Inquilab Logo Happiest Places to Work

پہلے ’خالد کا شیواجی‘ فلم کی تعریف اب مخالفت

Updated: August 08, 2025, 11:46 PM IST | Mumbai

وزیر ثقافت آشیش شیلار نے اس فلم کو کانس فلم فیسٹیول بھیجنے کا اعلان کیا تھا ، اب اسے ’جذبات کو مجروح‘ کرنے والی فلم بتا رہے ہیں

Ashish Shelar himself had informed about sending the film to the festival (file photo)
آشیش شیلار نے خود فلم کو فیسٹیول میں بھیجنے کی اطلاع دی تھی ( فائل فوٹو)

مہاراشٹر حکومت کے وزیر برائے ثقافت آشیش شیلار نے اپنے محکمے کو سنسر بورڈ کو خط لکھ کر ’خالد کا شیواجی‘ فلم کی ریلیز کو رکوانے کی ہدایت دی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے خود آشیش شیلار ہی نے  پریس کانفرنس منعقد کرکے اس فلم کو کانس فلم فیسٹیول میں بھیجے جانے کا اعلان کیا تھا۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے  اس فلم کی عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے کیلئے تعریف  بھی کی تھی۔  اب اپوزیشن سوال اٹھا رہا ہے کہ جس فلم کو وزیر ثقافت   نے خود ہی ایک عالمی درجے کے فلم فیسٹیول  میں بھیجا ہے، اب وہ کچھ تنظیموں کی مخالفت کے ڈر سے اس پر پابندی عائد کرنے کی بات کیوں کر رہے ہیں؟ 
کوئی آشیش شیلار کو نشانہ بنا رہا ہے؟ 
  اس تعلق سے این سی پی (شرد) کے  رکن اسمبلی روہت پوار نے   ٹویٹ کیا ہے کہ ’’ آشیش شیلار جی! آپ نے کچھ دنوں قبل پریس کانفرنس منعقد کرکے ’خالد کا شیواجی‘ فلم کی تعریف کی۔ اس کے بعد آپ ہی کے محکمے نے اس فلم کے تمام پہلوئوں پر غور کرنے کے بعد اسے کانس فلم فیسٹیول کیلئے روانہ کیا۔ اس فلم کو بین الاقوامی اسٹیج پر  متعارف کروانے کیلئے آپ کا شکریہ! بطور وزیر برائے ثقافت آپ کا کام بہت عمدہ ہے۔ ‘‘ آگے روہت پوار لکھتے ہیں’’ اب کچھ چنندہ تنظیمیں  اس فلم کی مخالفت کر رہی ہیں  اس کیلئے آپ نے ا س فلم کے ڈائریکٹر کو نوٹس بھیج دیا۔ جبکہ کل یہ فلم ریلیز ہو  نے والی ہے۔  یہ بے حد افسوس ناک بات ہے۔ ‘‘ 
  روہت پوار نے کہا ’’ آشیش شیلار کے محکمے کی جانب سے فلم کے ڈائریکٹر کو نوٹس بھیجے جانے سے ایسا لگتا ہے کہ حکومت کے اندر ہی   کچھ لوگ آشیش شیلار کو نشانہ بنا رہے ہیں۔  ایک فلم پر کئی افراد کا مستقبل منحصر ہوتا ہے۔  لہٰذا میں امید کرتا ہوں کہ آپ اس  دبائو میں نہ آکر  فلم کے ساتھ ثابت قدمی سے کھڑے رہیں گے۔ ‘‘  انہوں نے کہا ’ ’توقع ہے کہ شائقین کو جلد از جلد ایک اچھی فلم دیکھنے کو ملے گی۔ ‘‘ 
 آشیش شیلار کا جواب
  اس دوران ریاستی وزیر برائے ثقافت  آشیش شیلار نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے  اس بات کی اطلاع دی کہ حکومت نے ’خالد کا شیواجی‘ فلم کو کانس فلم فیسٹیول کی فہرست سے باہر کر دیا ہے۔  ساتھ ہی  سی ابی ایف سی (سنسر بورڈ) کو خط لکھ کر اس کی ریلیز کی اجازت پر نظر ثانی کرنے کی درخواست کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’   یہ سچ ہے کہ ’’ فلم ’خالد کا شیواجی‘ کو کانس فلم فیسٹیول میں بھیجا گیا تھا ۔  فلموں کو منتخب کرنے کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی نے اس کے نام کی سفارش کی تھی۔  میں نے صرف اس فلم کے نام کا اعلان کیا تھا۔ ‘‘   انہوں نے کہا ’’ کچھ لوگوں نے بتایا ہے کہ اس فلم میں تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔   اس کی وجہ سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ان کی بات ہماری سمجھ میں آئی ہے۔  اس لئے ہم نے کانس فلم فیسٹیول کی فہرست سے اس فلم کا نام ہٹا دیا ہے۔‘‘ شیلار کے مطابق ’’ حکومت نے کانس فلم فیسٹیول کے انتظامیہ کو  ای میل کیا ہے۔ اور انہوں نے اس فلم کا نام فہرست سے ہٹا دیا۔ ساتھ ہی ہم نے سی بی ایف سی کو بھی خط لکھا ہے کہ اس کی ریلیز پر نظر ثانی کی جائے۔  سی بی ایف سی نے فلم وابستہ افراد نوٹس بھیجا ہے اور ان سے سوال کیا ہے کہ کیا انہوں نے فلم بنانے سے قبل  فلم میں دکھائے گئے واقعات کی تاریخی حیثیت کے تعلق سے تحقیق کر لی تھی؟ 
  یاد رہے کہ ’خالد کا شیواجی‘ نامی مراٹھی فلم کے قومی سطح پر چرچے ہونے لگے تھے۔ اسی دوران ہندو  مہا سنگھ نامی تنظیم نے اس فلم پر پابندی کا مطالبہ کیا۔  تنظیم کا کہنا ہے کہ چھترپتی شیواجی سیکولر حکمراں نہیں تھے بلکہ وہ دھرم کے لئے لڑنے والے جنگجو تھے۔ یہ فلم تاریخی اعتبار سے غلط مناظر پیش کرتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK