Inquilab Logo

فیڈ ریزرو کا موقف اور سہ ماہی نتائج مارکیٹ کی نقل و حرکت کا فیصلہ کریں گے

Updated: April 22, 2024, 12:54 PM IST | Mumbai

شیئر بازار میں سرمایہ کار اب بھی احتیاط سے سرمایہ کاری کررہے ہیں کیونکہ مشرق وسطیٰ میں حالات کشیدہ ہیں ۔

Share market. Photo: INN.
شیئر مارکیٹ۔ تصویر: آئی این این۔

اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی اور شرح سود میں کمی کی توقعات کے کمزور ہونے کی وجہ سے گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں ڈیڑھ فیصد سے زیادہ کی گراوٹ کی وجہ سے مقامی سطح پر بھاری فروخت ہوئی تھی۔ عالمی منڈی میں گراوٹ کے دباؤ کا فیصلہ امریکی فیڈرل ریزرو کے پالیسی ریٹ پر آئندہ ہفتے کے موقف اور کمپنیوں کے سہ ماہی نتائج سے کیا جائے گا۔ 
گزشتہ ہفتے، بی ایس ای کا۳۰؍ حصص پر مشتمل حساس انڈیکس سینسیکس ہفتے کے آخر میں ۱۱۵۶ء۵۷؍ یا۱ء۶؍ فیصد گر کر ۷۳۰۸۸ء۳۳؍ پوائنٹس تک پہنچ گیا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی۳۷۲ء۴؍ پوائنٹس یا۱ء۷؍ فیصد کی کمی کے ساتھ۲۲۱۴۷؍ پوائنٹس پر بند ہوا۔ 
زیر نظر ہفتے میں بڑی کمپنیوں کی طرح بی ایس ای کی درمیانی اور چھوٹی کمپنیاں بھی فروخت کے دباؤ میں تھیں۔ اس کی وجہ سے ہفتے کے آخر میں مڈ کیپ میں بھی گراوٹ آئی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان بڑی کمپنیوں کے حصص کی مضبوط کارکردگی کی وجہ سے مقامی مارکیٹ ہفتے کے آخر میں زوال سے سنبھلنے میں کامیاب ہوا۔ ایران اور اسرائیل کشیدگی میں کمی کے امکان کی توقعات سے مارکیٹ کو فروغ ملا ہے۔ تاہم، مقامی مارکیٹ پورے ہفتے کے دوران دیکھے گئے نقصانات کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔ عالمی سطح پر سرمایہ کار احتیاط برت رہے ہیں کیونکہ مڈویسٹ میں صورتحال اب بھی نازک ہے۔ 
امریکہ میں متوقع افراط زر، خردہ فروخت میں اضافہ اور تیل کی اونچی قیمتوں کی وجہ سے فیڈ ریزرو کی شرح میں کمی میں ممکنہ تاخیر نے سرمایہ کاری کے جذبات کو کمزور کیا ہے۔ اسے ڈالر انڈیکس، امریکی بونڈ کی پیداوار اور سونے کی قیمتوں میں نمایاں اضافے سے سمجھا جا سکتا ہے۔ 
گزشتہ ہفتے، مقامی مارکیٹ میں بینکنگ اور آئی ٹی جیسے گروپس میں منافع بکنگ کا دباؤ تھا۔ غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار (ایف آئی آئیز) مسلسل خطرات مول لینے سے گریز کر رہے ہیں اور یہ رجحان گزشتہ ہفتے سے دیکھا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ختم ہونے والے مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں کمپنیوں کے استحکام کو دیکھتے ہوئے، بڑے سرمایہ کاروں کو راحت مل سکتی ہے۔ 
سرمایہ کاری کی مشاورتی کمپنی جیوجیت فنانشل سروسیز میں تحقیق کے سربراہ ونود نائر نے کہا کہ اگلے ہفتے کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی)، پی ایم آئی اور امریکہ سے بے روزگاری کے دعوؤں کے اعداد و شمار پالیسی کی شرحوں پر فیڈ کے موقف کو واضح کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہندوستانی پی ایم آئی ڈیٹا اور بڑی کمپنیوں کے مالی سال۲۴۔ ۲۰۲۳ء کی آخری سہ ماہی کے نتائج اگلے ہفتے مارکیٹ کی سمت طے کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ایکسس بینک، ریلائنٹس، ماروتی، انڈین بینک، انڈس انڈ بینک، ہندوستان یونی لیور، ٹیک مہندرا، بجاج فن سرو اور ایچ سی ایل کے سہ ماہی نتائج اگلے ہفتے جاری ہونے جا رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے بدھ کو رام نومی کے موقع پر چھٹی کی وجہ سے مارکیٹ میں چار دن کاروبار ہوا، جس میں سے ۳؍ دن گراوٹ اور ہفتے کے آخری دن اضافہ ہوا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK