راہل گاندھی ،تیجسوی اور اکھلیش کا دیرینہ مطالبہ حکومت کو منظور کرنا پڑا، ہند پاک کشیدگی کےبیچ اور بہار الیکشن سے قبل چونکادینےوالا اعلان کرکے دہرا فائدہ اٹھانے کی کوشش
EPAPER
Updated: May 01, 2025, 1:08 AM IST | New Delhi
راہل گاندھی ،تیجسوی اور اکھلیش کا دیرینہ مطالبہ حکومت کو منظور کرنا پڑا، ہند پاک کشیدگی کےبیچ اور بہار الیکشن سے قبل چونکادینےوالا اعلان کرکے دہرا فائدہ اٹھانے کی کوشش
ایسے وقت میں جبکہ پہلگام حملوں کے خاطیوں تک پہنچ نہ پانے کی وجہ سے مودی حکومت کو عوام میں دھیرے دھیرے زور پکڑ رہی ناراضگی کا سامنا ہے، حکومت نے بدھ کو اچانک یہ اعلان کرکے سب کو چونکا دیا کہ وہ ذات پر مبنی مردم شماری کیلئےتیارہے اور یہ عام مردم شماری کے ساتھ ہی کروائی جائے گی۔ حکومت نے یہ واضح نہیں کیا ہےکہ ملک میں مردم شماری کا آغاز کب ہوگا۔ مودی حکومت اس اعلان کے ذریعہ بیک وقت کئی فائدے اٹھانے کی کوشش میں ہے تاہم یہ اپوزیشن اور بطور خاص راہل گاندھی، اکھلیش یادو ، تیجسوی یادو اور ایم کے اسٹالن کی بڑی فتح ہے۔ البتہ حکومت کو یہ امید ہے کہ ایک طرف جہاں اس اعلان کے ذریعہ وہ بہار الیکشن سے قبل اپوزیشن سے اس کا اہم انتخابی موضوع چھین لے گی وہیں ملک کے موجودہ ماحول میں جب پہلگام پر بحث چل رہی ہے، عوام کی توجہ کسی حدتک وہاں سےہٹاکر راحت بھی محسوس کی جاسکے گی۔
کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلہ
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بدھ کو مرکزی کابینہ کی میٹنگ ہوئی جس میں کئی اہم فیصلے کئےگئے۔ میڈیا کو انتظار تھا کہ مرکزی حکومت پاکستان پر حملے کا بلیو پرنٹ بتائے گی لیکن مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات اشوینی ویشنو نے بریفنگ کرنے سے پہلے ہی بتایا دیا کہ وہ صرف اِسی موضوع پر بات کریں گے ۔انھوںنے کہاکہ’’ آج میٹنگ میں فیصلہ کیاگیا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کو آئندہ مردم شماری میں شامل کیا جائے گا۔‘‘ کانگریس پر طنز کرتے ہوئےانہوں نے الزام لگایا کہ ’’کانگریس حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت کی تھی ، سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ ذات پر مبنی مردم شماری پر غور کیا جائے گا ، اس کے لیے گروپ آف منسٹرز کی تشکیل بھی دی گئی مگر صرف ایک سروے ہی کرایا گیا ۔‘‘
اپوزیشن نے خیر مقدم کیا،اپنی کامیابی بتایا
کانگریس سمیت تقریبا سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت کے اس فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے، ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی نے اس فیصلہ کو دیر آئے درست آئے قرار دیتے ہوئے اپنی حمایت دینے کا اعلان کیا ہے ساتھ ہی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بتائے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کب کرائی جائے گی۔ انھوںنے کہاکہ میں نے کئی مرتبہ پارلیمنٹ میں اس معاملہ کو اٹھایا اور وزیر اعظم کو خط بھی لکھا ، انڈیا بلاک کے لیڈران نے بھی کئی بار ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کیا اور لوک سبھا الیکشن میں یہ اہم ایشوبنا۔ کانگریس لیڈر نے کہاکہ بار بار مودی اس پالیسی کو لاگو کرنے سے بچتے رہے اور اپوزیشن پر سماج کو بانٹنے کا جھوٹا الزام لگاتے رہے تاہم یہ سبھی طبقات کے لیے ضروری ہے۔ مردم شماری کے لیے اس سال کے بجٹ میں بھی صرف ۵۷۵ کروڑروپے مختص ہیں اس لیے یہ سوال مناسب ہے کہ حکومت اس کو کیسے اور کب پورا کرے گی۔ کانگریس کا مطالبہ ہے کہ مودی حکومت جلد سے جلد بجٹ کا انتظام کرے ،مردم شماری اور ذات پر مردم شماری کا کام پوری شفافیت کے ساتھ شروع کرے۔کھرگے نے کہا کہ ’’وزیراعظم مودی سماجی انصاف کے حوالے اس سے فیصلے سے اب تک بچنے کی کوشش کررہے تھے۔‘‘