Inquilab Logo

آیت اللہ خمینی کی توہین معاملہ: تنازع کے بعد ناشر نے معافی نامہ جاری کیا

Updated: April 29, 2024, 3:05 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

اکیوبر بکس انٹرنیشنل پبلی کیشنز نے اپنی کتاب میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ روح اللہ خمینی کو تاریخ کی ’’بدترین شخصیات‘‘ کی فہرست میں شامل کیا جس کے بعد ان کے پیروکار غم و غصے سے بھر گئے۔ اس ضمن میں ناشر نے معافی نامہ جاری کیا ہے۔

Image of the page in the book where Khomeini is included among the worst figures. Image: X
کتاب کے اس صفحے کا عکس جہاں خمینی کو بدترین شخصیات میں شامل کیا گیا ہے۔ تصویر: ایکس

ہندوستانی پبلشرز ’’اکیوبر بکس انٹرنیشنل پبلی کیشنز‘‘ نے اپنی کتاب میں آیت اللہ روح اللہ خمینی کو `تاریخ کی ’’بد ترین شخصیات‘‘ میں شامل کیا ہے۔ واضح رہے کہ امام خمینی ایک ایرانی انقلابی، سیاستداں اور مذہبی رہنما تھے جنہوں نے ایران کے پہلے سپریم لیڈر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی اور ایرانی انقلاب کے قائد تھے۔
اس واقعے نے ان کے پیروکاروں میں غم و غصہ کو جنم دیا ہے۔ خمینی فار آل آفیشل ایکس ہینڈل نے اس معاملے کے حوالے سے ٹویٹ کیا کہ ’’ہندوستانی پبلشر امام خمینی کی توہین کرتا ہے۔ ہم ایک ہندوستانی ناشر اکیوبر بکس انٹرنیشنل کے ذریعہ امام خمینی کی توہین کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم حکام سے فوری اور سخت ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہیں۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں کمیونٹی میں غم و غصہ مزید بڑھ بڑھے گا۔‘‘ 
گروپ نے میرٹھ اور دہلی پولیس پر زور دیا کہ وہ پبلشرز کے خلاف کارروائی کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ نہ صرف تمام مسلمانوں کی توہین ہے بلکہ دنیا بھر میں امام خمینی کے تمام مداحوں اور چاہنے والوں کی توہین ہے۔ اس ردع مل کے بعد ناشر نے کتاب میں امام خمینی کی غلط تصویر کشی پر تشویش کے ساتھ اپنا سرکاری معافی نامہ جاری کیا ہے۔

ناشر نے معافی نامہ میں لکھا کہ ’’ہم انتہائی خلوص اور افسوس کے ساتھ آیت اللہ روح اللہ خمینی کی تصویر سے متعلق حالیہ تنازع کے بارے میں خط لکھ رہے ہیں۔ یہ بات ہمارے علم میں آئی ہے کہ ان پر ’’تاریخ کی بدترین شخصیات‘‘ کا لیبل لگانا نہ صرف غلط ہے بلکہ بہت سے افراد اور برادریوں کیلئے شدید ناگوار بھی ہے۔ ہم اپنی غلطی کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہیں اور یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ اس طرح کی غلط فہمیاں نہ صرف سچائی اور انصاف کو کمزور کرتی ہیں بلکہ نقصاندہ دقیانوسی تصورات کو بھی برقرار رکھتی ہیں۔ ہم اس غلطی کو تیزی سے اور واضح طور پر درست کرنے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔‘‘

معافی نامہ موصول ہونے کے بعد ’’ خمینی فار آل‘‘ نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’’جبکہ ناشر نے معافی مانگ لی ہے، ہم پھر بھی متعلقہ حکام سے اصل ایجنڈے کی تحقیقات کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK