Inquilab Logo Happiest Places to Work

محکمۂ مالیات من مانی کر رہا ہے ،’لاڈلی بہن‘ کے سبب مہایوتی میں تنازع

Updated: May 03, 2025, 11:49 PM IST | Mumbai

لاڈلی بہن اسکیم کیلئے محکمہ سماجی انصاف کی رقم میں تخفیف ، سنجے شرساٹ برہم، کہا ’’ ایسا ہے تو ساری رقم ختم کر دیجئے اورمحکمہ ہی بند کر دیجئے‘‘

Sanjay Shersat has directly pointed the finger at Ajit Pawar (File photo)
سنجے شرساٹ نے براہ راست اجیت پوار پر انگلی اٹھائی ہے ( فائل فوٹو)

مہایوتی کو دوبارہ اقتدار میں لانے والی لاڈلی بہن اسکیم اب مہایوتی میں آپسی تنازع کا سبب بن گئی ہے۔ لاڈلی بہن اسکیم کی  اپریل کے مہینے کی قسط مئی میں دی جا رہی ہے۔ مگر خواتین میں ۱۵؍ سو روپے کی تقسیم شروع ہوتے ہیں وزیر برائے سماجی انصاف سنجے شرساٹ برہم ہو گئے۔ انہوں نے سرعام وزارت مالیات پر من مانی کا الزام لگایا اور یہاں تک کہہ دیا ہے کہ ان کے محکمے کو بندکر دیا جائے ۔ سنجے شرساٹ کی برہمی کا سبب یہ ہے کہ لاڈلی بہن اسکیم کی رقم کی تقسیم کیلئے ان کی وزارت کے بجٹ میں تخفیف کی گئی ہے جس انہوں نے غیر قانونی بتایا ہے۔    
  یاد رہے کہ مہاراشٹر حکومت اس وقت قرض میں ڈوبی ہوئی ۔ وہ قرض لے کر لاڈلی بہن اسکیم کے تحت خواتین کو ہر ماہ ۱۵۰۰؍ روپے تقسیم کر رہی ہے۔ اب حکومت مزید قرض لینے کے بجائے یہ طریقہ نکالا ہے کہ وہ مختلف وزارتوں کے بجٹ  میں تخفیف کرکے    لاڈلی بہن اسکیم کی رقم تقسیم کر رہی ہے۔  اس بار لاڈلی بہنوں کیلئے وزارت برائے سماجی انصاف اور بہبودی پسماندہ طبقات  کی بالترتیب ۴۱۰؍ کروڑ  ۳۰؍ لاکھ اور  ۳۳۵؍ کروڑ ۷۰؍ لاکھ روپے کی رقم کو محکمۂ برائے  بہبودیٔ خواتین واطفال کے اکائونٹ میں منتقل کیا گیا ہے۔  اسی بنا پر محکمۂ خواتین واطفال نے جمعہ کے روز لاڈلی بہن اسکیم کی رقم تقسیم کرنی شروع کی ہے۔ یاد رہے کہ محکمہ برائے سماجی انصاف  اور بہبودیٔ پسماندہ طبقات  کا قلمدان سنجے شرساٹ کے پاس ہے جو کہ شیوسینا (شندے) سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ محکمہ برائے بہبودیٔ خواتین واطفال کی وزیر  ادیتی تٹکرے  ہیں جن کا تعلق اجیت پوار کی پارٹی این سی پی سے ہے۔ کسی سرکاری رقم یا فنڈ کو منظور کرنا یا کسی اکائونٹ میں منتقل کرنا وزارت مالیات کے اختیار میں ہوتا ہے جو کہ اجیت پوار کے پاس ہے۔ اسی بنا پر  بات براہ راست کہی جا رہی ہے کہ اجیت پوار اپنے اختیارات کا استعمال اپنی پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزراء  کے حق میں کر رہے ہیں۔   سنجے شرساٹ نے بھی براہ راست یہی الزام لگایا ہے۔ 
  شرساٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سر عام کہا ’’  وزارت مالیات اپنی من مانی کر رہا ہے۔ میرے محکمے کی رقم کم نہیں کی جا سکتی ہے۔ اگر کم کی گئی ہے تو مجھے اسکا علم نہیں ہے۔  میں یہ بات وزیر اعلیٰ کے گوش گزار کروں گا۔ اگر ایسا کیا گیا ہے تو یہ کام غیر قانونی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ ایسا کرنا بالکل غلط ہے۔ محکمہ مالیات کا خیال ہے کہ اسے جو لگتا ہے وہی درست ہے۔ میں اس کی مخالفت کرتا ہوں۔ آخر برداشت کرنے کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ ‘‘ سنجے شرساٹ نے انتہائی ناراضگی کے ساتھ کہا ’’ اگر آپ اس سے بھی زیادہ کرنا چاہتے ہیں تو ایسا کیجئے کہ محکمے کا پورا بجٹ ہی ختم کر دیجئے۔  محکمۂ سماجی انصاف کی ضرورت نہ ہو تو پھر اسے بند کر دیجئے۔ میں اس  تعلق سے وزیر اعلیٰ سے گفتگو کروں گا۔‘‘
 یاد رہے کہ ۲۶۔۲۰۲۵ء  کے سالانہ بجٹ میں محکمہ ٔ سماجی انصاف کیلئے ۲۲؍ ہزار  ۶۵۸؍ کروڑ جبکہ محکمہ ٔ بہبودیٔ پسماندہ طبقات کیلئے ۲۱؍ ہزار ۴۹۵؍ کروڑ  روپے منظور کئے گئے ہیں۔ فی الحال محکمۂ سماجی انصاف کو  ۳؍ ہزار  ۹۱۰؍ کروڑ روپے فراہم کئے گئے ہیں جن میں ۴۱۰؍ کروڑ  ۳۰؍ لاکھ روپے محکمۂ بہبودی ٔ خواتین و اطفال کو منتقل کر دیئے گئے ہیں جبکہ محکمۂ بہبودیٔ پسماندہ طبقات کو ۳؍ہزار  ۴۲۰؍ کروڑ روپے فراہم کئے گئے ہیں ۔ اس میں سے ۳۳۵؍ کروڑ  ۷۰؍ لاکھ روپے کی رقم محکمۂ بہبودی ٔ خواتین واطفال کو منتقل کر دیئے گئے ہیں۔ 

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK