Inquilab Logo

طیارہ حادثے کے ملبےسے مزید ۵؍ لاشیں بر آمد، مہلوکین کی تعداد ۵۰؍ ہوگئی، حادثےکی تحقیقات کا حکم

Updated: July 06, 2021, 8:02 AM IST | washington

جیسا کہ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا فلپائن میں ایک روز قبل پیش آنے والے طیارہ حادثے میں مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے

Part of the wrecked ship can be seen (Photo: Agency)
تباہ شدہ جہاز کے حصے کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: ایجنسی)

جیسا کہ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا فلپائن میں ایک روز قبل پیش آنے والے طیارہ حادثے میں مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ فلپائن کے فوجی  سربراہ سریلٹو سوبی جانا نے کہا ہے کہ اتوار کی سہ پہر گرنے والے فوجی طیارے میں ہلاکتوں کی کل تعداد ۵۰؍ ہوگئی ہے۔ یاد رہے کہ ایک روز قبل یہ تعداد ۴۵؍ تھی یعنی پیر کو مزید ۵؍ افراد  ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ ۵؍ لاشیں ملبے  میں سرچ آپریشن کے دوران برآمد کی گئی ہیں۔ دوسری جانب محکمۂ دفاع کے اعلیٰ عہدیدار نے امدادی کارروائیوں کے فوری بعد تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ فلپائن کے جنوبی صوبے سولو کے جولو ایئرپورٹ کے قریب اتوار کو ایک فوجی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا۔فوری طور پر طیارے کے گرنے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکی ہیں لیکن حکام نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ طیارہ ایئرپورٹ پر اترتے ہوئے رن وے پر لینڈ نہیں کر سکا تھا۔
 متاثرہ طیارے  میں ۹۶؍افراد سوار تھے۔  کہا جا رہا ہے کہ طیارہ گرنے اور اس کے پھٹنے سے قبل کئی سپاہیوں نے اس میں سے چھلانگ لگا دی تھی جب کہ ریسکیو ٹیموں نے طیارے کے ملبے  سے ۴۹؍ سپاہیوں کو زندہ نکالا  تھا۔
 ایک عالمی نیوز ایجنسی  کے مطابق ڈپارٹمنٹ آف نیشنل ڈیفنس نے اتوار کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ۳؍ عام شہری بھی شامل ہیں جو کہ طیارے کے گرنے کے وقت زمین پر موجود تھے۔ ان کے علاوہ ۴؍ عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ فلپائن کی فضائیہ کے ایک عہدیدار نے ایک عالمی نیوز ایجنسی  سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’جولو ایئرپورٹ کا رن وے، فلپائن کے دیگر ہوائی اڈوں کے رن وے کے مقابلے میں چھوٹا ہے، جس کی وجہ سے پائلٹ اگر رن وے سے چُوک جائیں تو انہیں ایڈجسٹ کرنے میں دقت کا سامناکرنا پڑتا ہے۔فلپائن کی جوائنٹ ٹاسک فورس کے کمانڈر میجر جنرل ولیم گونزیلز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ایک غمناک دن ہے لیکن ہمیں حوصلے بلندر رکھنے ہوں گے۔ ان کے بقول، `ہم قوم کے ساتھ ان لوگوں کیلئے دعا گو ہیں جو زخمی ہیں یا جن کی جانیں چلی گئی ہیں۔لاک ہیڈ سی ۱۳۰؍ طیارہ  ماضی میں امریکہ کی ایئرفورس کا حصہ رہنے والے ان دو طیاروں میں سے ایک تھا جو رواں برس ہی فلپائن کو دیئے گئے تھے۔ طیارے میں ۸۸؍ سپاہی سوار تھے، جن میں سے زیادہ تر نے حال ہی میں تربیت مکمل کی تھی۔ طیارے میں ۳؍ پائلٹ اور عملے کے ۵؍ اراکین بھی موجود تھے۔فوج کے ترجمان کرنل ایڈگارڈ اریوالو کے مطابق متاثرہ طیارے میں سوار اہلکار جنوبی شہر کاگایان دی اورو سے سولو جا رہے تھے جہاں انہیں ابو سیاف نامی انتہا پسند گروپ کے خلاف لڑائی میں شامل ہونا تھا۔جنرل گونزیلز نےمیڈیا کو بتایا کہ یہ فوجی  دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ہمارا حصہ بننے والے تھے۔
  تحقیقات کا حکم 
 ادھر فلپائن کے وزیر دفاع ڈیلفن لورینزانا نے کہا ہے کہ انہوں نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جو امداد اور بحالی کے کام مکمل ہونے  کے فوراً بعد شروع ہو جائے گی۔اطلاع  کے مطابق فلپائن کی فوج نے اس واقعے میں طیارے پر حملے کا کوئی نشان نہیں دیکھا۔یاد رہے کہ سولو دارالحکومت منیلا سے جنوب میں ۹۵۰؍ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ انتہا پسند گروپ ابو سیاف کا مضبوط گڑھ خیال کیا جاتا ہے۔ فلپائن کی فوج اس گروپ کے خلاف برسرِ پیکار ہے۔امریکہ نے طیارے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے  تعزیت کی ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ فلپائن کی امدادی کوششوں میں تمام ممکنہ مدد کیلئے تیار ہے۔ واضح  رہے کہ فلپائن میں ایک ہفتہ قبل ایک ہیلی کاپٹر اسی طرح حادثے کا شکار ہوا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK