سابق امریکی صدرکے کئی سابق مشیروں نے مشورہ دیا کہ وہ فوری طور پر اعلان کریں کہ وہ ۲۰۲۴ء میں صدارتی امیدوار ہوں گے
Updated: August 11, 2022, 11:32 AM IST | Agency | Washington
سابق امریکی صدرکے کئی سابق مشیروں نے مشورہ دیا کہ وہ فوری طور پر اعلان کریں کہ وہ ۲۰۲۴ء میں صدارتی امیدوار ہوں گے
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فلوریڈا کے پام بیچ میں واقع گھر ماراے لاگو اسٹیٹ پر ایف بی آئی اہلکاروں کے چھاپے کے بعد سیاسی کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فلوریڈا کے پام بیچ میں ان کی مار اےلاگو اسٹیٹ پر ایف بی آئی اہلکاروں نے چھاپہ مارا تھا۔ اس وقت ٹرمپ نے شدید احتجاج کیا تھا۔ ان کہنا تھا:’’ متعلقہ سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے اور تعاون کے باوجود میرے گھر پر یہ غیر اعلانیہ چھاپہ ضروری اور نامناسب تھا۔ میرے گھر پر یہ چھاپہ کیوں مارا گیا؟ اس کی وضاحت نہیں کی گئی ۔‘‘ ان کے بقول:’’ ایف بی آئی ایجنٹس میری تجوری میں بھی گھس گئے۔‘‘ واضح رہےکہ رواں برس فروری میں یو ایس نیشنل آرکائیوز اینڈ ریکارڈز ایڈمنسٹریشن نےبتایا تھا کہ اس نے ڈونالڈ ٹرمپ کے فلوریڈا کے گھر سے وہائٹ ہاؤس کی دستاویزات کے تقریباً۱۵؍ بکس برآمد کئے ہیں جن میں اہم معلومات ہیں۔ڈونالڈ ٹرمپ نے اس سے قبل اس بات کی تصدیق کی تھی کہ انہوں نے محکمہ آرکائیوز کو کچھ ریکارڈ لوٹانے پر اتفاق کیا ہے، انہوں نے اس معاملے کو ایک معمول کی کارروائی قرار دیا تھا۔ دوسری جانب اہم ریپبلکن لیڈروں کی جانب سے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حمایت کے اعلان نے سیاسی تلخیوں کے شکار ملک کی کشیدگی میں اضافہ کردیا ہے۔۷۶؍ سالہ ڈونالڈ ٹرمپ کے کئی سابق مشیروں نے ان پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اس کا اعلان کریں کہ وہ ۲۰۲۴ء میں صدارتی امیدوار ہوں گے۔ڈونالڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے قبل کسی امریکی صدر کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہوا۔وہائٹ ہاؤس میں پریس سیکریٹری کیرین جین پیئر نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کے پاس ایف بی آئی چھاپے کے بارے میں کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی اور وہ محکمہ انصاف کی آزادی کا احترام کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں جین پیئر نے کہا کہ اس ملک میں سیاسی تشدد کی کوئی گنجائش نہیں۔ڈونالڈ ٹرمپ کے مقرر کردہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے سربراہ کرسٹوفر نے چھاپے کی وجہ بتانے سے انکار کیا ہے۔ادھر امریکی میڈیا نے کہا کہ ایف بی آئی ایجنٹ ان خفیہ دستاویزات کے ممکنہ غلط استعمال سے متعلق عدالت کی جانب سے اجازت کے بعد تلاشی لے رہے ہیں جو جنوری۲۰۲۱ء میں ٹرمپ کے وہائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد ماراےلاگو بھیجے گئے تھے۔