• Mon, 17 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

۱۹۵۲ء اور ۲۰۱۵ء کے بعد تیسری بار بہار اسمبلی انتخابات میں سی پی آئی کھاتہ نہیں کھول سکی

Updated: November 17, 2025, 12:54 PM IST | Agency | Patna

اس سال بہار اسمبلی انتخاب میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی زبردست لہر میں مہاگٹھ بندھن کی اتحادی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کا صفایا ہو گیا۔

CPI General Secretary D. Raja. Photo: INN
سی پی آئی کے جنرل سیکریٹری ڈی راجا۔ تصویر:آئی این این
اس سال بہار اسمبلی انتخاب میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی زبردست لہر میں مہاگٹھ بندھن کی اتحادی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کا صفایا ہو گیا۔ بہار میں ۱۹۵۲ء سے لےکر۲۰۲۵ء تک ہونے والے اسمبلی انتخابات میں تیسری بار ایسا ہوا ہے کہ سی پی آئی کا کھاتہ بھی نہیں کھلا ۔۱۹۵۲ء اور۲۰۱۵ء کے اسمبلی انتخابات میں بھی سی پی آئی کا کھاتہ نہیں کھلا تھا۔ یہ تیسرا موقع ہے جب سی پی آئی کو اتنی کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ واضح رہےکہ بہار میںسی پی آئی ایم ا یل نے ۲؍ جبکہ سی پی ایم نے ایک سیٹ جیتی لیکن سی پی آئی ایک بھی سیٹ نہیںجیت سکی ۔
اس بار کے انتخاب میں سی پی آئی نے ۹؍ نشستوں  (بہار شریف، کرگہر، راجا پاکڑ (محفوظ)، بچھواڑہ، تیگھڑا، بکھری (محفوظ)، بانکا، ہرلاکھی اور جھنجھارپور) پر اپنے امیدوار اتارے تھے، لیکن سبھی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔۲۰۲۰ء کے انتخاب میں دو نشستوں تیگھڑا اور بکھری (محفوظ) پرسی پی آئی کے امیدواروں نے جیت حاصل کی تھی لیکن اس الیکشن میں یہ دونوں انتخابی حلقے سی پی آئی کے ہاتھوں سے نکل گئے۔ تیگھڑاکے سبکدوش ایم ایل اے رام رتن سنگھ کو بی جے پی کے امیدوار رجنیش کمار سنگھ  نے ۳۵۶۳۴؍ووٹوں کے فرق سے ہرا دیا، وہیں بکھری (محفوظ) نشست کے سبکدوش ایم ایل اے سوریہ کانت پاسوان کو لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے امیدوار سنجے کمار نے۱۷۳۱۸؍ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ 
اس بار کے انتخاب میں ان ۹؍ نشستوں میں سے ۴؍ سیٹوں( بہار شریف، کرگہر، راجا پاکڑ (محفوظ) اور بچھواڑہ )پر سی پی آئی اور مہاگٹھ بندھن کی ہی حلیف کانگریس کے امیدوار بھی ایک دوسرے کو چیلنج دیتےنظر آئے۔ ان تمام ۴؍ سیٹوں پر ہونے والی دوستانہ لڑائی میں نہ سی پی آئی کو اور نہ ہی کانگریس کو جیت ملی۔ این ڈی اے کے امیدواروں نے بازی مار لی۔ ان میں دو سیٹیں راجا پاکڑ (محفوظ) اور کرگہر وہ تھیں جن پر کانگریس نے۲۰۲۰ء میں قبضہ جمایا تھا، لیکن یہ سیٹیں بھی اس کے ہاتھ سے نکل گئیں۔ راجا پاکڑ کی سبکدوش ایم ایل اے پرتیما کماری اور کرگہر کے سبکدوش ایم ایل اے سنتوش کمار مشرا کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ اگر ان دونوں سیٹوں پر کانگریس یا پھر سی پی آئی اکیلے انتخاب لڑتی تو نتیجہ مہاگٹھ بندھن کے امیدواروں کے حق میں جا سکتا تھا۔ بقیہ پانچ سیٹوں بہار شریف، بچھواڑہ، بانکا، ہرلاکھی اور جھنجھارپور میں ۲۰۲۰ء  کے انتخاب میں این ڈی اے کے امیدواروں نے جیت حاصل کی تھی۔ اس بار بھی ان تمام ۵؍ سیٹوں پر این ڈی اے کے امیدواروں نے پرچم لہرا دیا۔ ان میں تین سیٹوں پر بہار حکومت کے وزراءانتخاب جیتے۔ ان میں بہار شریف سے بی جے پی کے امیدوار اور ماحولیات و جنگلات کے وزیر ڈاکٹر سنیل کمار،بچھواڑہ سے بی جے پی کے امیدوار اور وزیر کھیل و امور نوجوان سریندر مہتا، اور جھنجھارپور سے سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی جگن ناتھ مشرا کے فرزند، بی جے پی کے امیدوار اور وزیر صنعت نتیش مشرا نے کامیابی حاصل کی۔ سابق وزیر اعلیٰ جگن ناتھ مشرا نے مسلسل پانچ  بار۱۹۷۲ء سے۱۹۹۰ء تک اس نشست پر جیت درج کی تھی۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK