Inquilab Logo Happiest Places to Work

بالآخرجنگی جہاز مار گرائے جانے کا اعتراف

Updated: June 01, 2025, 9:49 AM IST | New Delhi

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان نےکہا کہ ’’ کتنے جہاز مار گرائے گئے یہ ضروری نہیں ہے ، ضروری یہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو کتنا نقصان پہنچایا۔‘‘ کانگریس برہم ، سی ڈی ایس سے مطالبہ کیا کہ آپریشن سیندور میں کتنا نقصان ہوا وہ ملک کو بتایا جائے

The country`s Chief of Defence Staff General Anil Chauhan and other military officials during the ceremony in Singapore. (PTI)
ملک کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان اور دیگر فوجی عہدیداران سنگاپور میں تقریب کے دوران ۔(پی ٹی آئی )

ملک کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انل چوہان نے سنگاپور میں منعقدہ ’شانگری۔لا‘ ڈائیلاگ میں حصہ لیتے ہوئے دہشت گردی کو  کے سلسلے میں پاکستان کو آئینہ دکھایا لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ آپریشن سیندور کے دوران ہندوستانی جنگی جہاز مار گرائے گئے تھے۔ حالانکہ انہوں نے ان کی تعداد بتانے سے انکار کردیا لیکن یہ واضح کردیا کہ جب جنگی جہاز مار گرائے گئے تو ہم نے اپنی غلطیوں کا فوراً جائزہ لیا اور پھر دوبارہ اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پاکستان کو وہ نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے وہ محض ۴؍دنوں میں گھٹنوں پر آگیا۔اس بیان کے بعد ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ یہی بات ہم کئی ہفتوں سے کہہ رہے ہیں لیکن اب تک حکومت نے اعتراف نہیں کیا تھا مگر اب جب جنرل انل چوہان یہ بات کہہ رہے ہیں تو ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ ملک کے سامنے فوجی نقصان کی مکمل تصویر پیش کریں۔
جنرل انل چوہان نے کیا کہا ؟
  سی ڈی ایس جنرل انل چوہان نے شانگری لا ڈائیلاگ میں شریک ہوتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ صرف ہندوستان نہیں بدلا ہے اس کی حکمت عملی بھی بدل گئی ہے۔ یہ ایسی حکمت عملی ہے کہ اب دشمن کو کسی بھی طرح بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے ’مستقبل کی جنگیں اور جنگی طریقے‘ کے موضوع پر اپنے خطاب میں کہا کہ  ہندوستان اب بغیر حکمت عملی کے نہیں چل رہا ہے۔ اگر پاکستان کی طرف سے صرف دشمنی ہی ملے گی تو اس سے دوری ہی سب سے بہتر حکمت عملی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے آگے کہاکہ جب ہم نے آزادی پائی تھی تب پاکستان سماجی ترقی، جی ڈی پی، فی کس آمدنی سے لے کر ہر پیمانے پر ہم سے آگے تھا لیکن آج ہندوستان معیشت، انسانی ترقی، سماجی ہم آہنگی سمیت ہر مورچے پر آگے ہے۔ یہ کوئی اتفاق نہیں بلکہ حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔
۲۰۱۴ء کا ذکر کیا  
 سی ڈی ایس انل چوہان نے ۲۰۱۴ء کی پہل کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی حلف برداری تقریب میں پاکستان کے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو مدعو کیا تھا لیکن تالیاں بجانے کے  لئےہمیشہ دو ہاتھ چاہئے ہوتے ہیں اگر بدلے میں صرف دشمنی ہی ملے تو فی الحال دور بنائے رکھنا بھی ایک سمجھداری بھری حکمت عملی ہے۔فی الحال ہم اسی پر عمل کررہے ہیں۔ ہم نے کئی کوششیں کی ہیں لیکن پاکستان راہ راست پر نہیں آیا ۔
جنگ کی حکمت عملی پر کیا کہا ؟
 جنرل انل چوہان نے بلومبرگ ٹی وی  سے گفتگو میں کہا کہ جنگ کی حکمت عملی ہم نے حالات کے مطابق مسلسل تبدیل کی ۔ یہ حقیقت ہے اور ہمیں اس بات کا اعتراف کرنے میں کوئی تذبذب نہیں ہے کہ ہمارے جنگی طیارہ مار گرائے گئے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ہم نے فوری طور پر اپنی غلطی کی اصلاح کی ، حکمت عملی تبدیل کی اور پھر جو حملے ہم نے کئے انہوں نے پاکستان کی چولیں ہلادیں۔ جنرل انل چوہان کے مطابق ہمارے حملے پاکستان کے اندر ۳۰۰؍ کلومیٹر تک کامیاب رہے ۔ وہ بھی تب جب پاکستان کی ایئر فیلڈس پوری طرح سے بند تھی اور اسے ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے تحفظ دیا جارہا تھا ۔ہمارے حملے انتہائی درست اندازوں پر مبنی رہے اور یہ اتنے کامیاب ہوئے کہ ۴؍ دنوں میں پاکستان گھٹنوں پر آگیا اور جنگ بندی کی اپیلیں کرنے لگا ۔   
کانگریس پارٹی کا ردعمل 
 سی ڈی ایس کے اس اعتراف پر کانگریس نے کہا کہ اگرچہ حکومت ہمارے لڑاکا طیاروں کے گرائے جانے کے بارے میں راہل گاندھی کے بیان کی تردید کرتی رہی ہے، لیکن اب سی ڈی ایس  جنرل انل چوہان نے یہ اعتراف کیا ہے توضروری ہے کہ مودی حکومت اور فوج خود اس بارے میں واضح معلومات دے ۔تلنگانہ  کے ریاستی وزیر اور فضائیہ کے سابق فائٹر پائلٹ اتم کمار ریڈی نے پریس کانفرنس میں یہ مطالبہ کیا۔

  یہاں پارٹی ہیڈکوارٹرس میں ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ اگرچہ حکومت لڑاکا طیاروں کے گرنے سے مسلسل انکار کر رہی ہے لیکن ڈیفنس چیف اور فضائیہ کے  افسران نے اشارہ دیا ہے کہ طیاروں کو حادثہ پیش آیا ہے  اس لئے حکومت کو اب اسے روکنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ سی ڈی ایس نے خود اس کا تذکرہ کیا۔ اس سے قبل، ایئر مارشل نے ڈی جی ایم او کے ساتھ اپنی بریفنگ میں بالواسطہ طور پر اس کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے خاص طور پر کہاکہ `جنگی نقصانات معمول کے مطابق ہیں۔ مشن کا مقصد پورا ہو گیا ہے اور تمام پائلٹ گھر واپس آ گئے ہیں لیکن ملک کو بتایا جانا چاہئے کہ نقصان کتنا ہوا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ طیاروں کے حادثے سے متعلق سی ڈی ایس جنرل چوہان کا بیان اہم ہے۔ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی بھی لگاتار یہی بات کہہ رہے ہیں کہ نقصان کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی جائے لیکن بی جے پی نے ان کے بیان کے خلاف منفی مہم چلائی۔ریڈی  نے کہاکہ پورے ملک کو آج یہ احساس ہونا چا ہئے کہ آپریشن سیندور کے دوران جو کچھ ہوا اس کے بارے میں حکومت نے کھل کر بات نہیں کی۔  ہندوستانی حکومت کو اس بات پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے کہ چار روزہ آپریشن میں زیادہ تر فائرنگ اس کی بین الاقوامی سرحدوں کے اندر سے کیوں کی گئی  پھر بھی ہم نے اپنے طیارے کو کھو دیا۔ حکومت کو ان مسائل کو سامنے لانا چا ہئے اور اسے پہلگام حملے کے بعد کے واقعے کے بارے میں مزید شفاف طریقے سے   ملک کو آگاہ کرنا چا ہئے۔ واضح رہے کہ آپریشن سیندور کے دوران یہ غیر مصدقہ اطلاعات ملی تھیں کہ فضائیہ کے ۶؍ طیارے مار گرائے گئے ہیں ۔ اس کی تصدیق نہ کبھی حکومت ہند نے کی اور نہ فضائیہ کی جانب سےکچھ کہا گیا تھا اور اب بھی سی ڈی ایس نے تعداد کا اعتراف نہیں کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK