Inquilab Logo

سٹی سینٹرکی آگ تو بجھ گئی ہے لیکن جلنےکی بُو ابھی باقی ہے

Updated: October 27, 2020, 9:23 AM IST | Staff Reporter | Mumbai

فائربریگیڈ عملہ اب بھی پانی کا چھڑکائو کررہاہے، راجستھان کےوزیر نے بھی دورہ کیا،قریبی عمارت کے مکین دوبارہ گھر لوٹے

City Center Fire - Pic : Inquilab
سٹی سینٹر آگ ۔ تصویر : انقلاب

سٹی سینٹر کی آگ تو بجھ گئی ہے لیکن اب بھی دھواں اور جلنے سےپیدا ہونےوالی بُو ختم نہیں ہوئی ہے۔ فائر بریگیڈکاعملہ متاثرہ حلقے میں اب بھی پانی کا چھڑکائوکررہاہے ۔ پیر کو راجستھان کےجالور ضلع سےتعلق رکھنےوالےکانگریس پارٹی کے وزیر سکھ رام وشنوئی نے بھی سٹی سینٹر کا دورہ کیا۔علاوہ ازیں سٹی سینٹرسےمتصل ۵۵؍منزلہ عمارت آرچڈ انکلیو کے مکینوں نے آگ لگنے کی وجہ سے گزشتہ ۴؍ دنوںسے متعلقین اور رشتے داروںکے گھروں میںپناہ لے رکھی تھی،ان میں سے متعدد مکین پیر کودوبارہ  اپنے گھروں میں منتقل ہوگئے ہیں۔ 
 سٹی سینٹرکی ایک دکان کےمالک ثاقب خان نےبتایاکہ ’’ مال میں جانے کی اجازت ابھی نہیں دی گئی ہے ۔اتوارکی شام کو فائر بریگیڈعملے کو چائےاورپانی دینےکی غرض سےگرائونڈفلور میں جانےکاموقع ملاتھا۔ اس دوران میں نے جو دیکھا تھا اس کےمطابق ما ل کادوسرااورتیسرا منزلہ پوری طرح خاکسترہوگیاہے۔شاید ہی کوئی دکان محفوظ ہو۔ منگل کو کچھ ذمہ داران کو مال میں جانےکی اجازت دی جاسکتی ہے ۔‘‘
 آرچڈ انکلیوکی ۳۶؍ویں منزل پر رہائش پزیر زاہدہ غلام محمد شیخ نے بتایاکہ ’’اللہ کا لاکھ لاکھ شکرہےکہ ہم دوبارہ اپنے گھر میں آگئے ہیں۔ گھر میں آنے کی خوشی ضرور ہے مگر جمعرات کی رات ہمارےلئے انتہائی خطرناک تھی۔ ایسا محسوس ہورہاتھاکہ موت ہمارے سامنے ہے۔اللہ نے ہمیں دوسری زندگی دی ہے ۔ ‘‘ انہوںنےیہ بھی کہا کہ ’’ ابھی پورے ٹائور کےلوگ نہیںلوٹےہیں مگر دھیرے دھیرے سب آرہےہیں ۔ سوسائٹی نے تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرنےکی تلقین کی ہے ۔ پانی ، بجلی اور لفٹ وغیرہ کا سنبھال کراستعمال کرنے اجازت دی گئی ہے ۔‘‘ ۴۱؍ویں منزل پر رہنے والی پروفیسر صدف شیخ نےکہاکہ ’’ سوسائٹی نے ابھی منتقل ہونےکی اجازت نہیں دی ہے لیکن جو لوگ بیمارہیں یا جن کےبچوںکےامتحان ہیں ،انہیں اپنی ذمہ داری پر گھروںمیں لوٹنے سے نہیں روکا جارہاہے۔ہم اسی وقت جائیں گے جب سوسائٹی ہمیں اجازت دے گی۔‘‘     

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK