڈی اے کے امیدوار سی پی بالا کرشنن کو ووٹ دینے کی اپیل کی ہے لیکن ان کی اپیل کو مسترد کر دیا گیا ہے کیونکہ شیوسینا (ادھو) نے انڈیا اتحاد کے امیدوار بی سدرشن ریڈی کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔
سنجے رائوت نےجمعہ کو میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا ’’ دیویندر فرنویس ووٹوں کی خاطر مہاراشٹر کے اعلیٰ لیڈران کو فون کر رہے ہیں۔ قومی سطح پر راج ناتھ سنگھ لیڈران سے گفتگو کر رہے ہیں لیکن ہم لوگوں نے آمریت کے خلاف لڑنے کا عزم کر رکھا ہے۔ اس لئے فرنویس کے فون کو ہم محض وضع داری کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ اپوزیشن کے امیدوار بی سدرشن ریڈی کا پرچۂ نامزدگی ہم نے داخل کروایا ہے۔ میں اور شرد پوار پرچۂ نامزدگی داخل کرتے وقت وہاں موجود تھے۔ پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں بی سدرشن کی حمایت کیلئے انڈیا اتحاد کی جو میٹنگ ہوئی تھی اس میں بھی شرد پوار اور شیوسینا کی طرف سے میں موجود تھے۔ ہم نے ان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ‘‘
سنجے رائوت نے کہا ’’ مجھے حیرانی ہے اس بات پر کہ دیویندر فرنویس ہم لوگوں سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ آپ نے شیوسینا کے دو ٹکڑے کر دیئے، این سی پی میں پھوٹ ڈال دی۔ جن پارٹیوںکو آپ نے توڑ دیا جن کے اراکین پارلیمان اور اراکین اسمبلی کو آپ نے ۵۰؍۔ ۵۰؍ کروڑ روپے میں خرید لیا، ان سے آپ ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں؟ ‘‘ رائوت نے کہا ’’ شاید آپ کو ڈر لگ رہا ہے کہ آپ کے اراکین آپ کا ساتھ نہیں دیں گے، وہ کراس ووٹنگ کریں گے۔ ‘‘ شیوسینا ترجمان کے مطابق ’’ آپ نے اگر کسی مراٹھی امیدوار کو میدان میں اتارا ہوتا تو ہم نے غور کیا ہوتا آپ نے مہاراشٹر کے گورنر کو نائب صدر جمہوریہ کے الیکشن میں کھڑاکیا ہے۔ اس لئے ہم بالکل بھی آپ کے امیدوار کی حمایت نہیں کریں گے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ جب پرتبھا پاٹل صدارتی الیکشن میں کھڑی ہوئی تھیں ، اس وقت ہم این ڈی اے میں تھے ، وہ یو پی اے کی امیدوار تھیں لیکن ہم نے ان کا ساتھ دیا تھا کیونکہ وہ مراٹھی تھیں۔ ‘‘
سنجے رائوت نے دعویٰ کیا کہ راہل گاندھی نے ملک بھر میں جو ماحول تیار کیا ہے اس کی وجہ سے ہو سکتا ہے کہ این ڈی اے کے اراکین کراس ووٹنگ کریں اور انڈیا اتحاد کو نائب صدر جمہوریہ بنانے میں مدد کریں۔ یاد رہے کہ کچھ عرصہ پہلے ہی نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکڑ نے اچانک اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔ اب اس عہدے کو پُر کرنے کیلئے ستمبر میں الیکشن ہوں گے ۔ سی پی بالا کرشنن اس میں این ڈی اے کے امیدوار ہیں۔